پاکستاناہم خبریں

مستونگ میں انٹیلیجنس بنیاد پر آپریشن، فتنہ الہندستان کے تین دہشت گرد ہلاک، میجر زیاد سلیم اور سپاہی ناظم حسین شہید

کارروائی کے دوران شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا، جس میں تین مطلوب دہشت گرد واصلِ جہنم ہوئے۔

راولپنڈی (آئی ایس پی آر + نمائندہ خصوصی) – سیکیورٹی فورسز نے ضلع مستونگ میں ایک انتہائی اہم اور انٹیلیجنس بنیاد پر کارروائی کرتے ہوئے بھارتی سرپرستی میں سرگرم دہشت گرد تنظیم ’فتنہ الہندستان‘ کے تین دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا۔ تاہم افسوسناک طور پر، آپریشن کے دوران پاک فوج کے میجر زیاد سلیم اور سپاہی ناظم حسین دشمن کی فائرنگ سے شہید ہو گئے۔


دشمن پر کاری ضرب، وطن کے سپوت شہید

آئی ایس پی آر کے مطابق یہ آپریشن 23 جولائی 2025 کو ضلع مستونگ میں اُس وقت عمل میں آیا جب انٹیلیجنس ذرائع سے اطلاع موصول ہوئی کہ علاقے میں بھارتی سرپرستی میں کام کرنے والی دہشت گرد تنظیم فتنہ الہندستان کے عناصر چھپے ہوئے ہیں۔

فورسز نے فوری طور پر ایک منظم اور ہدفی آپریشن کا آغاز کیا، جس میں دہشت گردوں کے خفیہ ٹھکانے کو گھیرے میں لیا گیا۔ کارروائی کے دوران شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا، جس میں تین مطلوب دہشت گرد واصلِ جہنم ہوئے۔

اس آپریشن کی قیادت میجر زیاد سلیم نے خود فرنٹ لائن سے کی۔ انہوں نے جوانمردی سے دشمن کا سامنا کرتے ہوئے اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا اور جامِ شہادت نوش کیا۔ ان کے ہمراہ سپاہی ناظم حسین بھی وطن کی مٹی پر قربان ہو گئے۔


فتنہ الہندستان: ایک بھارتی سرپرست نیٹ ورک

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق "فتنہ الہندستان” ایک نئی مگر منظم دہشت گرد تنظیم ہے جو پاکستان میں بدامنی پھیلانے کے لیے بھارتی انٹیلیجنس ایجنسیوں کی پشت پناہی سے سرگرم ہے۔ بلوچستان، سندھ اور خیبر پختونخوا کے کچھ علاقوں میں حالیہ مہینوں میں ان کی موجودگی اور کارروائیاں نوٹ کی گئی ہیں۔

آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ اس تنظیم کا بنیادی مقصد پاکستان میں فرقہ وارانہ کشیدگی، حساس تنصیبات پر حملے اور ریاست مخالف سرگرمیوں کو فروغ دینا ہے۔


علاقے میں سرچ اور کلیئرنس آپریشن جاری

ترجمان پاک فوج کے مطابق، علاقے میں دیگر ممکنہ دہشت گرد عناصر کی موجودگی کے پیشِ نظر کلیئرنس اور سینیٹائزیشن آپریشن جاری ہے۔ علاقے کے داخلی و خارجی راستوں پر کڑی نگرانی کی جا رہی ہے جبکہ مقامی آبادی کو بھی مکمل تحفظ فراہم کیا جا رہا ہے۔


عزم و حوصلے کی علامت: شہداء کی قربانیاں

آئی ایس پی آر کے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ میجر زیاد سلیم اور سپاہی ناظم حسین جیسے بہادر جوانوں کی قربانیاں پاکستان کے دہشت گردی کے خلاف عزم کی علامت ہیں۔

ترجمان کا کہنا تھا:

"ہم اپنے شہداء کے خون کو رائیگاں نہیں جانے دیں گے۔ پاک فوج ملک سے بھارتی سرپرست دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لیے پرعزم ہے، اور ہماری ہر قربانی اس مقصد کو مزید طاقتور بناتی ہے۔”


قوم کے ہیرو، شہداء کی زندگیوں کو سلام

میجر زیاد سلیم کا تعلق ایک فوجی خاندان سے تھا۔ وہ انتہائی فرض شناس، باحوصلہ اور بہادر افسر کے طور پر جانے جاتے تھے۔ ان کی شہادت کی خبر پر ان کے آبائی علاقے میں فضا سوگوار ہو گئی۔
اسی طرح سپاہی ناظم حسین بھی ایک نڈر سپاہی تھے، جنہوں نے ہمیشہ ہر مشکل وقت میں ملک کا دفاع کیا۔ دونوں شہداء کی تدفین پورے فوجی اعزاز کے ساتھ کی جائے گی۔


وزیراعظم، عسکری قیادت اور قوم کا خراجِ عقیدت

وزیراعظم شہباز شریف، آرمی چیف جنرل عاصم منیر، اور دیگر اعلیٰ سیاسی و عسکری قیادت نے شہداء کے درجات کی بلندی کے لیے دعا کرتے ہوئے قوم کو یقین دلایا ہے کہ

“ہم دشمن کی ہر چال کا منہ توڑ جواب دیں گے۔ شہداء ہمارا فخر ہیں اور ان کی قربانی رائیگاں نہیں جائے گی۔”


امن دشمن قوتوں کا صفایا جاری رہے گا

بلوچستان میں حالیہ سیکیورٹی کارروائیاں اس بات کا ثبوت ہیں کہ ریاستی ادارے پاکستان کی سرزمین کو کسی بیرونی مداخلت یا دہشت گردی کا میدان بننے کی اجازت نہیں دیں گے۔ فتنہ الہندستان جیسے عناصر کا قلع قمع قوم کے اتحاد اور مسلح افواج کی قربانیوں سے ہی ممکن ہو رہا ہے۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button