
لندن / شاہی نمائندہ خصوصی:
برطانوی شاہی خاندان میں برسوں سے جاری کشیدگی کے درمیان ایک مثبت پیش رفت سامنے آئی ہے، جب ڈیوک آف سسیکس، شہزادہ ہیری نے بدھ کے روز کنگ چارلس III سے 19 ماہ بعد پہلی آمنے سامنے ملاقات کی۔ لندن میں واقع شاہی رہائش گاہ کلیرنس ہاؤس میں ہونے والی اس نجی ملاقات نے یہ سوالات اٹھا دیے ہیں کہ کیا خاندان میں مفاہمت کی راہیں ہموار ہو رہی ہیں؟
ذرائع کے مطابق، کنگ چارلس اور شہزادہ ہیری کے درمیان یہ ملاقات نجی چائے پر ہوئی اور تقریباً ایک گھنٹے تک جاری رہی۔ ملاقات سے پہلے ہیری کو شام 5:20 بجے (مقامی وقت) ایک سیاہ رنگ کے رینج روور میں کلیرنس ہاؤس میں داخل ہوتے دیکھا گیا، اور وہ 6:20 بجے کے قریب روانہ ہوئے۔
ماضی کی کشیدگی، موجودہ تبدیلی؟
شاہی ذرائع کا کہنا ہے کہ اگرچہ اس مختصر ملاقات کو مکمل مفاہمت کا اشارہ کہنا قبل از وقت ہو گا، تاہم یہ ایک "مثبت قدم” ضرور ہے، خاص طور پر ایسے وقت میں جب شاہی خاندان کئی اندرونی اور بیرونی دباؤ کا سامنا کر رہا ہے۔
یہ ملاقات ایسے وقت ہوئی ہے جب ہیری برطانیہ کے ایک مختصر دورے پر ہیں، جس میں وہ مختلف فلاحی تقریبات اور عوامی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔ بدھ کی صبح ہیری نے امپیریل کالج لندن کے سینٹر فار بلاسٹ انجری اسٹڈیز کا دورہ کیا، اور بعد ازاں وہ اپنی Invictus Games Foundation کے ایک استقبالیہ میں شریک ہوئے — جہاں وہ اپنے والد سے ملاقات کے باعث تقریباً 40 منٹ تاخیر سے پہنچے۔
کنگ چارلس کی صحت، محدود مصروفیات
یاد رہے کہ کنگ چارلس III اس وقت بھی کینسر کے علاج سے گزر رہے ہیں اور گرمیوں کے مہینے بالمورل اسٹیٹ، اسکاٹ لینڈ میں گزار رہے تھے۔ بدھ کی دوپہر وہ واپس لندن پہنچے، جہاں انہوں نے متعدد سرکاری فرائض انجام دیے، جن میں جنوبی آسٹریلیا کے وزیرِاعلیٰ کے ساتھ ملاقات بھی شامل تھی۔
آخری بار فروری 2024 میں، ہیری نے کنگ چارلس کی کینسر کی تشخیص کے بعد صرف 30 منٹ کے لیے ان سے ملاقات کی تھی۔ اپریل 2025 میں جب ہیری برطانیہ آئے تو والد سے ملنے کا موقع نہیں ملا کیونکہ بادشاہ اس وقت اٹلی کے سرکاری دورے پر تھے۔
خاندانی دراڑیں اور متنازع یادداشت
شہزادہ ہیری اور ان کی اہلیہ میگھن مارکل نے 2021 میں اوپرا ونفری کے انٹرویو میں شاہی خاندان پر نسل پرستی اور بدسلوکی کے سنگین الزامات عائد کیے تھے، جن میں سے ایک الزام تھا کہ خاندان کے کسی رکن نے ان کے بیٹے آرچی کی جلد کے رنگ پر خدشات ظاہر کیے تھے۔
اس کے بعد ہیری کی متنازع یادداشت "Spare” نے مزید تناؤ کو جنم دیا، جس میں انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان کے بھائی پرنس ولیم نے ایک موقع پر ان پر جسمانی حملہ کیا تھا۔ ان انکشافات کے بعد خاندان کے درمیان تعلقات خاصے کشیدہ ہو گئے تھے۔
مفاہمت کی خواہش، مگر مکمل بحالی ابھی باقی
مئی 2025 میں ایک انٹرویو میں ہیری نے اعتراف کیا تھا کہ ان کے والد اب بھی ان سے رابطے میں نہیں ہیں، خاص طور پر ان کی برطانیہ کے ہوم آفس کے خلاف عدالتی لڑائی کے پس منظر میں۔ تاہم انہوں نے صلح کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا:
"میرے خیال میں میرے خاندان کے کچھ افراد مجھے کتاب لکھنے پر کبھی معاف نہیں کریں گے… لیکن میں اپنے خاندان کے ساتھ مفاہمت کا خواہش مند ہوں۔ اب لڑائی جاری رکھنے کا کوئی فائدہ نہیں۔”
تاہم، ہیری اور ولیئم کے درمیان تعلقات میں ابھی بھی برف جمی ہوئی ہے۔ پرنس ولیم اس وقت اپنی اہلیہ پرنسس کیتھرین کی کینسر سے صحتیابی اور بچوں کی پرورش میں مصروف ہیں اور عوامی سطح پر دونوں بھائیوں کے درمیان کسی رابطے کا کوئی اشارہ نہیں ملا ہے۔
شاہی معاونین کی ملاقاتیں: ایک نئی شروعات؟
رواں سال جولائی میں شاہی خاندان کے دونوں دھڑوں کے سینئر معاونین کو لندن میں ملاقات کرتے دیکھا گیا تھا، جسے مبصرین نے "مواصلاتی چینلز کی بحالی” اور ممکنہ مفاہمت کی تیاری کا ابتدائی مرحلہ قرار دیا تھا۔
شاہی تجزیہ کاروں کے مطابق، ہیری اور چارلس کی حالیہ ملاقات اس بات کا عندیہ ہو سکتی ہے کہ ذاتی سطح پر تعلقات کی بہتری کی کوششیں جاری ہیں، خاص طور پر کنگ چارلس کی بیماری کے دوران ہیری کی جانب سے جذباتی حمایت ایک نرم تبدیلی کی بنیاد بن سکتی ہے۔
"ہاں، وہ بہت اچھے ہیں” — ہیری کا پر سکون جواب
Invictus Games کے استقبالیہ میں شرکت کے دوران جب ایک رپورٹر نے ان سے پوچھا کہ کیا وہ اپنے والد سے ملے ہیں، تو ہیری نے مسکراتے ہوئے مختصر مگر اطمینان بخش جواب دیا:
"ہاں، وہ بہت اچھے ہیں، شکریہ”
نتیجہ: مفاہمت کی راہ میں پہلا قدم؟
شاہی خاندان کے لیے یہ ملاقات ایک علامتی سنگ میل بن سکتی ہے۔ اگرچہ دونوں فریقوں کے درمیان مکمل اعتماد کی بحالی شاید وقت لے، لیکن حالیہ ملاقات نے "سرد جنگ” کے ماحول میں پہلی "گرم آہٹ” ضرور پیدا کی ہے۔
عوام، مبصرین اور شاہی خاندان کے خیرخواہ اب اس بات کا بغور مشاہدہ کر رہے ہیں کہ آیا یہ ایک وقتی ملاقات تھی یا تعلقات کی مکمل بحالی کی سمت پہلا بامعنی قدم۔