
سید عاطف ندیم-پاکستان.وائس آف جرمنی کے ساتھ:
چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی (CJCSC)، جنرل ساحر شمشاد مرزا، نشانِ امتیاز، نشانِ امتیاز (ملٹری)، نے اسلام آباد میں ترک سفارت خانے کی جانب سے منعقدہ یومِ فتح ترکی (Victory Day of Turkey) کی باوقار تقریب میں بطور مہمانِ خصوصی شرکت کی۔ اس خصوصی تقریب میں پاکستان اور ترکی کے درمیان برادرانہ اور اسٹریٹجک تعلقات کی مزید مضبوطی کے عزم کا اظہار کیا گیا۔
تقریب کی شاندار جھلکیاں
تقریب میں معزز سویلین و فوجی حکام، سفارتی برادری، میڈیا کے نمائندگان، ممتاز کاروباری رہنما اور سول سوسائٹی کے افراد نے شرکت کی، جس نے پاکستان اور ترکی کے درمیان دوستی، بھائی چارے اور قریبی تعاون کی گواہی دی۔ ترک یومِ فتح کی یہ تقریب ترکی کے عوام کی عظیم قربانیوں اور عسکری فتوحات کی یاد تازہ کرتی ہے، جب 30 اگست 1922 کو ترک افواج نے عظیم کامیابی حاصل کی، جو جدید ترکی کی بنیاد بنی۔
جنرل ساحر شمشاد مرزا کا خطاب
چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا نے ترک عوام، سیاسی قیادت اور ترک مسلح افواج کے تمام افسران اور جوانوں کو یومِ فتح کی پرخلوص مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے کہا:
"یومِ فتح نہ صرف ترکی کی قومی تاریخ کا سنگِ میل ہے بلکہ یہ تمام اقوام کے لیے استقلال، خودمختاری اور عزم و ہمت کی علامت بھی ہے۔ پاکستان ترکی کے ساتھ اپنے تعلقات کو نہایت عزت و وقار کی نگاہ سے دیکھتا ہے، اور ہم ترک عوام کی قربانیوں اور جدوجہد کو دل سے خراجِ تحسین پیش کرتے ہیں۔”
پاکستان – ترکی تعلقات: ماضی، حال اور مستقبل
جنرل شمشاد مرزا نے اپنے خطاب میں پاکستان اور ترکی کے درمیان وقت کی کسوٹی پر پورے اُترنے والے اسٹریٹجک اور برادرانہ تعلقات کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک مذہبی، ثقافتی اور تاریخی رشتوں میں بندھے ہوئے ہیں، اور یہ تعلقات صرف حکومتوں کی سطح پر نہیں بلکہ عوامی سطح پر بھی گہرے ہیں۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ:
"پاکستان اور ترکی کا اتحاد صرف ایک اسٹریٹجک شراکت داری نہیں بلکہ یہ ایک نظریاتی ہم آہنگی، باہمی اعتماد اور مشترکہ اقدار پر مبنی دوستی ہے۔ ہم ہر میدان — چاہے وہ دفاعی تعاون ہو، معیشت، ٹیکنالوجی، یا سفارتی ہم آہنگی — میں اپنے تعلقات کو مزید وسعت دینے کے لیے پُرعزم ہیں۔”
دفاعی تعاون اور علاقائی استحکام
چیئرمین جے سی ایس سی نے اس بات کو اجاگر کیا کہ پاکستان اور ترکی کے درمیان دفاعی شعبے میں قریبی تعاون دوطرفہ اعتماد کی واضح مثال ہے۔ انہوں نے دونوں افواج کے درمیان مشترکہ مشقوں، دفاعی پیداوار، انسداد دہشت گردی، اور تربیتی پروگراموں کو سراہا اور کہا کہ یہ اشتراک دونوں ممالک کو علاقائی اور عالمی سطح پر زیادہ مضبوط بناتا ہے۔
ترک سفیر کی گفتگو
تقریب کے دوران ترک سفیر نے پاکستان کی حکومت، عوام اور مسلح افواج کا شکریہ ادا کیا کہ وہ ہر موقع پر ترکی کے ساتھ کھڑے رہے، خاص طور پر قدرتی آفات، دہشت گردی اور بین الاقوامی چیلنجز کے مواقع پر۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ترکی پاکستان کے ساتھ تعلقات کو ہر شعبے میں مزید مستحکم بنائے گا۔
ثقافتی ہم آہنگی اور عوامی رابطے
تقریب کے دوران ترکی کی تاریخ، ثقافت اور عسکری کامیابیوں کو اجاگر کرتی ہوئی ایک مختصر ڈاکومنٹری بھی دکھائی گئی۔ اس کے علاوہ دونوں ممالک کے قومی ترانے بجائے گئے اور مہمانوں کو ترک روایتی کھانوں سے تواضع کی گئی۔
چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا کی یومِ فتح ترکی کی تقریب میں شرکت، پاکستان اور ترکی کے مابین گہرے اسٹریٹجک تعلقات کا مظہر ہے۔ ان کے خطاب نے دونوں ممالک کے درمیان غیر متزلزل دوستی، باہمی اعتماد، اور مشترکہ مستقبل کی جانب سفر کے عزم کو نئی جہت بخشی۔ یہ تقریب نہ صرف دو ممالک کے درمیان موجودہ تعلقات کی عکاسی تھی، بلکہ ایک ایسے مستقبل کی نوید بھی تھی جو یکجہتی، تعاون اور ترقی سے عبارت ہوگا۔