
اسلام آباد — وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ پولیو کے خاتمے کے لیے پاکستان میں محکمہ صحت، پولیو ورکرز، اور تمام متعلقہ ادارے مکمل عزم و جذبے کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ملک سے پولیو کا مکمل خاتمہ حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے اور اس قومی مقصد کے حصول میں کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔
یہ بات انہوں نے روٹری انٹرنیشنل فاؤنڈیشن کے صدر فرانسیسکو اریزو کی قیادت میں آنے والے وفد سے ملاقات کے دوران کہی۔ اس اہم اجلاس میں وفاقی وزیرِ صحت سید مصطفی کمال، وزیرِ اعظم کی انسداد پولیو کے لیے نمائندہ خصوصی عائشہ رضا فاروق اور دیگر اعلیٰ حکام بھی شریک تھے۔
روٹری انٹرنیشنل کی کاوشوں کو سراہا گیا
وزیرِ اعظم نے روٹری انٹرنیشنل کی خدمات کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ:
"ہم روٹری انٹرنیشنل کے شکر گزار ہیں کہ وہ دیگر بین الاقوامی اداروں کی طرح پاکستان سے اس موذی مرض کے خاتمے میں بھرپور معاونت کر رہے ہیں۔”
انہوں نے کہا کہ روٹری انٹرنیشنل جیسے ادارے پاکستان کے ساتھ مل کر پولیو جیسی مہلک بیماری کے خلاف جنگ میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں، اور ان کی شراکت کو حکومت بے حد قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔
پولیو کے خاتمے کی راہ میں چیلنجز ضرور ہیں، مگر ہار نہیں مانیں گے
وزیرِ اعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ:
"پولیو کے خاتمے کی راہ میں چیلنجز ضرور ہیں، مگر ہم اپنے عزم، محنت اور مشترکہ کاوشوں سے پاکستان کے بچوں کا مستقبل محفوظ بنائیں گے۔”
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ ایک قومی ذمہ داری ہے، جس میں تمام ریاستی ادارے، عوامی نمائندے، میڈیا، اور عام شہریوں کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔
پولیو ورکرز کو خراجِ تحسین
وزیرِ اعظم نے انسداد پولیو مہم میں کام کرنے والے فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز کو زبردست خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا:
"پولیو مہمات میں پولیو ورکرز کا کلیدی کردار قابل تحسین ہے۔ ان کی خدمات اور قربانیاں قوم کبھی فراموش نہیں کرے گی۔”
روٹری انٹرنیشنل کی طرف سے تعاون جاری رکھنے کا اعلان
وفد کے سربراہ فرانسیسکو اریزو نے ملاقات کے دوران کہا کہ روٹری انٹرنیشنل کو پاکستان کے انسداد پولیو اقدامات پر مکمل اعتماد ہے۔ ان کا کہنا تھا:
"ہمیں امید ہے کہ وزیرِ اعظم کی ذاتی دلچسپی، قیادت اور پالیسی رہنمائی سے پاکستان سے پولیو کا جلد خاتمہ ممکن ہو سکے گا۔”
انہوں نے بتایا کہ روٹری انٹرنیشنل نے گزشتہ سال 500 ملین ڈالر کی خطیر رقم پاکستان میں انسداد پولیو سرگرمیوں پر خرچ کی، اور رواں برس بھی ادارہ اس مشن کے لیے مزید مالی وسائل فراہم کرنے کا خواہاں ہے۔
وزیرِ اعظم کی ٹیم کے انتخاب اور قیادت کی تعریف
وفد نے وزیرِ اعظم کی جانب سے انسداد پولیو ٹیم کے انتخاب اور اس کی کارکردگی کو بھی سراہا۔ خاص طور پر عائشہ رضا فاروق کی قیادت کو مؤثر اور نتیجہ خیز قرار دیتے ہوئے کہا گیا کہ ٹیم کی حکمت عملی اور زمینی سطح پر اقدامات نے پولیو کے خلاف جنگ میں نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں۔
پولیو کے خلاف جنگ: عالمی تعاون کی ضرورت
اجلاس میں اس امر پر اتفاق کیا گیا کہ پولیو جیسی مہلک بیماری کا مکمل خاتمہ عالمی تعاون، مربوط کوششوں، اور کمیونٹی کی شمولیت سے ہی ممکن ہے۔ حکومت پاکستان اور روٹری انٹرنیشنل نے اس مشترکہ مشن کو مزید مؤثر بنانے کے لیے باہمی روابط کو مضبوط بنانے پر اتفاق کیا۔
نتیجہ: محفوظ پاکستان، محفوظ مستقبل
وزیرِ اعظم نے آخر میں کہا:
"پولیو کے خاتمے میں مشکلات ضرور ہیں، مگر یہ ناممکن نہیں۔ ہم سب کو مل کر اس مرض کو جڑ سے ختم کرنا ہوگا، تاکہ ہمارے بچے ایک محفوظ، صحت مند اور روشن مستقبل کی طرف بڑھ سکیں۔”
اجلاس کا اختتام اس عزم کے ساتھ ہوا کہ پاکستان کو پولیو فری ملک بنانے کے لیے تمام قومی اور بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ مل کر کوششیں جاری رکھی جائیں گی۔