
نیب لاہور کا بدعنوانی کے خلاف آگاہی پروگرام، طالبات کے وفد کا مطالعاتی دورہ
"پاکستان کی خوش قسمتی ہے کہ یہاں دنیا کی سب سے بڑی نوجوان آبادی موجود ہے، جو اگر شعور اور ایمانداری کے ساتھ اٹھ کھڑی ہو تو کرپشن جیسے عفریت کو جڑ سے ختم کر سکتی ہے۔"
لاہور، نمائندہ خصوصی: قومی احتساب بیورو (نیب) لاہور نے چیئرمین نیب کے ویژن کے تحت معاشرے میں بدعنوانی کے خاتمے اور نوجوان نسل میں شعور اجاگر کرنے کے لیے ایک اہم قدم اٹھاتے ہوئے خواتین کالجوں کی طالبات کے لیے ایک معلوماتی مطالعاتی دورے کا اہتمام کیا۔ اس دورے کا مقصد نئی نسل کو نیب کے کردار، مینڈیٹ اور کرپشن کے تدارک میں ان کی ذمہ داریوں سے روشناس کروانا تھا۔
خواتین کالجوں کے طالبات و اساتذہ کا نیب لاہور کا دورہ
اس مطالعاتی دورے میں گورنمنٹ گریجویٹ کالج برائے خواتین، شالیمار اور گورنمنٹ گریجویٹ کالج برائے خواتین، وحدت روڈ سے تعلق رکھنے والے اساتذہ اور طالبات نے شرکت کی۔ وفد کا استقبال ڈائریکٹر نیب آگاہی و تدارک ونگ، عمران سہیل کی نگرانی میں نیب افسران نے کیا۔
وفد کو نیب لاہور کے مختلف شعبہ جات کا دورہ کروایا گیا جہاں انہیں نیب کے مینڈیٹ، انویسٹی گیشن کے مراحل، مقدمات کی کارروائی، اور بدعنوانی کے خلاف مختلف اقدامات پر بریفنگ دی گئی۔ اس موقع پر نیب کی جانب سے طلبا کے لیے تیار کردہ آگاہی ڈاکومنٹری بھی پیش کی گئی جس میں بدعنوانی کے منفی اثرات اور اس کے خاتمے کے لیے نوجوانوں کے کردار کو اجاگر کیا گیا۔
ڈائریکٹر نیب عمران سہیل کا خطاب
ڈائریکٹر نیب عمران سہیل نے طالبات سے گفتگو کرتے ہوئے کہا:
"پاکستان کی خوش قسمتی ہے کہ یہاں دنیا کی سب سے بڑی نوجوان آبادی موجود ہے، جو اگر شعور اور ایمانداری کے ساتھ اٹھ کھڑی ہو تو کرپشن جیسے عفریت کو جڑ سے ختم کر سکتی ہے۔”
انہوں نے بددیانتی، فریب، اور جھوٹ جیسے رویوں کو بدعنوانی کی بنیاد قرار دیتے ہوئے طلبہ پر زور دیا کہ وہ ذاتی زندگی اور سماجی میدان میں ان رویوں کے خلاف جہاد کریں۔
طالبات اور اساتذہ کے تاثرات
مطالعاتی دورے میں شامل طالبات نے اسے نہایت معلوماتی، متاثرکن اور تعمیری قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ نیب لاہور کے دورے سے انہیں پہلی بار اندازہ ہوا کہ بدعنوانی صرف ایک قانونی جرم نہیں بلکہ معاشرتی ناسور ہے، جس کا خاتمہ صرف اداروں کے ذریعے نہیں بلکہ عوامی شمولیت سے ہی ممکن ہے۔
وفد کی نگران لیکچرر نے بھی نیب کے ماحول اور بریفنگ کو سراہتے ہوئے کہا:
"اس ادارے کا ماحول دیگر سرکاری اداروں سے مختلف ہے، یہاں باہمی اعتماد، شفافیت اور پیشہ ورانہ سنجیدگی دیکھنے کو ملی۔”
انہوں نے طلبہ کو قومی اداروں کے قریب لانے کے لیے ایسے مطالعاتی دوروں کو وقت کی اہم ضرورت قرار دیا تاکہ عوام اور اداروں کے درمیان فاصلہ کم ہو۔
تعریفی شیلڈز، سرٹیفکیٹس اور اختتامی لمحات
دورے کے اختتام پر نیب لاہور کی جانب سے اساتذہ کو یادگاری شیلڈز جبکہ طالبات کو سرٹیفکیٹس اور گفٹ پیکس پیش کیے گئے۔ اس موقع پر وفد اور نیب افسران نے ایک یادگاری گروپ فوٹو بھی بنوایا۔
اختتامی لمحات میں یہ عزم دہرایا گیا کہ ایسے مطالعاتی دورے نوجوان نسل کو مثبت سمت دینے میں اہم کردار ادا کریں گے اور طلبہ بدعنوانی کے خلاف مہم میں اپنا مؤثر کردار ادا کرنے کے لیے ذہنی طور پر تیار ہوں گے۔
نیب لاہور کا یہ اقدام اس بات کا ثبوت ہے کہ ادارہ صرف احتساب کی کارروائیوں تک محدود نہیں بلکہ قوم سازی اور شعور کی بیداری میں بھی متحرک کردار ادا کر رہا ہے۔ اگر نوجوان نسل کو بروقت آگاہی اور تربیت فراہم کی جائے تو پاکستان کرپشن سے پاک ایک باوقار اور ترقی یافتہ ریاست کی شکل اختیار کر سکتا ہے۔



