
غزہ میں اسرائیلی جارحیت جاری، قحط کی تباہ کن صورتحال: درجنوں شہادتیں، بھوک سے بچوں کی اموات میں اضافہ
غزہ سٹی میں ایک رہائشی گھر پر اسرائیلی فضائی حملہ کیا گیا، جس کے نتیجے میں پورا خاندان شہید ہو گیا۔
غزہ (عرب میڈیا + بین الاقوامی ایجنسیاں): غزہ کی مظلوم سرزمین ایک بار پھر اسرائیلی بمباری اور فضائی حملوں کی زد میں ہے، جہاں قابض اسرائیلی افواج کے تازہ حملوں میں کم از کم سات فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہوگئے ہیں۔ اسرائیلی درندگی کا نشانہ بننے والے ان افراد میں خواتین، بچے اور بزرگ شامل ہیں، جن کی زندگیوں کا قصور صرف یہ تھا کہ وہ اپنے گھروں میں موجود تھے۔
غزہ سٹی میں فضائی حملہ: پورا خاندان شہید
عرب میڈیا کے مطابق، غزہ سٹی میں ایک رہائشی گھر پر اسرائیلی فضائی حملہ کیا گیا، جس کے نتیجے میں پورا خاندان شہید ہو گیا۔ حملے میں گھر مکمل طور پر تباہ ہو گیا اور ملبے تلے دبے افراد کو نکالنے کے لیے مقامی افراد اپنی مدد آپ کے تحت امدادی کوششیں کرتے رہے۔
بوریج کیمپ پر بمباری، مزید شہادتوں کی اطلاع
وسطی غزہ میں واقع بوریج پناہ گزین کیمپ ایک بار پھر اسرائیلی بمباری کا نشانہ بنا، جہاں شدید دھماکوں کے نتیجے میں متعدد فلسطینی شہید اور زخمی ہوئے۔ کیمپ میں موجود ہزاروں افراد بنیادی سہولیات اور تحفظ سے محروم ہیں اور اس حالیہ بمباری نے صورتحال کو مزید خطرناک بنا دیا ہے۔
گزشتہ روز 81 فلسطینی شہید، امداد کے منتظر افراد پر بھی حملہ
گزشتہ روز بھی اسرائیلی بمباری میں 81 فلسطینی شہید کیے گئے، جن میں 31 افراد وہ تھے جو امدادی مراکز کے قریب خوراک اور دوائیوں کے انتظار میں کھڑے تھے۔ حملے میں امداد کی لائن میں لگے معصوم شہریوں کو نشانہ بنایا گیا، جس پر عالمی سطح پر شدید مذمت کی جا رہی ہے۔
غزہ میں قحط کی تباہ کن صورتحال: بھوک سے 100 سے زائد اموات
غزہ میں جاری اسرائیلی محاصرے اور تباہ کن حملوں کے نتیجے میں قحط کی صورتحال انتہائی سنگین ہو چکی ہے۔ خوراک کی شدید قلت کے باعث صرف گزشتہ دنوں میں 15 افراد، جن میں شیر خوار بچے بھی شامل ہیں، بھوک سے جاں بحق ہو چکے ہیں۔
مجموعی طور پر بھوک سے مرنے والوں کی تعداد 100 سے تجاوز کر چکی ہے، جن میں 80 سے زائد بچے شامل ہیں۔ یہ تعداد روز بروز بڑھتی جا رہی ہے کیونکہ خوراک، ادویات اور پانی تک رسائی مکمل طور پر محدود ہو چکی ہے۔
الاقصیٰ ہسپتال میں الم ناک مناظر، عالمی اداروں کی وارننگ
الاقصیٰ ہسپتال میں شدید غذائی قلت اور ادویات کی کمی کے باعث بچے دم توڑ رہے ہیں۔ ڈاکٹروں کے مطابق، "ہم ہاتھوں میں بچوں کی سانسیں مرتے دیکھ رہے ہیں اور کچھ کر بھی نہیں سکتے”۔ اقوام متحدہ اور بین الاقوامی طبی اداروں نے غزہ میں قحط کو "تباہ کن انسانی بحران” قرار دیا ہے اور فوری امداد کی اپیل کی ہے۔
عالمی برادری کی خاموشی پر سوالیہ نشان
بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیموں، اقوامِ متحدہ، اور او آئی سی سمیت متعدد اداروں نے اسرائیل کی جارحیت پر تشویش کا اظہار کیا ہے، لیکن عملی اقدامات کی کمی کے باعث غزہ کے عوام تاحال بے یار و مددگار ہیں۔ انسانی حقوق کے کارکنوں کا کہنا ہے کہ اگر عالمی ضمیر اب بھی خاموش رہا تو یہ انسانیت کی اجتماعی ناکامی ہوگی۔
نتیجہ: غزہ انسانیت کے امتحان میں
غزہ اس وقت تاریخ کے بدترین انسانی بحران سے گزر رہا ہے۔ اسرائیلی بمباری، محاصرہ، خوراک اور دوا کی قلت نے پورے خطے کو قبرستان میں بدل دیا ہے۔ ہر گزرتا دن نئی شہادتیں، بھوک سے بلکتے بچے، اور ملبے تلے دبی امیدیں لے کر آ رہا ہے۔
دنیا اگر اب بھی نہیں جاگی، تو تاریخ یہ ضرور لکھے گی کہ جب غزہ جل رہا تھا، تب دنیا خاموش کھڑی تھی۔