
فیلڈ مارشل عاصم منیر کا دوٹوک پیغام: ’’انڈیا کی دوغلی پالیسیاں بے نقاب، کشمیر ہماری شہ رگ ہے، پاکستان امن کا داعی مگر دشمن کی ہر جارحیت کا منہ توڑ جواب دے گا‘‘
’انڈیا اپنے آپ کو ’وشوا گرو‘ یعنی دنیا کا رہنما کہلانے کی کوشش کر رہا ہے، لیکن اس کی پالیسیاں امتیازی، متعصبانہ اور دوغلی ہیں
سید مدثر احمد-امریکا،وائس آف جرمنی کے ساتھ:
پاکستانی فوج کے سربراہ فیلڈ مارشل عاصم منیر نے امریکہ کے سرکاری دورے کے دوران پاکستانی کمیونٹی، امریکی عسکری و سیاسی قیادت، اور سفارتی حکام سے اہم ملاقاتوں میں پاکستان کے قومی سلامتی، سفارتی کامیابیوں، خطے کی صورتحال، اور پاک-امریکہ تعلقات پر دوٹوک اور واضح مؤقف پیش کیا ہے۔
پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق، فیلڈ مارشل نے انڈیا کی جارحانہ پالیسیوں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا، کشمیر پر پاکستان کے مؤقف کی مکمل توثیق کی، اور عالمی سطح پر پاکستان کی سفارتی کامیابیوں کو اجاگر کیا۔
انڈیا کا وشوا گرو بننے کا دعویٰ بے نقاب ہو چکا ہے
فیلڈ مارشل نے اپنے خطاب میں کہا:
’’انڈیا اپنے آپ کو ’وشوا گرو‘ یعنی دنیا کا رہنما کہلانے کی کوشش کر رہا ہے، لیکن اس کی پالیسیاں امتیازی، متعصبانہ اور دوغلی ہیں۔ حقیقت میں وہ عالمی قیادت کے بجائے خطے کے عدم استحکام کا سب سے بڑا منبع ہے۔‘‘
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے انڈیا کے جھوٹے بیانیے، خاص طور پر کشمیر کے حوالے سے، عالمی فورمز پر کامیاب سفارتی جنگ کے ذریعے بے نقاب کیا ہے۔
را کی دہشت گردی: عالمی سطح پر تشویش
فیلڈ مارشل نے انڈیا کی خفیہ ایجنسی را کے حوالے سے سخت تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا:
’’را کی ٹرانس نیشنل دہشت گردی عالمی امن کے لیے خطرہ ہے۔ کینیڈا میں سکھ رہنما کا قتل، قطر میں آٹھ انڈین نیول افسران کا مقدمہ، اور کلبھوشن یادو جیسے واقعات اس کے ثبوت ہیں۔‘‘
انہوں نے کہا کہ ان معاملات نے انڈیا کے اصل چہرے کو دنیا کے سامنے لایا ہے اور بین الاقوامی برادری کو اس پر سنجیدگی سے غور کرنا چاہیے۔
حالیہ انڈین جارحیت: خطے کو جنگ کے دہانے پر لا کھڑا کیا
فیلڈ مارشل عاصم منیر نے کہا کہ انڈیا کی حالیہ اشتعال انگیزی نے خطے میں جنگ کے خطرات کو بڑھا دیا تھا:
’’انڈیا نے معصوم شہریوں کو شہید کرتے ہوئے پاکستان کی خودمختاری کی خلاف ورزی کی، لیکن پاکستان نے پختگی، حکمت اور بہادری سے اس کا جواب دیا اور وسیع تر جنگ کو ٹالا۔‘‘
انہوں نے کہا کہ کسی بھی قسم کی نئی جارحیت کا جواب فی الفور اور منہ توڑ ہو گا، کیونکہ پاکستان اپنی سرزمین کے تحفظ پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا۔
کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے: قائداعظم کا وژن آج بھی زندہ ہے
فیلڈ مارشل نے واضح کیا:
’’کشمیر انڈیا کا اندرونی معاملہ نہیں، بلکہ ایک عالمی تنازع ہے جس پر اقوام متحدہ کی قراردادیں موجود ہیں۔ پاکستان ان قراردادوں کی مکمل حمایت کرتا ہے، اور کشمیریوں کے حقِ خود ارادیت کے لیے ہمیشہ کھڑا رہے گا۔‘‘
