
پاکستان کو اقتصادی ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے وزیر اعظم کی زیر صدارت اعلیٰ سطحی اجلاس، قابل عمل منصوبوں کی بروقت تکمیل اور نجی شعبے کی شمولیت پر زور
تمام متعلقہ وزارتوں کو واضح اہداف دے دیے گئے ہیں تاکہ وہ قابل عمل منصوبوں کی نشاندہی کریں اور اُنہیں جلد از جلد عملی شکل دینے کے لیے مکمل وسائل بروئے کار لائیں۔
سید عاطف ندیم-پاکستان،وائس آف جرمنی:
وزیر اعظم پاکستان کی زیر صدارت ایک اہم اور اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا جس کا مقصد ملک میں سرمایہ کاری، تجارتی و اقتصادی سرگرمیوں کے فروغ اور قابل عمل منصوبوں کی بروقت تکمیل کے حوالے سے حکمت عملی طے کرنا تھا۔ اجلاس بذریعہ زوم لندن سے منعقد ہوا جس میں وفاقی کابینہ کے کئی اہم وزراء نے شرکت کی۔
اجلاس میں وفاقی وزیر ماحولیات مصدق ملک، وفاقی وزیر پیٹرولیم علی پرویز ملک، وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب، وفاقی وزیر تجارت جام کمال، وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ اور وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ شریک ہوئے۔ اجلاس میں مختلف وزارتوں کی کارکردگی، جاری منصوبوں کی رفتار، اور آئندہ کے اقتصادی روڈ میپ پر تفصیل سے غور کیا گیا۔
معیشت کو مستحکم، خود کفیل اور پائیدار بنانے کا عزم
وزیر اعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی اولین ترجیحات میں معیشت کو مستحکم کرنا، روزگار کے مواقع پیدا کرنا اور بیرونی سرمایہ کاری کو فروغ دینا شامل ہے۔ اُنہوں نے اس بات پر زور دیا کہ تمام متعلقہ وزارتوں کو واضح اہداف دے دیے گئے ہیں تاکہ وہ قابل عمل منصوبوں کی نشاندہی کریں اور اُنہیں جلد از جلد عملی شکل دینے کے لیے مکمل وسائل بروئے کار لائیں۔
کلیدی شعبے: زراعت، آئی ٹی، معدنیات، سیاحت اور قابل تجدید توانائی
وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان میں ایسے کئی شعبے موجود ہیں جن میں بین الاقوامی سرمایہ کاروں کی دلچسپی بڑھ رہی ہے۔ انہوں نے زراعت، انفارمیشن ٹیکنالوجی، معدنیات، سیاحت اور قابل تجدید توانائی کو ایسے کلیدی شعبے قرار دیا جن میں بے شمار امکانات موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان شعبوں کو ترقی دے کر ہم نہ صرف معیشت کو وسعت دے سکتے ہیں بلکہ روزگار کے لاکھوں مواقع بھی پیدا کر سکتے ہیں۔
"ہم نے ان شعبوں میں سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے ایک جامع حکمت عملی ترتیب دی ہے، اور متعلقہ وزارتوں کو ٹارگٹ دے دیے گئے ہیں کہ وہ جاری منصوبوں کو بروقت مکمل کریں۔”
تجارت کو فروغ دینا بھی اہم ہدف
وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت کی پالیسی کا ایک بڑا حصہ تجارت کو فروغ دینا بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ صرف سرمایہ کاری لانا کافی نہیں، بلکہ تجارتی سرگرمیوں کو بڑھا کر برآمدات میں اضافہ کرنا اور درآمدات کے لیے ایک متوازن ماحول فراہم کرنا بھی ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ "ہماری کوشش ہے کہ تجارتی خسارے کو کم کریں اور خود کفالت کی راہ پر گامزن ہوں۔”
مستقبل کے لیے روڈ میپ اور تبدیلی کا ایجنڈا تیار کرنے کی ہدایت
وزیر اعظم نے تمام وزارتوں کو ہدایت دی کہ وہ مستقبل کو مد نظر رکھتے ہوئے ایک مربوط روڈ میپ تیار کریں، جس میں تبدیلی کا واضح ایجنڈا شامل ہو۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی معیشت کو پائیدار ترقی کی راہ پر ڈالنے کے لیے ہمیں وقتی فیصلوں کے بجائے دوررس حکمت عملی اپنانا ہوگی۔
نجی شعبے کی شمولیت کلیدی قرار
اجلاس میں وزیر اعظم نے نجی شعبے کی شمولیت کو بھی نہایت اہم قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ اقتصادی سرگرمیوں میں نجی شعبے کو کلیدی کردار دیا جائے گا اور ان کی شمولیت کو یقینی بنایا جائے گا۔ "ہم نے شفافیت، میرٹ اور جدت پر مبنی معاشی اصلاحات کی بنیاد رکھی ہے، جس کی بدولت معیشت ایک نئی سمت میں گامزن ہے۔”
حکومتی اصلاحات اور ترقی کا تسلسل
وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت کی جاری معاشی و اقتصادی اصلاحات نے ملک کو ترقی کی راہ پر ڈال دیا ہے۔ "ہماری اصلاحات سے اعتماد بحال ہوا ہے، اور ملکی و غیر ملکی سرمایہ کار پاکستان میں سرمایہ کاری کے لیے سنجیدگی سے غور کر رہے ہیں۔”
اجلاس کا اختتام، بروقت تکمیل اور شفافیت پر زور
اجلاس کے اختتام پر وزیر اعظم نے واضح ہدایات جاری کیں کہ تمام زیر تکمیل منصوبوں کو بروقت مکمل کیا جائے اور ان میں مکمل شفافیت کو یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ یہ وقت ملک کو معاشی استحکام، خوشحالی اور ترقی کی راہ پر ڈالنے کا ہے، اور اس کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کو مل کر کام کرنا ہوگا۔



