
سروائیکل کینسرسے بچاؤ ، صحت مند بیٹی ، صحت مند گھرانہ ۔۔!! پیر مشتاق رضوی
بچاؤ کا موثر طریقہ ہے پاکستان میں بھی HPV ویکسین دستیاب ہے، اور وقت پر لگوانا بہت ضروری ہے خاص طور پر لڑکیوں کے لی
سروائیکل کینسر وہ بیماری ہے جو رحم (یعنی سروائیکل) کے خلیوں میں کینسر کی صورت اختیار کر لیتی ہے۔ یہ زیادہ تر ہومونز کی تبدیلی اور HPV (Human Papillomavirus) انفیکشن کی وجہ سے ہوتا ہے۔ HPV وائرس جنسی تعلق منتقل ہوتا ہے اور سروائیکل کینسر کے سب سے بڑے اسباب میں شمار ہوتا ہے: سروائیکل کینسر کی عام علامات یہ ہو سکتی ہیں ایب نارمل ویجائنل خونریزی، خاص طور پر جنسی تعلق کے بعد یا ماہواری کے دوران غیر معمولی ویجائنل خارج ہونا جو بدبو دار یا پانی جیسا ہو سکتا ہے پیڑو یا نچلے پیٹ میں مسلسل درد کی علامات ظاہر ہوتی ہیں-
عالمی سطح پر خواتین میں چوتھا مہلک مرض یہ سب سے عام کینسر ہے۔- 2022ء میں دنیا بھر میں تقریباً 6,62,301 نئے کیسز اور 3,48,874 اموات ہوئی ہیں۔پاکستان میں یہ موذی مرض خواتین میں تیسرا سب سے عام کینسر ہے جس سے ہر سال تقریباً 5,000 نئے کیسز اور 3,000 اموات ہوتی ہیں پاکستان سروائیکل کینسر کی اموات کی شرح کے لحاظ سے دنیا کے ٹاپ 10 ممالک میں شامل ہے۔اس سے بچاؤ کے لیے HPV ویکسین لگوانا، وقتاً فوقتاً Pap smear کرانا، اور جنسی تعلق میں احتیاط بہت مددگار ہیں سروائیکل کینسر کی ویکسین HPV ویکسین ہے، جو انسانی پیپیلوما وائرس (HPV) سے بچاؤ کرتی ہے، یہی وائرس سروائیکل کینسر کی بڑی وجہ ہے یہ ویکسین عام طور پر 9 سے 14 سال کی لڑکیوں اور لڑکوں کو دی جاتی ہے، لیکن کچھ جگہوں پر بڑی عمر کے افراد کو بھی دی جا سکتی ہے۔ ویکسین 2 یا 3 خوراکوں میں دی جاتی ہے، اور یہ کینسر سے بچاؤ کا موثر طریقہ ہے پاکستان میں بھی HPV ویکسین دستیاب ہے، اور وقت پر لگوانا بہت ضروری ہے خاص طور پر لڑکیوں کے لیے۔اس ویکسین کے ممکنہ سائیڈ ایفیکٹس عموماً ہلکے اور عارضی ہوتے ہیں جیسے انجکشن والی جگہ پر درد، سوجن یا سرخی 2. تھکن یا کمزوری 3. ہلکا بخار یا سردرد 4. کبھی کبھار متلی یا چکر آنا ہےیہ سائیڈ ایفیکٹس عام طور پر چند دنوں میں خود بخود ٹھیک ہو جاتے ہیں اور ویکسین کی حفاظت کے فوائد بہت زیادہ ہیں پاکستان میں HPV ویکسین عام طور پر سرکاری اسپتالوں اور پرائیویٹ کلینکس میں دستیاب ہے اس سلسلے قومی مہم 15ستمبر سے 27 ستمبر 2025 تک پنجاب، سندھ، اسلام آباد وغیرہ میں 9-14 سال کی بچیوں کو مفت ویکسین دی جا رہی ہے۔ سروائیکل کینسر کا پہلا کیس 1847ء میں دریافت ہوا تھا، جب سرجری کے ذریعے گردن رحم میں سرطان کی موجودگی کا اندازہ ہوا سروائیکل کینسر کی تشخیص اور علاج کے تاریخی مراحل گذرے 1847ء میں سرجری کے ذریعے اس کینسر کی پہلی بار نشاندہی ہوئی۔1928ء میں Pap smear ٹیسٹ متعارف ہوا، جس نے جلد تشخیص میں انقلاب کیا۔. 1970ء سے HPV وائرس کا تعلق معلوم ہوا، اور 2006ء میں HPV ویکسین متعارف کروائی گئی۔ اب اسکریننگ اور ویکسینیشن نے اموات میں بہت کمی کی ہےدنیا بھر میں 9 سے 14 سال کی لڑکیوں میں HPV ویکسین کی پہلی خوراک کی کوریج تقریباً 27% ہے، جبکہ مکمل ویکسین کی کوریج 20% کے قریب ہے۔ یہ ڈیٹا 2023ء اور 2024ء کے دوران جمع ہوا ہے۔ دنیا میں 15 ممالک نے لڑکیوں کو HPV ویکسین کی پہلی خوراک کی 90% یا اس سے زیادہ کوریج حاصل کر لی ہے، مطلب تقریباً 100% کے قریب۔ یہ ممالک جیسے پرتگال، ڈنمارک ، ھوٹان ،ناروے سویڈن ، اور دیگر شامل ہیں۔
پاکستان میں ہر سال تقریباً 5,000 خواتین کو سروائیکل کینسر کی تشخیص ہوتی ہے اور تقریباً 3,200 خواتین اس مرض کی وجہ سے زندگی کی بازی ہار جاتی ہیں۔ یہ کینسر خواتین میں تیسری سب سے عام قسم ہے اور 15 سے 44 سال کی خواتین میں دوسری سب سے زیادہ موت کی وجہ بنتا ہے۔ اس لیے جلد تشخیص اور ویکسینیشن بہت ضروری ہیں تاکہ اموات کو کم کیا جا سکے۔ ویکسین 2006ء میں دریافت اور متعارف کروائی گئی تھی، جو سروائیکل کینسر سے بچاؤ میں بہت مددگار ثابت ہوئی۔ HPV ویکسین کی دو ب اقسام ہیں: Gardasil اور Cervarix، جو مختلف اقسام کے وائرس سے بچاؤ کرتی ہیں۔
یہ ویکسین سروائیکل کینسر سمیت کئی دیگر بیماریوں سے بچانے میں مدد دیتی ہے۔HPV
ویکسین دنیا کے تقریباً 148 ممالک میں لڑکیوں کو لگائی جا چکی ہے، جہاں سے ڈیٹا بھی رپورٹ ہوتا ہے۔ 2023ء میں 132 ممالک نے پہلی خوراک کی کوریج رپورٹ کی، تقریباً 62% لڑکیاں پہلی خوراک لے چکی ہیں سروائیکل کینسر کے علاج میں اب تک کئی مراحل آئے ہیں:1800ء کی دہائی میں پہلی بار سرجری سے علاج ہوا۔ 1928ء میں Pap smear ٹیسٹ متعارف ہوا، جو تشخیص کے لیے بہت اہم تھا۔ 2006ء میں HPV ویکسین آئی، جس سے بچاؤ ممکن ہوا۔
لڑکیوں کو سروائیکل سے بچاؤ کے لئے HPV ویکسین لگوانے کا عمل سادہ اور محفوظ ہے عام طور پر 2 یا 3 خوراکیں دی جاتی ہیں، پہلی خوراک کے بعد دوسروں کا شیڈول بنایا جاتا ہے۔ ویکسین کندھے کی عضلات میں انجیکٹ کی جاتی ہے، معمولی درد یا لالی ہو سکتی ہے پورا کورس مکمل کرنا ضروری ہے تاکہ مکمل تحفظ حاصل ہو۔ ویکسین لگوانے کے بعد عام سرگرمیاں جاری رکھ سکتے ہیں، مگر اگر کوئی جسمانی ردعمل ہو تو ڈاکٹر سے رابطہ کریں پاکستان میں بھی ویکسین لگوانے کے پروگرامز شروع ہو رہے ہیںHPVویکسین عام طور پر محفوظ ہے، اس سے لڑکیوں کی جسمانی صحت کو کوئی خطرہ نہیں ہوتا۔اکثر سائڈ ایفیکٹس میں صرف انجیکشن سائٹ پر درد، سوجن یا لالی ہوتی ہے، اور کبھی کبھار ہلکی بخار یا چکر آنا۔سنجیدہ ردعمل بہت نایاب ہیں، اور عالمی ادارہ صحت (WHO) اور یونیسیف نے اس ویکسین کی حفاظتی تصدیق کی ہےیہ ویکسین لڑکیوں اور نوجوان خواتین کو لگائی جاتی ہے تاکہ سروائیکل کینسر اور دوسری HPV سے متعلق بیماریوں سے بچا جا سکے۔ ویکسین 9 سے 14 سال کی عمر میں لگوانا سب سے بہترین ہوتا ہے، جب کہ 15 سال کے بعد بھی فائدہ ہوتا ہے۔ ماہرین طب کے مطابق ویکسین کے دو یا تین ڈوز لینے ہوتے ہیں، جو چند مہینوں کے فاصلے پر دیے جاتے ہیں۔