انٹرٹینمینٹتازہ ترین

سعودی گلوکار کا پاکستان سے اظہارِ محبت: ’’پاک سرزمین‘‘ کے نام ایک اور گیت جاری

گانے کے بول نہ صرف جذباتی اور سادہ ہیں بلکہ دل سے نکلے ہوئے محسوس ہوتے ہیں۔ اس میں پاکستان کے بارے میں کہا گیا ہے

ریاض (کلچرل رپورٹر)
پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان عشروں پر محیط مذہبی، ثقافتی اور برادرانہ تعلقات ایک بار پھر عالمی توجہ کا مرکز بن گئے ہیں، جب ایک معروف سعودی گلوکار نے پاکستان کی محبت میں اپنا نیا گانا جاری کر کے دونوں ملکوں کے درمیان محبت، اتحاد اور بھائی چارے کو منفرد انداز میں خراجِ تحسین پیش کیا۔

یہ گانا — جسے سوشل میڈیا پر ’’محبتِ پاکستان‘‘ کا عنوان دیا جا رہا ہے — پاکستان کے عوام میں تیزی سے مقبول ہو رہا ہے، اور اس کے ریلیز ہوتے ہی یوٹیوب، ٹک ٹاک، اور انسٹاگرام پر لاکھوں ویوز اور شیئرز کا باعث بن گیا ہے۔


گانے کے بول: خلوص، جذبات اور عقیدت سے بھرپور

گانے کے بول نہ صرف جذباتی اور سادہ ہیں بلکہ دل سے نکلے ہوئے محسوس ہوتے ہیں۔ اس میں پاکستان کے بارے میں کہا گیا ہے:

”تو ہے امن کی سرزمین، روشنیوں کا دیس
تیرے عشق میں، میرے دل نے پایا ہے سکون و خریس“

گانے میں اردو کے ساتھ ساتھ عربی اشعار بھی شامل کیے گئے ہیں، جن میں پاکستان کو ’’بلادِ امن‘‘ اور ’’ارضِ وفا‘‘ قرار دیا گیا ہے۔

یہ گانا محض ایک فنکارانہ تخلیق نہیں بلکہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تاریخی تعلقات کی ترجمانی بھی کرتا ہے، جو اسلامی بھائی چارے، روحانی وابستگی، اور باہمی احترام پر مبنی ہیں۔


گلوکار کا پیغام: ’’پاکستان میرا دوسرا گھر ہے‘‘

گانے کے اجرا کے موقع پر سعودی گلوکار نے عرب میڈیا اور سوشل پلیٹ فارمز پر جاری ایک پیغام میں کہا:

’’میرا یہ گانا پاکستان کے عوام کے لیے ایک تحفہ ہے، جنہوں نے ہمیشہ سعودی عرب کو دل سے چاہا ہے۔ پاکستان میرے دل کے قریب ہے، اور میں اسے اپنا دوسرا گھر سمجھتا ہوں۔‘‘

انہوں نے کہا کہ وہ کئی بار پاکستان کا دورہ کر چکے ہیں اور ہر بار وہاں کے لوگوں کی محبت، مہمان نوازی اور خلوص سے متاثر ہوئے ہیں۔


پاکستانی عوام کا جوابی ردعمل: ’’سعودی بھائی کا شکریہ‘‘

سعودی گلوکار کے اس خلوص بھرے گانے پر پاکستان بھر سے والہانہ ردعمل سامنے آ رہا ہے۔ ہزاروں صارفین نے سوشل میڈیا پر سعودی فنکار کا شکریہ ادا کیا اور گانے کو دو طرفہ محبت کی علامت قرار دیا۔

یوٹیوب پر تبصروں میں پاکستانی صارفین نے لکھا:

  • ’’یہ صرف گانا نہیں، دل کی آواز ہے۔‘‘

  • ’’سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان محبت کبھی ختم نہیں ہو سکتی۔‘‘

  • ’’آپ نے ہمارے دل جیت لیے۔‘‘

بعض صارفین نے مطالبہ کیا کہ سعودی گلوکار کو پاکستان کے قومی دنوں، مثلاً یومِ پاکستان (23 مارچ) یا یومِ آزادی (14 اگست) کے موقع پر بھی مدعو کیا جائے تاکہ وہ یہ گیت لائیو پرفارم کر سکیں۔


تعلقات میں نیا رنگ: ثقافت کا سفارتکاری میں کردار

مبصرین کے مطابق، یہ گانا صرف ایک فنکارانہ اظہار نہیں بلکہ ثقافتی سفارتکاری کی ایک عمدہ مثال ہے، جو پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان بڑھتے ہوئے تعلقات کو عوامی سطح پر مستحکم بنانے میں مدد دے رہی ہے۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ حالیہ دنوں میں دونوں ملکوں کے درمیان:

  • دفاعی معاہدے

  • معاشی سرمایہ کاری

  • سیاحت، تعلیم، اور ثقافت میں تعاون
    جیسے اقدامات کے ساتھ ساتھ ایسے ثقافتی تبادلے بھی تعلقات کو نئی جہت دے رہے ہیں۔


سابقہ گانے اور فنکارانہ وابستگی

قابل ذکر بات یہ ہے کہ یہ پہلا موقع نہیں جب کسی سعودی گلوکار نے پاکستان کے لیے نغمہ تخلیق کیا ہو۔ چند سال قبل بھی ایک سعودی فنکار نے پاکستان کے یومِ آزادی پر ایک گیت جاری کیا تھا، جس میں پاکستانی پرچم، فوجی پریڈ، اور لاہور کی بادشاہی مسجد جیسے مناظر دکھائے گئے تھے۔

نئے گانے میں بھی اسلام آباد کی فیصل مسجد، مزارِ قائد، اور دریائے سندھ کے مناظر شامل کیے گئے ہیں، جو دونوں ملکوں کے درمیان روحانی اور ثقافتی ربط کو اُجاگر کرتے ہیں۔


مستقبل کے امکانات

سعودی گلوکار نے عندیہ دیا ہے کہ وہ مستقبل میں پاکستان کے دیگر علاقوں جیسے کشمیر، بلوچستان، اور گلگت بلتستان پر بھی خصوصی گانے بنانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ اردو سیکھنے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ وہ پاکستانی مداحوں سے براہ راست اپنے جذبات کا اظہار کر سکیں۔


نتیجہ: گیت سے بڑھ کر ایک پیغام

یہ گانا صرف ایک موسیقی کا ٹکڑا نہیں بلکہ دلوں کو جوڑنے والا ایک جذباتی پل ہے، جو دو برادر اسلامی ملکوں کے درمیان قائم تاریخی رشتے کو مزید مضبوط کرتا ہے۔

جہاں سیاست اور معاہدے ایک طرف، وہیں محبت، ثقافت، اور فن کی زبان ایسے رشتوں کو عمر بھر کے لیے لازوال بنا دیتی ہے۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button