
قاہرہ: عالمی یومِ ہیپاٹائٹس کے موقع پر مشرقی بحیرہ روم کے ریجنل ڈائریکٹر ڈاکٹر حنان بلخی نے اس عزم کی تجدید کرتے ہیں کہ ہم 2030 تک وائرل ہیپاٹائٹس کو ایک صحت عامہ کے خطرے کے طور پر ختم کر دیں گے۔
اس سال کے عالمی دن کا موضوع "ہیپاٹائٹس: آئیں اسے سمجھیں اور ختم کریں” اس بات کو اجاگر کرتا ہے کہ ہمارے خطے میں اس بیماری کی روک تھام، تشخیص اور علاج کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو فوری طور پر ختم کرنے کی ضرورت ہے۔
ڈاکٹرحنان بلخی نے کہا کہ مشرقی بحیرۂ روم کے خطے میں تقریباً 2 کروڑ 70 لاکھ افراد دائمی ہیپاٹائٹس کا شکار ہیں — جن میں 1 کروڑ 50 لاکھ ہیپاٹائٹس بی اور 1 کروڑ 20 لاکھ ہیپاٹائٹس سی کے مریض ہیں۔ صرف سال 2022 میں ہم نے ایک لاکھ 83 ہزار نئے ہیپاٹائٹس سی کے کیسز، 86 ہزار ہیپاٹائٹس بی کے انفیکشنز، اور 97 ہزار اموات ریکارڈ کیں جو ہیپاٹائٹس سے متعلق تھیں — ہر ایک موت ایک ایسی جان تھی جسے بچایا جا سکتا تھا۔
ان چیلنجز کے باوجود، ہم ہیپاٹائٹس سی کے خاتمے میں عالمی سطح پر پیش رفت کی قیادت کر رہے ہیں۔ مصر نے عالمی ادارۂ صحت (WHO) کا "گولڈ ٹئیر اسٹیٹس” حاصل کر لیا ہے، اور 2018 سے اب تک ہیپاٹائٹس سی سے ہونے والی اموات میں 35 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔ پاکستان میں حکومت ایسی صلاحیت پیدا کر رہی ہے کہ وہ 2027 تک ہیپاٹائٹس سی سے متاثرہ کم از کم آدھی آبادی — تقریباً 50 لاکھ افراد — کا علاج کر سکے۔
تاہم، ہیپاٹائٹس بی اب بھی ہمارے خطے میں نظرانداز ہو رہا ہے۔ صرف 14 فیصد متاثرہ افراد کی تشخیص ہو پاتی ہے، اور ان میں سے بھی 2 فیصد سے کم کو علاج کی سہولت میسر آتی ہے۔ پیدائش کے وقت دی جانے والی ہیپاٹائٹس بی کی ویکسین کی کوریج عالمی ہدف (90 فیصد) کے بمشکل آدھے حصے تک پہنچتی ہے، جو ابتدائی روک تھام میں ایک بڑی کمی کو ظاہر کرتی ہے۔
انکا کہنا تھا کہ ان مؤثر اقدامات کو وسعت دینے کے لیے زیادہ سیاسی عزم اور مستقل سرمایہ کاری کی ضرورت ہے: جیسے کہ ہیپاٹائٹس بی کی ویکسینیشن، ہر فرد کے لیے ٹیسٹنگ اور علاج، ماں اور بچے کی صحت کی خدمات میں انضمام، پائیدار مالی وسائل، اور اعداد و شمار پر مبنی حکمت عملیاں۔
انہوں نے واضح کیا کہ وہ حکومتوں اور شراکت داروں سے پُرزور اپیل کرتی ہیں کہ وہ مشترکہ اقدامات کو تیز کریں اور ان کی تجدید کریں تاکہ ہمارے خطے میں ہیپاٹائٹس کے خاتمے کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کیا جا سکے۔ ہم مل کر ہیپاٹائٹس کا خاتمہ کر سکتے ہیں اور قیمتی جانیں بچا سکتے ہیں۔