HPV ویکسین سے لڑکی میں بانجھ پن (infertility) کا کوئی سائنسی ثبوت نہیں ملا ہے۔ اس کے تحقیقی مطالعات میں ویکسین لگوانے والی خواتین میں بانجھ پن کے امکانات کم پائے گئے، اور WHO اوریونیسیف بھی اس ویکسین کو محفوظ ترین قرار دیتے ہیں۔ والدین کو HPV ویکسین کے لیے قائل کرنے کے لیے یہ باتیں ضروری ہیں کہ یہ ویکسین سروائیکل کینسر اور دیگر بیماریوں سے بچاتی ہے، جو زندگی کو خطرے میں ڈال سکتی ہیں۔ یہ ویکسین محفوظ اور موثر ہے، اور عالمی ادارے (WHO) نے اس کی تصدیق کی ہے۔ ویکسین وقت سے لگوانا بچوں کی طویل مدتی صحت کے لۓ سروائیکل کینسر کے سدباب کے گیے HPV ویکسین لگوانا اشد ضروری ہیں یہ کینسر پاکستان میں خواتین میں تیسرے نمبر پر سب سے زیادہ پایا جاتا ہے، حکومت نے ستمبر 2025ء میں HPV ویکسین کی مہم شروع کی ہے تاکہ لاکھوں لڑکیوں کی صحت اور زندگیوں کو محفوظ بنایا جاسکے یہ ویکسین عام طور پر دو یا تین بار لگوائی جاتی ہے 9 سے 14 سال کی عمر کے بچوں کو دو ڈوزز، چھ ماہ کے فرق کے ساتھ لگوائی جاتی ہیں
جبکہ 15 سال اور اس سے زائد عمر والوں کو تین ڈوزز، پہلے، ایک سے دو ماہ بعد، اور چھ ماہ بعد لگوانی ضروری ہے یہ مکمل کورس خواتین کو طویل مدتی تحفظ دیتا ہے یہ ویکسین سروائیکل کینسر اور دیگر بیماریوں سے بچاتی ہے، جو زندگی کو خطرے میں ڈال سکتی ہیں۔ یہ ویکسین محفوظ اور موثر ہے، اور عالمی ادارے (WHO) نے اس کی تصدیق کی ہے۔ ویکسین وقت سے لگوانا بچوں کی طویل مدتی صحت کے لۓ سروائیکل کینسر کے سدباب کے گیے HPV ویکسین لگوانا اشد ضروری ہی
یہ کینسر پاکستان میں خواتین میں تیسرے نمبر پر سب سے زیادہ پایا جاتا ہے، خاص طور پر 15 سے 44 سال کی خواتین میں دوسرے نمبر ہے۔حکومت پاکستان نے ستمبر 2025ء میں HPV ویکسین کی مہم شروع کی ہے تاکہ لاکھوں لڑکیوں کی حفاظت کی جائے محکمہ صحت کے مطابق HPV ویکسین کو حفاظتی ٹیکوں کے EPI پروگرام میں باقاعدہ شامل کیا جارہا ہے تاکہ حالیہ HPV ویکسین لگوانے کی مہم کے بعد والدین اپنی بچیوں کو یہ ویکسین باآسانی لگوا سکیں
ضلع راجن پور میں وزیراعلی’ پنجاب محترمہ مریم نواز شریف کی خصوصی ہدایت پر ڈپٹی کمشنر راجن پور شفقت اللہ مشتاق نے گورنمنٹ گرلز ہائی سکول نمبر1 راجن پور میں سرویکل کینسر سے بچاؤ کی قومی ویکسینیشن مہم کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر ڈپٹی کمشنر راجن پور شفقت اللہ مشتاق، سی ای او صحت ڈاکٹر محمد فیاض میکن، سی ای او ایجوکیشن ڈاکٹر عبد الجباربھٹی ، ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے ڈاکٹر محمد عمار، یونیسیف سے ساجد سمیر اور مولانا قاری محمود قاسمی کا کہنا تھا کہ یہ مہم دنیا میں 145 ممالک میں کامیابی سے مکمل ہو چکی ہے۔ پاکستان میں 15 ستمبر سے مہم کا آغاز ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ مہم 27 ستمبر تک جاری رہے گی۔اس مہم میں 9 سال سے 14 سال تک کی تمام بچیوں کی مفت ویکسین لگائی جائے گی۔

