
آذربائیجان کے نائب وزیر دفاع کی سربراہ پاک فضائیہ سے اہم ملاقات — دفاعی تعاون میں نئے دور کا آغاز
خطے میں بڑھتے ہوئے چیلنجز کے تناظر میں دونوں ممالک کے درمیان مضبوط فضائی تعاون ناگزیر ہوتا جا رہا ہے۔
اسلام آباد، نمائندہ خصوصی: پاکستان اور آذربائیجان کے مابین بڑھتے ہوئے دفاعی تعلقات ایک اور سنگِ میل عبور کر گئے، جب آذربائیجان کے نائب وزیر دفاع و ڈائریکٹر جنرل برائے دفاع، جناب عاقل گربانوف کی سربراہی میں ایک اعلیٰ سطحی عسکری وفد نے ائیر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ کیا۔ دورے کے دوران وفد نے سربراہ پاک فضائیہ، ائیر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو سے ملاقات کی، جس میں دونوں ممالک کے مابین دفاعی تعلقات کو مزید مستحکم بنانے پر تفصیلی بات چیت کی گئی۔
باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال
ملاقات کے دوران پاک فضائیہ اور آذربائیجان کی فضائیہ کے مابین جاری تعاون اور مستقبل میں بڑھتے ہوئے اشتراک پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ ائیر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو نے معزز مہمان کا پرتپاک استقبال کرتے ہوئے اس امر کا اعادہ کیا کہ پاکستان اور آذربائیجان کے تعلقات نہ صرف جغرافیائی سیاست بلکہ گہرے مذہبی، ثقافتی اور تاریخی روابط پر بھی استوار ہیں۔ یہ تعلقات دونوں اقوام کو پائیدار برادرانہ رشتے میں باندھتے ہیں، جو ہر سطح پر باہمی اعتماد اور یکجہتی کو فروغ دیتے ہیں۔
پاک فضائیہ کی پیشرفت پر بریفنگ
ائیر چیف نے معزز مہمان کو پاک فضائیہ کی آپریشنل ساخت، اہداف اور جدید جنگی ضروریات کے پیش نظر کیے گئے اصلاحاتی اقدامات پر بریفنگ دی۔ اس موقع پر پاک فضائیہ کی جانب سے جاری جدیدیت کے منصوبوں، بشمول ایویونکس، ڈرون ٹیکنالوجی، اور نیٹ ورک سینٹرک وارفیئر سسٹمز پر روشنی ڈالی گئی۔ ائیر چیف نے زور دیا کہ پاک فضائیہ اپنے دوست ممالک کی فضائی افواج کے ساتھ مل کر مشترکہ ترقی اور تربیت کے مواقع فراہم کرنے میں ہمیشہ پیش پیش رہی ہے۔
انہوں نے انسانی وسائل کی ترقی، مینٹینینس، اور آپریشنل ٹریننگ جیسے شعبوں میں آذربائیجان کی فضائیہ کو مکمل تعاون فراہم کرنے کی یقین دہانی بھی کروائی۔ اُن کا کہنا تھا کہ خطے میں بڑھتے ہوئے چیلنجز کے تناظر میں دونوں ممالک کے درمیان مضبوط فضائی تعاون ناگزیر ہوتا جا رہا ہے۔
آذربائیجان کی دلچسپی اور عزائم
جناب عاقل گربانوف نے پاک فضائیہ کی پیشہ ورانہ مہارت اور تکنیکی ترقی کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی مقامی سطح پر تیار کردہ ایرو اسپیس ٹیکنالوجیز قابلِ تحسین ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آذربائیجان کی فضائیہ، پاکستان کے تجربات سے سیکھتے ہوئے اپنے ادارہ جاتی ڈھانچے کو جدید خطوط پر استوار کرنا چاہتی ہے۔
انہوں نے خاص طور پر مشترکہ تربیتی پروگرامز، دوطرفہ مشقوں اور ملٹی ڈومین آپریشنز میں تعاون پر زور دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاک فضائیہ کے جنگی تجربات اور تکنیکی ترقی آذربائیجان کے لیے مشعلِ راہ ہیں، اور ان سے استفادہ کرتے ہوئے آذری فضائیہ اپنی دفاعی صلاحیتوں کو بہتر انداز میں فروغ دے سکتی ہے۔
جناب گربانوف نے اس عزم کا اظہار کیا کہ آذربائیجان پاک فضائیہ کے ساتھ طویل المدتی اور پائیدار شراکت داری کو مزید گہرا کرنے کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے تربیتی اداروں میں اصلاحات کے لیے پاکستان کو ایک قابلِ اعتماد شراکت دار قرار دیا، اور اس خواہش کا اظہار کیا کہ ان کا ملک پاک فضائیہ کی مدد سے اپنے پورے تربیتی نظام کو جدید معیار کے مطابق ترتیب دینا چاہتا ہے۔
دوطرفہ مشقوں اور علمی تعاون کی اہمیت
ملاقات میں دونوں فریقین نے مستقبل قریب میں دوطرفہ فضائی مشقوں اور تربیتی تبادلوں کے منصوبے بھی زیر غور لائے۔ مہمان خصوصی نے اس بات پر زور دیا کہ ایسے اقدامات نہ صرف تکنیکی اور پیشہ ورانہ مہارت کو فروغ دیتے ہیں بلکہ باہمی اعتماد اور تعاون کو بھی نئی جہت عطا کرتے ہیں۔
انہوں نے یہ بھی تجویز پیش کی کہ دونوں فضائی افواج مل کر تحقیق و ترقی کے شعبے میں بھی تعاون کریں، تاکہ خطے میں دفاعی خود انحصاری کو فروغ دیا جا سکے۔
علاقائی استحکام کے لیے مشترکہ کوششیں
دونوں رہنماؤں نے اس بات پر بھی اتفاق کیا کہ پاکستان اور آذربائیجان علاقائی امن و استحکام کے لیے یکساں موقف رکھتے ہیں۔ ائیر چیف نے کہا کہ عسکری شراکت داری کو صرف تکنیکی تعاون تک محدود نہیں رکھا جانا چاہیے، بلکہ اس کا دائرہ کار خطے میں امن، سلامتی اور خوشحالی کے لیے مشترکہ کوششوں تک پھیلایا جانا چاہیے۔
نتیجہ: ایک تزویراتی شراکت داری کا نیا باب
آذربائیجان کے اعلیٰ سطحی دفاعی وفد کا دورہ پاکستان نہ صرف دونوں ممالک کے درمیان بڑھتے ہوئے اعتماد اور تعاون کا عکاس ہے بلکہ یہ اس امر کی بھی نشاندہی کرتا ہے کہ دونوں اقوام اپنی تزویراتی شراکت داری کو مزید مستحکم کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔
یہ ملاقات نہ صرف دفاعی تعاون بلکہ علمی، تکنیکی اور تربیتی میدان میں بھی ایک نئے باب کے آغاز کی نوید دیتی ہے — ایک ایسا باب جو دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو نئی بلندیوں تک لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