
برسلز / ڈبلن — یورپ کے کئی بڑے اور مصروف ہوائی اڈوں پر پچھلے ہفتے پیش آنے والے ایک بڑے سائبر حملے کے سلسلے میں برطانیہ کے علاقے ویسٹ سسیکس سے تعلق رکھنے والے ایک چالیس سالہ شخص کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ نیشنل کرائم ایجنسی (NCA) کے مطابق، مذکورہ شخص پر کمپیوٹر کے غلط استعمال سے متعلق قوانین کے تحت شبہات ظاہر کیے گئے ہیں، تاہم اُسے مشروط ضمانت پر رہا کر دیا گیا ہے۔
سائبر حملے کی تفصیلات
یہ سائبر حملہ جمعہ کے روز پیش آیا، جس میں بین الاقوامی ایوی ایشن کمپنی کولنز ایرو اسپیس کے خودکار چیک اِن سسٹم کو نشانہ بنایا گیا۔ اس حملے کے نتیجے میں لندن، برسلز، برلن اور ڈبلن جیسے شہروں کے ہوائی اڈوں پر چیک ان اور بورڈنگ کے عمل میں شدید خلل پڑا، اور ہزاروں مسافروں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔
برسلز ہوائی اڈے پر چیک اِن کے لیے آئی پیڈ اور لیپ ٹاپ کا استعمال کیا جا رہا تھا، جب کہ برلن برانڈنبرگ ہوائی اڈے پر عملہ ہاتھ سے لکھے ہوئے بورڈنگ پاس جاری کر رہا تھا۔ برلن ایئرپورٹ کے ترجمان نے بدھ کے روز بتایا کہ نظام میں خلل تاحال جاری ہے اور چیک ان اور بورڈنگ کے عمل میں اب بھی تاخیر اور پروازوں کی منسوخی کا خطرہ موجود ہے۔
تحقیقات ابتدائی مرحلے میں
نیشنل سائبر کرائم یونٹ کے سربراہ پال فوسٹر نے ایک بیان میں کہا:
"اگرچہ یہ گرفتاری ایک مثبت پیش رفت ہے، لیکن اس واقعے کی تحقیقات ابھی ابتدائی مراحل میں ہیں اور کئی پہلوؤں کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔”
انہوں نے مزید کہا، "سائبر کرائم ایک مستقل اور عالمی خطرہ ہے جو برطانیہ سمیت دنیا بھر کے لیے سنجیدہ رکاوٹ بنتا جا رہا ہے۔”
پال فوسٹر نے یہ بھی واضح کیا کہ برطانیہ میں سائبر سیکیورٹی کے ادارے بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ مل کر اس حملے کی نوعیت، اس کے پیچھے کارفرما مقاصد اور ممکنہ مستقبل کے خطرات کا تجزیہ کر رہے ہیں۔
متاثرہ ایئرپورٹس کی صورتحال
ہیتھرو ایئرپورٹ (لندن) نے بدھ کے روز اعلان کیا کہ زیادہ تر پروازیں معمول کے مطابق جاری ہیں، تاہم بعض سروسز پر معمولی اثرات اب بھی محسوس کیے جا رہے ہیں۔
برسلز ایئرپورٹ نے تصدیق کی ہے کہ حملے کے بعد صورتحال کافی حد تک بحال ہو چکی ہے، لیکن "محدود رکاوٹ” کا سامنا اب بھی ممکن ہے۔
برلن ایئرپورٹ نے کہا ہے کہ مکمل بحالی میں مزید وقت لگ سکتا ہے اور مسافروں سے گزارش کی گئی ہے کہ وہ پرواز سے قبل ایئر لائن سے معلومات حاصل کریں۔ ترجمان نے یہ بھی کہا کہ متبادل نظام تیار کیے جا رہے ہیں تاکہ مستقبل میں ایسے واقعات سے نمٹا جا سکے۔
عالمی سطح پر سائبر حملوں میں اضافہ
یہ واقعہ ایک ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب دنیا بھر میں سائبر حملوں کی شرح میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ اہم تنصیبات، بشمول ہوائی اڈے، اسپتال، اور سرکاری ادارے، ہیکرز کے نشانے پر ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ایوی ایشن انڈسٹری کی خودکاری (automation) اور ڈیجیٹل انحصار میں اضافے کے باعث ایسے ادارے سائبر حملوں کا آسان ہدف بن گئے ہیں۔ اس لیے سائبر سیکیورٹی کو مزید مضبوط بنانے اور مستقل نگرانی کی ضرورت پہلے سے کہیں زیادہ بڑھ چکی ہے۔