پاکستان پریس ریلیزاہم خبریں

پاکستان جہلم: سب وے ریسٹورنٹ کیس میں سابق چیئرمین بیت المال، سابق ایم پی اے اور سابق ٹی ایم او باعزت بری

یہ کیس ایک مکمل سیاسی انتقام تھا۔ ہمارا دامن پہلے بھی صاف تھا، اور آج عدالت نے اس کی تصدیق کر دی

مخدوم حسین-پاکستان،وائس آف جرمنی اردو نیوز کے ساتھ:

جہلم: جہلم کے مشہور "سب وے ریسٹورنٹ کیس” میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے، جہاں سول جج اظہر اقبال کی عدالت نے سابق چیئرمین بیت المال چوہدری عابد، سابق ایم پی اے چوہدری ندیم خادم اور سابق ٹی ایم او راشد گھر مالہ کو تمام الزامات سے باعزت بری کر دیا ہے۔ عدالت نے قرار دیا کہ استغاثہ ملزمان کے خلاف کوئی ٹھوس ثبوت پیش نہیں کر سکا، جس کی بنیاد پر انہیں سزا دی جا سکے۔

کیس کا پس منظر

یہ کیس جہلم میں سب وے ریسٹورنٹ کی تعمیر، الاٹمنٹ، اور زمین کے استعمال سے متعلقہ مبینہ بے ضابطگیوں پر قائم کیا گیا تھا۔ الزامات میں کہا گیا تھا کہ ریسٹورنٹ کو مبینہ طور پر غیر قانونی طریقے سے فائدہ پہنچایا گیا اور قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے سرکاری زمین کو کمرشل مقاصد کے لیے استعمال میں لایا گیا۔

مذکورہ کیس میں چوہدری عابد پر بطور چیئرمین بیت المال اثرو رسوخ استعمال کر کے اجازت نامے حاصل کروانے، چوہدری ندیم خادم پر بطور سابق رکن اسمبلی سیاسی دباؤ ڈالنے اور راشد گھر مالہ پر بطور ٹی ایم او قانونی خلاف ورزیاں کرنے کے الزامات عائد کیے گئے تھے۔

عدالت کی کارروائی اور فیصلہ

سول جج اظہر اقبال کی عدالت میں کیس کی کئی سماعتیں ہوئیں، جن کے دوران فریقین نے اپنے دلائل پیش کیے۔ وکلاءِ صفائی نے عدالت کو بتایا کہ تمام قانونی تقاضے پورے کیے گئے تھے، اور ان کے موکلین کے خلاف مقدمہ سیاسی انتقام اور بے بنیاد الزامات پر مبنی تھا۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ سرکاری ریکارڈ، گواہان کے بیانات، اور موقع کے شواہد ملزمان کے خلاف کسی قسم کی بدنیتی یا غیر قانونی اقدام کو ثابت نہیں کرتے۔ لہٰذا، تینوں افراد کو تمام الزامات سے باعزت بری کیا جاتا ہے۔

عدالت میں موجود عوامی ردِعمل

فیصلے کے اعلان کے وقت عدالت کے باہر اہل علاقہ، سیاسی کارکنوں اور وکلا کی بڑی تعداد موجود تھی، جنہوں نے فیصلہ سنتے ہی نعرہ بازی اور خوشی کا اظہار کیا۔ چوہدری عابد اور چوہدری ندیم خادم کے حامیوں نے مٹھائیاں تقسیم کیں اور فیصلے کو "حق اور سچ کی جیت” قرار دیا۔

چوہدری عابد کا ردِعمل

عدالت سے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چوہدری عابد نے کہا:

"یہ کیس ایک مکمل سیاسی انتقام تھا۔ ہمارا دامن پہلے بھی صاف تھا، اور آج عدالت نے اس کی تصدیق کر دی۔ ہم نے ہمیشہ قانون کی پاسداری کی ہے اور عوام کی خدمت کو اپنی ترجیح بنایا ہے۔”

چوہدری ندیم خادم کا مؤقف

سابق ایم پی اے چوہدری ندیم خادم نے کہا:

"یہ ہمارے مخالفین کی ایک سازش تھی تاکہ ہمیں عوام کی نظروں میں بدنام کیا جائے۔ میں عدالت کے اس منصفانہ فیصلے پر شکر گزار ہوں اور جلد ہی اپنی سیاسی سرگرمیاں دوبارہ شروع کروں گا۔”

راشد گھر مالہ کا بیان

سابق ٹی ایم او راشد گھر مالہ نے کہا:

"میرے خلاف الزامات جھوٹ پر مبنی تھے۔ میں نے ہمیشہ اپنی سرکاری ذمہ داریاں ایمانداری سے نبھائیں۔ عدالت نے ہمیں انصاف دیا، اور سچائی سامنے آ گئی۔”


قانونی ماہرین کی رائے

معروف وکیل اور قانونی تجزیہ نگار ایڈووکیٹ اظہر نعیم کے مطابق:

"یہ فیصلہ قانونی نظام پر عوام کے اعتماد کو بحال کرنے میں اہم کردار ادا کرے گا۔ عدالت نے بغیر کسی دباؤ کے شواہد کی بنیاد پر فیصلہ سنایا، جو انصاف کی فتح ہے۔”


نتیجہ:
جہلم کے سب وے ریسٹورنٹ کیس میں باعزت بریت نے تینوں سابق عہدیداروں کو نہ صرف قانونی کلین چٹ دے دی ہے بلکہ ان کی سیاسی ساکھ کو بھی بحال کرنے میں مدد دی ہے۔ اس فیصلے کے بعد امکان ہے کہ چوہدری ندیم خادم اور چوہدری عابد دوبارہ متحرک ہو کر سیاسی میدان میں اپنی موجودگی کا بھرپور اظہار کریں گے۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button