پاکستاناہم خبریں

مستونگ میں بھارتی اسپانسرڈ دہشت گردی کا بزدلانہ حملہ، 3 جوان شہید — سیکیورٹی فورسز کا بھرپور جواب، 4 دہشت گرد واصلِ جہنم

بے خوف، دلیر، اور ہر مشکل گھڑی میں اپنی ذمہ داری کو مقدم رکھنے والا سپاہی

کوئٹہ / راولپنڈی (نمائندہ خصوصی + آئی ایس پی آر رپورٹ)
بلوچستان کے ضلع مستونگ میں 5 اور 6 اگست 2025 کی درمیانی شب، ہندوستانی سرپرستی میں سرگرم دہشت گرد تنظیم "الہند” سے وابستہ عناصر نے پاکستانی سیکیورٹی فورسز کی گاڑی کو دیسی ساختہ بم (IED) سے نشانہ بنایا۔ اس بزدلانہ کارروائی کے نتیجے میں پاک فوج کے تین سپوت مادرِ وطن پر قربان ہو کر شہادت کے عظیم مرتبے پر فائز ہو گئے۔

شہداء کا تعارف: وطن کے حقیقی ہیرو

اس افسوسناک واقعے میں شہید ہونے والے جوانوں میں شامل تھے:

  1. میجر محمد رضوان طاہر

  • عمر: 31 سال

  • تعلق: نارووال

  • خصوصیات: انسداد دہشت گردی کے کئی کامیاب آپریشنز کی قیادت، فرنٹ لائن پر قیادت کا مظاہرہ، نہایت باہمت اور فرض شناس افسر۔

  1. نائیک ابنِ امین

  • عمر: 37 سال

  • تعلق: ضلع صوابی

  • جذبۂ ایمانی سے سرشار، وطن کی خدمت میں ہمہ وقت حاضر۔

  1. لانس نائیک محمد یونس

  • عمر: 33 سال

  • تعلق: ضلع کرک

  • بے خوف، دلیر، اور ہر مشکل گھڑی میں اپنی ذمہ داری کو مقدم رکھنے والا سپاہی۔

یہ سپوت دشمن کی بزدلانہ کارروائی کے باوجود ثابت قدمی اور شجاعت کی مثال بنے۔ ان کی قربانی نہ صرف قوم کے لیے فخر کا باعث ہے بلکہ دشمن کے ناپاک عزائم کے خلاف ہماری اجتماعی مزاحمت کی علامت بھی ہے۔

سیکیورٹی فورسز کا فوری ردعمل: چار دہشت گرد واصل جہنم

حملے کے بعد علاقے کو فوری طور پر گھیرے میں لے کر سینی ٹائزیشن آپریشن شروع کیا گیا، جس کے دوران چار بھارتی اسپانسرڈ دہشت گردوں کو شناخت کرکے جہنم واصل کر دیا گیا۔
یہ دہشت گرد نہ صرف مقامی امن و امان کے لیے خطرہ تھے بلکہ بیرونی ایجنڈے کے تحت پاکستان کو عدم استحکام کا شکار کرنے کی کوششوں میں مصروف تھے۔

بھارتی پراکسی نیٹ ورک "الہند” کی کارستانی

اطلاعات کے مطابق، اس حملے کی منصوبہ بندی اور معاونت بھارتی انٹیلیجنس ایجنسی را (RAW) کے زیرِ اثر پراکسی گروپ "الہند” نے کی تھی، جسے بلوچستان میں علیحدگی پسندوں اور دہشت گردوں کے نیٹ ورک کے ذریعے متحرک کیا جا رہا ہے۔
یہ پہلی بار نہیں کہ ہندوستان نے پاکستان کے امن کو تہ و بالا کرنے کے لیے پراکسی جنگ کا سہارا لیا ہو — مگر ہر بار پاکستانی سیکیورٹی اداروں نے نہ صرف ان سازشوں کو ناکام بنایا بلکہ ان کے ماسٹر مائنڈز کو منطقی انجام تک بھی پہنچایا۔

افواجِ پاکستان کا عزم

آئی ایس پی آر کے مطابق، علاقے میں سیکیورٹی فورسز کی جانب سے سینی ٹائزیشن آپریشن بدستور جاری ہے تاکہ کسی بھی چھپے ہوئے دہشت گرد کو ختم کیا جا سکے۔
بیان میں کہا گیا:

"پاکستان کی سیکیورٹی فورسز ملک کو ہندوستانی اسپانسرڈ دہشت گردی کی لعنت سے پاک کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔ ہمارے جوانوں کی قربانیاں ہمارے عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔ دشمن کو ہر بار منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔”

قوم کا ردعمل: شہداء کو خراجِ عقیدت، عزم کی تجدید

ملک بھر میں شہداء کی عظیم قربانی پر عوامی سطح پر گہرے دکھ، مگر فخر اور جذبۂ مزاحمت کا اظہار کیا گیا۔ سوشل میڈیا پر "شہداء کو سلام”، "میجر رضوان ہمارے ہیرو” اور "بھارت کی دہشت گردی ناکام” جیسے ہیش ٹیگز ٹرینڈ کرتے رہے۔

سیاستدانوں، دفاعی ماہرین، اور عام شہریوں نے اس بزدلانہ حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی قوم اور افواج ہر قیمت پر اپنے وطن کا دفاع کرنا جانتی ہیں اور ایسی قربانیاں ہمارے قومی اتحاد اور مزاحمتی قوت کی علامت ہیں۔


نتیجہ: دشمن کو واضح پیغام

یہ واقعہ نہ صرف بھارتی عزائم کو بے نقاب کرتا ہے بلکہ پاکستانی ریاست، افواج، اور قوم کی ثابت قدمی کا عملی ثبوت بھی ہے۔ دشمن کو ایک بار پھر واضح پیغام دے دیا گیا ہے:
"ہماری سرزمین پر میلی نظر ڈالنے والوں کا انجام صرف جہنم ہے!”

شہداء کی قربانی قوم کی رگوں میں تازہ خون بن کر دوڑ رہی ہے، اور پوری ریاست متحد ہو کر کہہ رہی ہے:
"یہ جو محفوظ دھرتی ہے، اس کے پیچھے وردی ہے!”

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button