پاکستاناہم خبریں

ملائیشیا کے چیف آف ڈیفنس فورسز کا پاکستان کا دورہ — جنرل ساحر شمشاد مرزا سے اہم ملاقات، دفاعی تعاون پر تبادلہ

"پاکستانی افواج نے جن چیلنجز کا سامنا کیا، ان کا جس مہارت اور عزم کے ساتھ مقابلہ کیا، وہ دنیا بھر کے لیے ایک مثال ہے۔"

سید عاطف ندیم-پاکستان,وائس آف جرمنی اردو نیوز،آئی ایس پی آر کے ساتھ:

ملائیشیا کے چیف آف ڈیفنس فورسز جنرل تان سری حاجی محمد نظام بن حاجی جعفر نے پاکستان کے سرکاری دورے کے دوران چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی (CJCSC) جنرل ساحر شمشاد مرزا سے جوائنٹ اسٹاف ہیڈکوارٹرز، راولپنڈی میں اہم ملاقات کی۔ ملاقات میں دو طرفہ دفاعی تعلقات، علاقائی سلامتی، اور عالمی سیکیورٹی امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

آئی ایس پی آر کا اعلامیہ

آئی ایس پی آر کے مطابق، دونوں عسکری قائدین نے ملاقات کے دوران عالمی اور علاقائی سیکیورٹی صورتحال کا جامع جائزہ لیا۔ بات چیت کے دوران اس امر پر زور دیا گیا کہ موجودہ جیوپولیٹیکل تناظر میں پاکستان اور ملائیشیا کے مابین دفاع و سلامتی کے شعبوں میں تعاون کو مزید فروغ دینے کی ضرورت ہے۔

فریقین نے مشترکہ مشقوں، تربیتی پروگرامز اور دفاعی صنعت میں تعاون جیسے باہمی مفادات پر مبنی شعبوں میں شراکت داری کو وسعت دینے پر اتفاق کیا۔


عسکری تعلقات کو مضبوط بنانے کا عزم

جنرل ساحر شمشاد مرزا اور جنرل محمد نظام نے اس بات پر زور دیا کہ بدلتی ہوئی علاقائی و عالمی صورتحال کے تناظر میں پاک-ملائیشیا عسکری تعلقات کو مزید مستحکم اور فعال بنانے کی ضرورت ہے۔ دونوں جانب سے اس عزم کا اعادہ کیا گیا کہ دفاعی تعاون کو صرف رسمی روابط تک محدود نہیں رکھا جائے گا بلکہ اسے مشترکہ تحقیق، انٹیلیجنس شیئرنگ، اور ٹیکنالوجی ٹرانسفر جیسے جدید پہلوؤں تک وسعت دی جائے گی۔


پاکستانی افواج کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کی تعریف

ملائیشیا کے مہمانِ خصوصی نے پاکستانی مسلح افواج کے پیشہ ورانہ معیار، انسداد دہشت گردی کی جنگ میں نمایاں کامیابیوں، اور علاقائی امن و استحکام کے قیام کے لیے جاری مسلسل کوششوں کو سراہا۔ انہوں نے کہا:

"پاکستانی افواج نے جن چیلنجز کا سامنا کیا، ان کا جس مہارت اور عزم کے ساتھ مقابلہ کیا، وہ دنیا بھر کے لیے ایک مثال ہے۔”


گارڈ آف آنر کی تقریب

جوائنٹ اسٹاف ہیڈکوارٹرز آمد پر جنرل تان سری حاجی محمد نظام بن حاجی جعفر کو پاکستان کی تینوں مسلح افواج کے چاق و چوبند دستے نے گارڈ آف آنر پیش کیا۔ معزز مہمان نے یادگارِ شہداء پر حاضری دی اور شہداء کے لیے فاتحہ خوانی کی، اس موقع پر انہوں نے پاکستان کی قربانیوں کو خراجِ تحسین پیش کیا۔


دفاعی سفارتکاری میں اہم پیش رفت

یہ دورہ دونوں ممالک کے درمیان بڑھتے ہوئے دفاعی سفارتی تعلقات کا عکاس ہے۔ ماہرین کے مطابق، اس طرح کی اعلیٰ سطحی ملاقاتیں نہ صرف دو طرفہ تعلقات کو نئی جہت عطا کرتی ہیں، بلکہ خطے میں امن، استحکام اور تعاون کے فروغ میں بھی کلیدی کردار ادا کرتی ہیں۔


اختتامیہ: باہمی تعاون کا نیا باب

پاکستان اور ملائیشیا کے درمیان دفاعی روابط کئی دہائیوں پر محیط ہیں، تاہم حالیہ ملاقات میں جس گرمجوشی اور مستقبل کی منصوبہ بندی کا مظاہرہ کیا گیا، وہ اس بات کا ثبوت ہے کہ دونوں ممالک نہ صرف موجودہ اشتراک کو برقرار رکھنا چاہتے ہیں بلکہ اسے نئی بلندیوں تک لے جانے کے لیے بھی پُرعزم ہیں۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button