
ایف آئی اے اور نادرا لاہور کے درمیان ڈیٹا شیئرنگ پر اتفاق، تحقیقات کو شفاف اور تیز بنانے کی جانب اہم قدم
دونوں ادارے مشترکہ طور پر ٹریننگ ورکشاپس اور سیمینارز کا انعقاد کریں گے تاکہ تفتیشی عمل میں معیار اور رفتار بہتر بنائی جا سکے۔
خصوصی نمائندہ ناصر خان خٹک-پاکستان،وائس آف جرمنی کے ساتھ:
پاکستان میں سائبر کرائم، جعلی دستاویزات اور دیگر مجرمانہ سرگرمیوں کی مؤثر روک تھام کے لیے وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) لاہور اور نادرا لاہور ریجن کے درمیان ڈیٹا شیئرنگ اور تکنیکی تعاون کے فروغ پر باقاعدہ اتفاق رائے ہو گیا ہے۔
یہ پیشرفت ان دونوں اہم اداروں کے مابین ہونے والی اعلیٰ سطحی ملاقات کے دوران سامنے آئی، جس کا مقصد تحقیقات کو مزید شفاف، تیز تر اور نتیجہ خیز بنانا ہے۔
ملاقات کی تفصیلات: باہمی تعاون پر زور
ترجمان ایف آئی اے کے مطابق ملاقات میں ڈائریکٹر ایف آئی اے لاہور اور نادرا لاہور ریجن کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی، جہاں جاری تحقیقات، مقدمات اور انکوائریوں پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
ملاقات میں ان نکات پر خصوصی توجہ دی گئی:
زیرِ تفتیش مقدمات پر پیشرفت کا جائزہ
ڈیجیٹل و بایومیٹرک ڈیٹا تک فوری رسائی
معلومات کی محفوظ تر منتقلی کے لیے میکانزم
نادرا کی تکنیکی معاونت سے جُڑے چیلنجز
انکوائریوں میں بروقت ثبوت کی فراہمی
ڈیٹا شیئرنگ کا نیا فریم ورک تیار کرنے پر غور
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ایف آئی اے اور نادرا کے درمیان ڈیٹا کے بروقت تبادلے کے لیے ایک مربوط نظام تیار کیا جائے گا، جس کے تحت:
نادرا سے حاصل ہونے والے قومی شناختی ریکارڈز اور بایومیٹرک معلومات کو فوری طور پر تحقیقات میں شامل کیا جا سکے گا۔
ایف آئی اے کی انکوائری ٹیموں کو نادرا کے تکنیکی ماہرین کی معاونت حاصل ہو گی تاکہ ڈیجیٹل فرانزک شواہد کو جلد از جلد ویریفائی کیا جا سکے۔
دونوں ادارے مشترکہ طور پر ٹریننگ ورکشاپس اور سیمینارز کا انعقاد کریں گے تاکہ تفتیشی عمل میں معیار اور رفتار بہتر بنائی جا سکے۔
نادرا کی تجاویز اور مسائل پر غور
ملاقات کے دوران نادرا کے نمائندگان نے بھی اپنے ادارے کو درپیش تکنیکی اور عملی مسائل سے ایف آئی اے حکام کو آگاہ کیا۔
ان مسائل میں خاص طور پر:
بعض تفتیشی امور میں غیر واضح ڈیٹا ریکوئسٹز
محدود انٹرفیس کے باعث تاخیر
قانونی پیچیدگیاں
ڈیٹا کے غلط استعمال سے متعلق خدشات شامل تھے۔
نادرا حکام نے ایسے اقدامات کی تجویز دی جن سے نہ صرف ڈیٹا کا تبادلہ مؤثر ہو بلکہ قانونی و اخلاقی حدود کا بھی مکمل خیال رکھا جائے۔
ڈائریکٹر ایف آئی اے کا اعتماد: "تحقیقات کو شفاف بنانا اولین ترجیح”
ڈائریکٹر ایف آئی اے لاہور نے نادرا ٹیم کو مکمل ادارہ جاتی تعاون کی یقین دہانی کرواتے ہوئے کہا:
"ہماری ترجیح ہے کہ تمام تحقیقات شفاف، غیرجانبدار اور سائنسی بنیادوں پر کی جائیں۔ نادرا کے ساتھ باہمی تعاون اس عمل کو تیز اور مؤثر بنائے گا۔ ہم ایک ایسے فریم ورک کی تشکیل چاہتے ہیں جہاں معلومات تک رسائی میں تاخیر نہ ہو اور ہر قدم قانون کے دائرے میں ہو۔”
مشترکہ کارروائیوں میں بہتری کی امید
ذرائع کے مطابق یہ باہمی اشتراک مستقبل میں خاص طور پر ان کیسز میں معاون ثابت ہوگا جو درج ذیل سے متعلق ہوں:
شناختی کارڈ و دیگر دستاویزات میں جعلسازی
انسانی اسمگلنگ
مالی فراڈ
سوشل میڈیا پر جعلسازی یا بلیک میلنگ
قومی ڈیٹا بیس کے غلط استعمال کی کوششیں
نتیجہ: ڈیجیٹل دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ اقدامات
ایف آئی اے اور نادرا کے درمیان ڈیٹا شیئرنگ اور تکنیکی معاونت پر اتفاق، پاکستان میں تحقیقاتی نظام کو ڈیجیٹل دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ بنانے کی جانب ایک اہم پیش رفت ہے۔
اس اقدام سے نہ صرف مقدمات کی تفتیش میں تیزی آئے گی بلکہ ادارہ جاتی شفافیت اور پیشہ ورانہ مہارت کو بھی فروغ حاصل ہوگا، جس سے عوام کا اعتماد قومی اداروں پر مزید مضبوط ہو گا۔