
بیجنگ/اسلام آباد (خصوصی نمائندہ) – وزیراعظم محمد شہباز شریف نے چین کے دارالحکومت بیجنگ میں واقع آنژن ہسپتال (Anzhen Hospital) کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے ہسپتال میں دستیاب جدید طبی سہولیات، مؤثر انتظامی نظام اور ٹیکنالوجی کے استعمال کا تفصیلی معائنہ کیا۔
وزیراعظم کو دورے کے دوران ہسپتال کے ماہرین کی جانب سے بریفنگ دی گئی، جس میں ہسپتال میں روبوٹس کی مدد سے مریضوں کی دیکھ بھال، طبی ریکارڈ کے خودکار نظام، تشخیصی ٹیکنالوجی، اور ای-ہیلتھ سسٹمز کی تفصیلات پیش کی گئیں۔
وزیراعظم نے آنژن ہسپتال میں فراہم کی جانے والی عالمی معیار کی طبی خدمات، جدید انفراسٹرکچر اور انتظامی شفافیت کو سراہتے ہوئے کہا کہ:
"پاکستان میں زیر تعمیر ہسپتالوں میں چینی ماڈل کے مطابق سادہ، مضبوط اور پائیدار انفراسٹرکچر کے قیام کو ترجیح دی جائے۔”
انہوں نے وفاقی وزیر داخلہ محسن رضا نقوی کو ہدایت دی کہ اسلام آباد میں جاری ترقیاتی منصوبوں خصوصاً جناح میڈیکل کمپلیکس اور دیگر ہسپتالوں کی تعمیر میں آنژن ہسپتال کے ماڈل کو مدِنظر رکھا جائے۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان میں صحت کے شعبے کی بہتری حکومت کی اولین ترجیح ہے اور چین کے تجربات سے سیکھ کر ہم پاکستانی عوام کو معیاری صحت کی سہولیات فراہم کر سکتے ہیں۔
اعلیٰ سطحی وفد کی شرکت
وزیراعظم کے ہمراہ اس اہم دورے میں:
نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار
وزیر داخلہ سید محسن رضا نقوی
وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی ڈاکٹر احسن اقبال
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ
اور دیگر اعلیٰ حکومتی افسران شامل تھے۔
چین کا ماڈل، پاکستان کے لیے رہنمائی
آنژن ہسپتال کو چین کے بہترین کارڈیالوجی اور جنرل میڈیکل سینٹرز میں شمار کیا جاتا ہے، جہاں جدید مشینری، مصنوعی ذہانت (AI) پر مبنی میڈیکل سسٹمز اور ڈیجیٹل ہیلتھ کے ماڈلز پر کام ہو رہا ہے۔
وزیراعظم نے ہسپتال کی انتظامیہ کی کوششوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ:
"پاکستان کو بھی صحت کے شعبے میں مؤثر، کم خرچ، اور جدید ماڈلز اپنانے کی اشد ضرورت ہے، تاکہ ہر پاکستانی کو مساوی اور معیاری علاج میسر آ سکے۔”
وزیراعظم کا وژن اور آئندہ کے اقدامات
وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے حالیہ دورۂ چین کو پاکستان میں ترقیاتی منصوبوں میں چینی تجربے سے استفادہ کرنے کا موقع قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو جدید انفراسٹرکچر، سمارٹ ٹیکنالوجی اور بین الاقوامی معیار کی صحت سہولیات کی اشد ضرورت ہے۔
انہوں نے متعلقہ وزارتوں کو ہدایت کی کہ آئندہ ہفتوں میں آنژن ہسپتال کے ماڈل پر مبنی تفصیلی سفارشات تیار کر کے وزیراعظم آفس کو پیش کی جائیں، تاکہ اس ماڈل کو اسلام آباد، لاہور، کراچی، پشاور اور کوئٹہ کے ترقیاتی منصوبوں میں شامل کیا جا سکے۔