پاکستاناہم خبریں

پاکستان بھر میں 78واں یومِ آزادی شایانِ شان طریقے سے منایا گیا — مزار قائد و مزار اقبال پر گارڈز کی تبدیلی کی تقاریب، ملی جذبہ عروج پر

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سمیت چاروں صوبائی دارالحکومتوں — لاہور، کراچی، پشاور، کوئٹہ — میں توپوں کی سلامی سے دن کا باقاعدہ آغاز کیا گیا

سید عاطف ندیم-پاکستان،وائس آف جرمنی کے ساتھ
14 اگست 2025 کو پاکستان کا 78واں یومِ آزادی پورے جوش و خروش، ملی ولولے اور قومی وحدت کے جذبے کے ساتھ ملک بھر میں عقیدت و احترام سے منایا گیا۔ شہریوں نے سبز ہلالی پرچم تھامے، گلیوں، بازاروں، دفاتر اور اسکولوں کو قومی رنگوں سے سجا کر بانیانِ پاکستان کو خراجِ عقیدت پیش کیا۔

دن کا آغاز نمازِ فجر میں ملک کی سلامتی، ترقی، اتحاد اور خوشحالی کے لیے خصوصی دعاؤں سے ہوا۔ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سمیت چاروں صوبائی دارالحکومتوں — لاہور، کراچی، پشاور، کوئٹہ — میں توپوں کی سلامی سے دن کا باقاعدہ آغاز کیا گیا۔ 31 توپوں کی سلامی اسلام آباد میں، جب کہ 21 توپوں کی سلامی صوبائی دارالحکومتوں میں دی گئی، جس نے فضا میں ولولہ انگیز جوش پیدا کر دیا۔

مزارِ قائد پر گارڈز کی تبدیلی کی تقریب

یومِ آزادی کی مرکزی اور روح پرور تقریب کراچی میں واقع مزارِ قائد پر منعقد ہوئی، جہاں پاکستان کے بانی قائداعظم محمد علی جناح کے مزار پر گارڈز کی تبدیلی کی شاندار اور پرجوش تقریب کا اہتمام کیا گیا۔ پاکستان نیول اکیڈمی کے چاق و چوبند 91 کیڈٹس پر مشتمل دستے نے مزارِ قائد پر اعزازی فرائض سنبھالے۔

تقریب میں دو دستے شامل تھے — ایک پاک بحریہ کے سیلرز پر، اور دوسرا نیول کیڈٹس پر مشتمل تھا۔ اس موقع پر اعزازی گارڈ میں 4 خواتین کیڈٹس کی شمولیت ایک خاص نمایاں پہلو رہی، جنہوں نے بھرپور اعتماد اور اعلیٰ پیشہ ورانہ مہارت کا مظاہرہ کرتے ہوئے نئی تاریخ رقم کی۔ خواتین کیڈٹس کی شمولیت نہ صرف پاک بحریہ میں صنفی برابری کی علامت تھی بلکہ پاکستان میں خواتین کی عملی شمولیت کا مظہر بھی۔

گارڈز کی تبدیلی کے بعد تقریب کے مہمانِ خصوصی کموڈور تصور اقبال نے مزار پر حاضری دی، فاتحہ خوانی کی، پھول چڑھائے اور مہمانوں کی کتاب میں اپنے تاثرات قلمبند کیے۔ انہوں نے کہا کہ "قائداعظم کے اصول — ایمان، اتحاد، قربانی — آج بھی ہماری رہنمائی کے لیے مشعلِ راہ ہیں۔ ہم سب کو ان کے وژن کے مطابق پاکستان کو ایک پرامن، ترقی یافتہ اور جدید ریاست بنانے کے لیے کام کرنا ہوگا۔”

مزارِ اقبال پر بھی گارڈز کی تبدیلی کی تقریب

ادھر لاہور میں بھی یومِ آزادی کے موقع پر شاعرِ مشرق، مفکرِ پاکستان علامہ محمد اقبال کے مزار پر گارڈز کی تبدیلی کی پُروقار تقریب منعقد ہوئی۔ تقریب میں پنجاب رینجرز کے چاق و چوبند دستے نے شرکت کی اور مزار کی سیکیورٹی کی ذمہ داری پاکستان آرمی کے سپرد کی گئی۔ مہمانِ خصوصی نے مزار پر پھولوں کی چادر چڑھائی اور ملک و ملت کی ترقی کے لیے دعا کی۔

ملک گیر تقریبات، ریلیاں، اور جوش و خروش

یومِ آزادی کے موقع پر ملک کے تمام چھوٹے بڑے شہروں، قصبوں، دیہاتوں اور اداروں میں ملی نغموں، قومی پرچم کشائی، تقاریر، سیمینارز، تقریری و مضمون نویسی کے مقابلوں اور ثقافتی پروگرامز کا اہتمام کیا گیا۔ اسکولوں، کالجوں، اور یونیورسٹیوں میں تقریبات کا انعقاد ہوا جہاں نوجوانوں نے بھرپور شرکت کر کے حب الوطنی کا عملی مظاہرہ کیا۔

شہریوں نے اپنے گھروں اور دفاتر کو قومی پرچم، برقی قمقموں اور جھنڈیوں سے سجا دیا۔ بازاروں میں قومی پرچم، بیجز، ٹوپیاں اور سبز و سفید لباس کی دھوم رہی، جبکہ بچوں اور نوجوانوں نے ریلیوں اور جلوسوں کے ذریعے قومی وحدت کا پیغام دیا۔

قومی قیادت کے پیغامات

یومِ آزادی کے موقع پر صدرِ مملکت، وزیراعظم، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی، آرمی چیف، نیول چیف اور ائر چیف نے قوم کو مبارکباد کے پیغامات جاری کیے۔ وزیرِاعظم محمد شہباز شریف نے اپنے پیغام میں کہا کہ "ہمیں یومِ آزادی کے اس بابرکت دن پر تجدیدِ عہد کرنا ہے کہ ہم پاکستان کو قائداعظم کے نظریات کے مطابق ایک جدید، خوشحال اور مضبوط ریاست بنانے کے لیے بھرپور جدوجہد کریں گے۔”

انہوں نے کہا کہ پاکستان کو درپیش اندرونی اور بیرونی چیلنجز سے نبردآزما ہونے کے لیے پوری قوم کو اتحاد و اتفاق کی ضرورت ہے۔ صدرِ مملکت نے کہا کہ ہمیں ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھ کر جمہوری اقدار، قانون کی بالادستی اور عدل و انصاف کو اپنا شعار بنانا ہوگا۔


اختتامیہ:
یومِ آزادی کا یہ دن ہمیں یہ یاد دلاتا ہے کہ پاکستان لاکھوں قربانیوں کا حاصل ہے۔ یہ صرف جشن کا دن نہیں، بلکہ عہدِ نو کی تجدید، قربانیوں کے اعتراف اور قومی اتحاد کا دن ہے۔ آج ہم سب کو یہ عہد کرنا چاہیے کہ وطنِ عزیز کی خدمت، ترقی، استحکام اور روشن مستقبل کے لیے ہر سطح پر اپنا کردار ادا کریں گے۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button