پاکستان پریس ریلیزتازہ ترین

وزیر اعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر واسا نظام میں انقلابی اصلاحات کا آغاز — 14 نئے اضلاع میں نظام فعال، ای-بلنگ اور آن لائن سہولیات کی فراہمی کا فیصلہ

ای-بلنگ سسٹم کے نفاذ سے نہ صرف عوام کو طویل قطاروں، دفاتر کے چکر اور کرپشن سے نجات ملے گی بلکہ محکمہ کا ریونیو سسٹم بھی شفاف ہو جائے گا۔

سید عاطف ندیم-پاکستان،لاہور،وائس آف جرمنی اردو نیوز کے ساتھ:
وزیر اعلیٰ پنجاب محترمہ مریم نواز شریف کی خصوصی ہدایات پر محکمہ ہاؤسنگ نے واسا (واٹر اینڈ سینیٹیشن ایجنسی) کے نظام میں انقلابی اصلاحات کا آغاز کر دیا ہے، جس کا مقصد شہریوں کو پانی اور نکاسی آب کی بہتر، تیز، شفاف اور جدید سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانا ہے۔ اس سلسلے میں سیکرٹری ہاؤسنگ نورالامین مینگل کی زیر صدارت ایک اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا، جس میں تمام موجودہ اور نئی قائم شدہ واسا ایجنسیوں کے نظام میں بہتری لانے کے لیے اہم فیصلے کیے گئے۔

اجلاس کے دوران فیصلہ کیا گیا کہ واسا ایجنسیز کو جدید خطوط پر استوار کیا جائے گا، جن میں انتظامی، مالیاتی اور آپریشنل نظام کی مکمل تنظیم نو شامل ہوگی۔ تمام ایجنسیوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ 45 دن کے اندر اندر ای-بلنگ سسٹم متعارف کرائیں تاکہ صارفین گھر بیٹھے آن لائن ایپلیکیشن کے ذریعے واٹر سپلائی کنکشن حاصل کر سکیں اور بلوں کی ادائیگی بھی آن لائن کر سکیں۔

ای-بلنگ سسٹم کے نفاذ سے نہ صرف عوام کو طویل قطاروں، دفاتر کے چکر اور کرپشن سے نجات ملے گی بلکہ محکمہ کا ریونیو سسٹم بھی شفاف ہو جائے گا۔ واسا ایجنسیز کو پی ایچ ایز کے اشتراک سے اشتہارات کے لیے مخصوص مقامات مختص کرنے کی ہدایت کی گئی ہے تاکہ خود انحصاری کو فروغ دیا جا سکے اور آمدن میں اضافہ ہو۔

انتظامی نظام میں تبدیلیاں — اعلیٰ سطحی تعیناتیاں، زونل تقسیم اور نگرانی کا سخت نظام

سیکرٹری ہاؤسنگ نے اجلاس میں واضح کیا کہ اصلاحات کے نفاذ میں کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔ تمام بڑے شہروں بشمول گوجرانوالہ، فیصل آباد، راولپنڈی اور ملتان کو 45 دن کی ڈیڈ لائن دی گئی ہے جبکہ نئی قائم کردہ 14 واسا ایجنسیز کو 90 دن کے اندر اصلاحات مکمل کرنے کی پابند بنایا گیا ہے۔

ہر ضلع کو زونز میں تقسیم کیا جائے گا، جہاں اسسٹنٹ ڈائریکٹر اور الگ سینیٹیشن ورک فورس تعینات کی جائے گی تاکہ سینیٹیشن کے معاملات کو فوری اور مؤثر طریقے سے حل کیا جا سکے۔ اس کے علاوہ واسا ایجنسیز کے ڈائریکٹر ایڈمن، فنانس، ریسورسز، آپریشنز اور ڈویلپمنٹ کی نئی تعیناتیاں ترجیحی بنیادوں پر کی جائیں گی۔

سیکرٹری ہاؤسنگ نے واضح کیا کہ جو افسران اپنے اہداف مکمل کرنے میں ناکام رہیں گے، ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی اور انہیں ان کے عہدوں سے ہٹا دیا جائے گا۔ کارکردگی کو ناپنے کے لیے باقاعدہ نگرانی اور جائزہ رپورٹ سسٹم متعارف کرایا جا رہا ہے۔

14 اضلاع میں نظام فعال، باقی میں تیزی سے کام جاری

ترجمان محکمہ ہاؤسنگ کے مطابق، وزیراعلیٰ پنجاب کی قیادت میں واسا کا نظام اب تک ریکارڈ مدت میں 14 اضلاع میں فعال کیا جا چکا ہے، جبکہ باقی اضلاع میں بھی واسا ایجنسیز کے قیام کے لیے تکنیکی ٹیموں کو ٹاسک سونپ دیا گیا ہے۔ ان ٹیموں کو اس بات کا پابند کیا گیا ہے کہ وہ انفراسٹرکچر، افرادی قوت، اور ڈیجیٹل سسٹمز کی تنصیب جیسے مراحل کو جلد از جلد مکمل کریں۔

ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کے وژن کے مطابق صوبے کے تمام اضلاع میں یکساں ترقی کو فروغ دیا جا رہا ہے اور شہریوں کی سہولت کو اولین ترجیح بنایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اصلاحات نہ صرف شہری سہولیات میں بہتری کا باعث بنیں گی بلکہ گورننس، شفافیت اور ٹیکنالوجی کے امتزاج سے پنجاب ایک ماڈل صوبہ بن کر ابھرے گا۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button