
غزہ شہر بم باری کی لپیٹ میں …. الزیتون کے علاقے میں بڑے پیمانے پر عمارتوں کی تباہی
اسرائیلی گولہ باری نے الزیتون اور الصبرہ کے محلوں کو شدید نقصان پہنچایا، جبکہ ڈرون طیاروں کی فائرنگ میں بھی اضافہ ہو گیا
غزہ: اسرائیلی فوج کے چیف آف اسٹاف ایال زامیر کی جانب سے آج (منگل) کے روز وزیر دفاع یسرائیل کاتز کو غزہ شہر پر قبضے کا منصوبہ پیش کیے جانے کی توقع ہے۔ اسی دوران غزہ کی پٹی میں صبح سے ہی اسرائیلی افواج کی شدید بم باری جاری ہے۔ بالخصوص غزہ شہر کے جنوب مشرقی علاقے الزيتون میں بڑے پیمانے پر تباہی اور عمارتوں کو دھماکوں سے اڑانے کی کارروائیاں کی گئیں۔
مقامی ذرائع کے مطابق اسرائیلی گولہ باری نے الزیتون اور الصبرہ کے محلوں کو شدید نقصان پہنچایا، جبکہ ڈرون طیاروں کی فائرنگ میں بھی اضافہ ہو گیا۔ اسی دوران اسرائیلی فوج نے جبالیا اور التفاح (مشرقی غزہ) پر بھی گولہ باری کی۔
ادھر خان یونس کی طرف بھی بھاری گولہ باری اور مسلسل فائرنگ کی گئی، جس کے نتیجے میں متعدد فلسطینی جاں بحق اور زخمی ہوئے۔ رپورٹوں کے مطابق دیر البلح (وسطی غزہ) میں بے گھر فلسطینیوں کے کیمپ پر حملے میں 4 شہری ہلاک ہوئے۔
یہ شدت اختیار کرتا عسکری دباؤ ایسے وقت میں آیا ہے جب محصور اور تباہ حال غزہ پٹی کے شہری نہایت کٹھن حالات کا سامنا کر رہے ہیں۔ خیموں میں مقیم بے گھر لوگ پینے کے پانی، کھانے اور ادویات جیسی بنیادی ضروریات سے محروم ہیں۔ امدادی مراکز بم باری اور خون ریزی کے مناظر میں بدل چکے ہیں، اور عام شہری جنگ کی آگ اور بھوک کے بیچ پس رہے ہیں۔

اسرائیلی فوج کے چیف آف اسٹاف نے پہلے کہا تھا کہ ملک اس جنگ میں ایک "موڑ” پر کھڑا ہے اور فوج کا زور غزہ شہر میں حماس پر حملے تیز کرنے پر ہے۔