انہوں نے کہا کہ قائداعظم محمد علی جناح کا یہ فرمان کہ ’’کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے‘‘، آج بھی ہماری ریاستی پالیسی کا حصہ ہے۔
صدر ٹرمپ کی سفارتی قیادت کو سراہا
فیلڈ مارشل نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی اس وقت کی قیادت کو سراہا جس نے پاک-انڈیا کشیدگی کو کم کرنے میں مدد دی:
’’پاکستان صدر ٹرمپ کی سٹریٹجک لیڈرشپ کا مشکور ہے، جن کی کوششوں سے نہ صرف پاک-بھارت جنگ روکی گئی بلکہ دیگر عالمی تنازعات میں بھی اہم پیش رفت ہوئی۔‘‘
بیرون ملک پاکستانی، ملک کا فخر
واشنگٹن میں مقیم پاکستانی کمیونٹی سے خطاب میں فیلڈ مارشل نے کہا:
’’بیرون ملک مقیم پاکستانی، پاکستان کا اثاثہ ہیں۔ یہ ’برین ڈرین‘ نہیں بلکہ ’برین گین‘ ہے۔ آپ سب پاکستان کے وقار، ترقی اور خوشحالی میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔‘‘
انہوں نے کمیونٹی سے اپیل کی کہ وہ پاکستان میں سرمایہ کاری، علمی تعاون اور سفارتی مؤقف کی حمایت میں مزید فعال کردار ادا کریں۔
پاک-امریکہ تعلقات نئی سطح پر
فیلڈ مارشل نے بتایا کہ:
’’یہ میرا دوسرا دورہ امریکہ ہے جو پاک-امریکہ تعلقات میں ایک نئے باب کی علامت ہے۔ ہم ان تعلقات کو تعمیری، باہمی مفاد پر مبنی اور دیرپا بنانا چاہتے ہیں۔‘‘
انہوں نے کہا کہ امریکہ، سعودی عرب، چین اور متحدہ عرب امارات سے مختلف مفاہمتی یادداشتوں پر عمل درآمد جاری ہے، جو کہ مستقبل میں معاشی ترقی اور سرمایہ کاری کے لیے اہم ثابت ہوں گی۔
پاکستان دہشتگردی کے خلاف آخری فصیل ہے
فیلڈ مارشل نے کہا:
’’پاکستان اس وقت خطے میں دہشتگردی کے خلاف آخری فصیل کے طور پر کھڑا ہے۔ افغانستان سے دہشتگرد تنظیمیں، خاص طور پر ’فتنہ الخوارج‘، پاکستان کے خلاف سرگرم ہیں۔‘‘
انہوں نے کہا کہ دہشتگردوں کو کسی بھی صورت نرمی یا رعایت نہیں دی جائے گی اور انہیں پوری قوت سے انصاف کا سامنا کرنا ہو گا۔
سوشل میڈیا: طاقت یا انتشار؟
انہوں نے سوشل میڈیا کے منفی استعمال پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا:
’’سوشل میڈیا ایک طاقتور ذریعہ ہے، مگر دشمن عناصر اس کا استعمال افراتفری، مصنوعی بحران اور قومی اداروں کے خلاف پروپیگنڈا کے لیے کرتے ہیں۔ عوام کو ہوشیار رہنا ہو گا۔‘‘
غزہ کا المیہ: انسانیت کی ناکامی
فیلڈ مارشل عاصم منیر نے فلسطین کے شہر غزہ میں جاری ظلم و ستم پر بھی سخت مؤقف اپناتے ہوئے کہا:
’’غزہ میں جاری نسل کشی انسانیت کے لیے ایک المیہ ہے۔ عالمی برادری کی خاموشی اور بے بسی قابلِ افسوس ہے۔‘‘
انہوں نے کہا کہ پاکستان ہمیشہ مظلوموں کے ساتھ کھڑا ہے اور فلسطینی عوام کے ساتھ اظہارِ یکجہتی جاری رکھے گا۔
نتیجہ: ایک مضبوط، باوقار اور خودمختار پاکستان
فیلڈ مارشل کے اس دورۂ امریکہ اور ان کے بیانات سے ایک بات واضح ہے — پاکستان امن کا خواہاں ہے، مگر اپنی خودمختاری، سلامتی اور وقار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا۔
انہوں نے عالمی قوتوں کو باور کرایا کہ پاکستان کسی بھی جارحیت کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت، حوصلہ اور نیت رکھتا ہے، اور اندرون ملک اصلاحات، بیرون ملک تعلقات، اور دہشتگردی کے خلاف جنگ میں ہر محاذ پر متحرک ہے۔



