
گاہکوچ(نمائندہ خصوصی): گلگت بلتستان کے ضلع غذر میں حالیہ گلیشیئر برسٹ کے نتیجے میں آنے والے شدید سیلاب نے علاقے میں تباہی مچا دی، متعدد دیہات بری طرح متاثر ہوئے، اور سینکڑوں خاندان بے گھر ہو گئے۔ شدید مشکل کی اس گھڑی میں پاک فوج ایک بار پھر عوام کی مدد کے لیے میدان میں آ گئی ہے۔
آرمی چیف کی خصوصی ہدایت پر فوری کارروائی
آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج کے سربراہ جنرل سید عاصم منیر کی ہدایت پر متاثرہ علاقوں میں فوری ریلیف آپریشن شروع کیا گیا۔ فورس کمانڈ نارتھ (FCNA) کی زیر نگرانی، متاثرہ علاقوں میں پاک فوج کی ٹیمیں سرگرم ہیں اور مقامی انتظامیہ کے ساتھ مل کر دن رات امدادی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔
متاثرہ دیہات میں میڈیکل کیمپس کا قیام
امدادی سرگرمیوں کے تحت تھالی داس اور روشن نامہ کے دیہات میں فوری طور پر میڈیکل کیمپس قائم کیے گئے ہیں۔ ان کیمپس میں اب تک 600 سے زائد مریضوں کو مفت طبی سہولیات فراہم کی جا چکی ہیں، جن میں خواتین، بچے اور بزرگ شامل ہیں۔
میڈیکل کیمپس میں جنرل فزیشن، پیرا میڈیکل اسٹاف، اور خواتین کے لیے مخصوص طبی عملہ تعینات کیا گیا ہے، جو متاثرہ آبادی کو ادویات، ابتدائی طبی امداد، اور ضروری مشورے فراہم کر رہے ہیں۔
راشن اور ٹینٹ کی تقسیم
پاک فوج کی جانب سے متاثرہ خاندانوں میں راشن پیکجز، ٹینٹ اور دیگر ضروری سامان بھی تقسیم کیا گیا ہے۔ ابتدائی رپورٹ کے مطابق، درجنوں خاندانوں کو عارضی شیلٹر فراہم کیا جا چکا ہے جبکہ دیگر متاثرین کی بحالی کا عمل بھی جاری ہے۔
اہلکار سیلاب کے پانی سے متاثرہ گھروں اور انفراسٹرکچر کی صفائی، بحالی اور اشیائے ضروریہ کی فراہمی میں بھرپور کردار ادا کر رہے ہیں۔ پاک فوج کے جوان متاثرہ علاقوں میں ہر وقت موجود ہیں تاکہ کسی بھی ہنگامی صورتحال میں فوری ردعمل دیا جا سکے۔
سیلابی پانی سے تباہی، زمینی رابطے منقطع
گلیشیئر کے پھٹنے سے آنے والا سیلابی ریلا کئی علاقوں میں تباہی کا باعث بنا۔ سڑکیں بہہ گئیں، پلوں کو نقصان پہنچا اور بعض دیہات کا زمینی رابطہ منقطع ہو گیا۔ مقامی افراد نے بتایا کہ رات کے وقت پانی کی سطح اچانک بلند ہوئی، جس سے متعدد گھر، کھیت، اور مویشی بہہ گئے۔
ریسکیو ٹیموں نے متاثرہ علاقوں میں پھنسے افراد کو نکال کر محفوظ مقامات پر منتقل کیا۔ پاک فوج کی انجینئرنگ ٹیمیں بھی متاثرہ علاقوں میں سڑکوں اور پلوں کی بحالی میں مصروف عمل ہیں۔
عوام کا پاک فوج سے اظہار تشکر
غذر کے عوام نے پاک فوج کی بروقت امدادی کارروائیوں کو زبردست خراجِ تحسین پیش کیا ہے۔ مقامی بزرگ عبدالحمید نے کہا:
"ہمیں جب کچھ سمجھ نہیں آ رہا تھا کہ کیا کریں، تب پاک فوج آئی اور ہمیں بچایا۔ وہی ہمیں طبی امداد دے رہے ہیں، کھانا اور رہنے کی جگہ دے رہے ہیں۔”
دیگر متاثرین نے بھی کہا کہ فوج نے ہمیشہ ہر آزمائش میں عوام کا ساتھ دیا ہے، اور ان کا یہ عملی اقدام ایک بار پھر ان کی انسان دوستی، پیشہ ورانہ فرض شناسی، اور حب الوطنی کا ثبوت ہے۔
وزیراعظم اور سول اداروں کو بریفنگ
ذرائع کے مطابق، آرمی چیف نے وزیراعظم کو بھی علاقے کی صورتحال اور جاری امدادی کارروائیوں سے متعلق بریفنگ دی ہے۔ وفاقی و صوبائی حکومتیں بھی پاک فوج کے ساتھ رابطے میں ہیں تاکہ مل کر زیادہ مؤثر بحالی کا عمل یقینی بنایا جا سکے۔
حکومتی اداروں کو ہدایت
ڈریپ، این ڈی ایم اے، اور گلگت بلتستان حکومت کے متعلقہ اداروں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ فوج سے تعاون کو مزید مضبوط بنائیں اور متاثرین کی بحالی کے عمل میں کسی قسم کی کوتاہی نہ برتی جائے۔
ضلع غذر میں گلیشیئر پھٹنے سے پیدا ہونے والی سنگین صورتحال میں پاک فوج کی بروقت اور منظم امدادی کارروائیوں نے نہ صرف قیمتی جانیں بچائیں بلکہ متاثرین کو فوری ریلیف فراہم کر کے عوامی اعتماد مزید مضبوط کیا ہے۔ امدادی سرگرمیاں تاحال جاری ہیں اور متاثرین کی مکمل بحالی تک پاک فوج اپنا کردار ادا کرتی رہے گی۔