پاکستان پریس ریلیزاہم خبریں

وزیراعظم کی سیکیورٹی فورسز کی تعریف: کوئٹہ حملے میں ’فتنہ الہندوستان‘ کے دہشت گرد جہنم واصل کیے گئے

اسی موقع پر وزیراعظم نے حملے میں زخمی ہونے والے اہلکاروں اور شہریوں کے لیے جلد از جلد صحتیابی کی دعا بھی کی اور زخمیوں کے علاج کے لیے حکومت کی ہر ممکن مدد کی یقین دہانی کروائی۔

سید عاطف ندیم-پاکستان،وائس آف جرمنی اردو نیوز کے ساتھ

اسلام آباد / کوئٹہ: وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کوئٹہ میں حالیہ دہشت گردی کے واقعے میں سیکیورٹی فورسز کی بروقت کارروائی اور جرأت مندانہ کارنامے کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ حملے میں ملوث دہشت گردجنہیں حکومتی بیان میں ’فتنہ الہندوستان‘ کا نام دیا گیا، کو جہنم واصل کر دیا گیا۔ وزیراعظم نے سیکیورٹی فورسز کی بہادری اور پیشہ ورانہ مہارت کو قوم کے شکر گزار قرار دیا۔

اسی موقع پر وزیراعظم نے حملے میں زخمی ہونے والے اہلکاروں اور شہریوں کے لیے جلد از جلد صحتیابی کی دعا بھی کی اور زخمیوں کے علاج کے لیے حکومت کی ہر ممکن مدد کی یقین دہانی کروائی۔


حملے کی مذمت اور حکومت کا مؤقف

وزیراعظم نے کہا کہ "معصوم اور نہتے شہریوں کی جان و مال کو نقصان پہنچانے والوں کے مذموم عزائم کو خاک میں ملا دیں گے۔” انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان کی سالمیت اور تہذیبی ہم آہنگی کو نقصان پہنچانے کی کسی بھی کوشش کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا اور ایسے عناصر کو عبرت ناک سزا دی جائے گی۔

مزید کہا گیا کہ حکومت، سیکیورٹی فورسز اور پوری قوم مل کر ملک سے دہشت گردی اور اس طرزِ فکر (جعلی عنوان: فتنہ الہندوستان) کے جڑ سے خاتمے کے لیے پرعزم ہیں۔


سیکیورٹی فورسز کی کارروائی اور فوری اقدامات

حملے کے فوری بعد پاک فوج، پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے مل کر بروقت کارروائی انجام دی جس کے نتیجے میں حملہ آور یا حملہ آوروں کو ناکام بنایا گیا۔ سرکاری ذرائع کے مطابق واقعے کی تفصیلی تفتیش شروع کر دی گئی ہے اور ملزمان کی شناخت و گرفتاری کے لیے مربوط انٹیلی جنس آپریشنز جاری ہیں۔

ضلع اور صوبائی انتظامیہ نے علاقے میں سیکیورٹی بڑھا دی ہے جبکہ حساس مقامات پر چیکنگ و سرچ آپریشنز بھی تیز کر دیے گئے ہیں تاکہ ممکنہ ثانوی خطرات کو کچلا جا سکے اور عام عوام کو تحفظ فراہم کیا جا سکے۔


زخمیوں کا علاج اور سپورٹ میکانزم

حکومت نے زخمی اہلکاروں اور شہریوں کو فوری طبی سہولیات فراہم کرنے کے احکامات جاری کیے۔ وفاقی اور صوبائی سطح پر زخمیوں کے لئے اسپیشل میڈیکل بورڈز تشکیل دئیے گئے ہیں تاکہ ضرورت کے مطابق ماہرینِ طب کی ٹیمیں اور طبی ساز وسامان بروقت فراہم کیا جا سکے۔ وزیراعظم نے زخمیوں کے اہل خانہ سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ریاست ان کے ہر قانونی اور طبی اخراجات کا ذمہ لے گی۔


سیاسی و عوامی ردعمل؛ یکجہتی کا پیغام

حکومت کی جانب سے دہشت گردی کی مذمت کے ساتھ قومی یکجہتی کے پیغامات بھی جاری کیے گئے۔ اپوزیشن اور مختلف سیاسی جماعتوں نے اس حملے کی مذمت کی اور اس عزم کا اظہار کیا کہ دہشت گردی کے خلاف قومی کوششیں متفقہ طور پر جاری رہیں گی۔ وفاقی اور صوبائی رہنماؤں نے عوام سے بھی اپیل کی کہ وہ کسی بھی قسم کی افواہوں پر کان نہ دھریں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ تعاون جاری رکھیں۔


بین الاقوامی پہلو اور سفارتی رابطے

وزیراعظم کے بیانات کے بعد بعض بین الاقوامی شراکت داروں اور سفارتخانوں سے بھی تعزیتی پیغامات اور زخمیوں کے لیے نیک تمناؤں کے اظہار کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ حکومتی ذرائع کے مطابق صورتحال سے آگاہ کرنے کے لیے متعلقہ سفارتی چینلز کو بروقت بریفنگ دی گئی اور علاقے میں غیرملکی شہریوں کی حفاظت کا خصوصی انتظام کیا گیا ہے۔


تفتیشی ٹیمیں اور آئندہ حکمت عملی

قانون نافذ کرنے والے ادارے واقعے کی وسیع پیمانے پر تفتیش کر رہے ہیں۔ ابتدائی اطلاعات کی روشنی میں یہ تفتیش مختلف پہلوؤں پر مرکوز ہے: حملہ آوروں کے ممکنہ نیٹ ورک کی شناخت، اسلحہ اور لاجسٹک سپورٹ کا پتہ، ممکنہ مقامی سہولت کار اور کسی بیرونی سازش کے شواہد۔ حکومت نے واضح کیا ہے کہ فریقین کی شمولیت سے تادیر تک مکمل اور شفاف تفتیش مکمل کی جائے گی اور ذمہ داران کو قانون کے مطابق سخت سزا دی جائے گی۔


وزیراعظم کا قوم کے نام پیغام

اپنے قوم سے خطاب میں وزیراعظم نے کہا: "یہ ملک ہمارے جذبات، ہماری روایات اور ہماری قربانیوں کا متقاضی ہے۔ دہشت گردی جیسے جرائم ہمارے قومی عزم کو کمزور نہیں کر سکتے۔ ہم نہ صرف ان واقعات کا نوٹس لیں گے بلکہ ان کے پیچھے موجود سازشوں کا بھی پردہ چاک کریں گے۔” انہوں نے مزید کہا کہ "اس مشکل گھڑی میں قوم ایک دوسرے کا ساتھ دے اور ہم سب مل کر اس تاریک قوت کو شکست دیں گے۔”


نتیجہ: عزمِ نو اور واضح پیغام

کوئٹہ حملے کے بعد وزیراعظم کے سخت مؤقف، سیکیورٹی فورسز کی کارکردگی اور ملک گیر یکجہتی نے واضح پیغام دیا ہے کہ پاکستانی ریاست اور قوم دہشت گردی کے خلاف متحد ہیں۔ حکومت نے عوام کو یقین دلایا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے ذمہ داروں کے خلاف بلاامتیاز کارروائی کریں گے اور اسی عزم کے تحت دہشت گردی کے جڑ سے خاتمے کے لیے عملی اقدامات کو تیز کیا جائے گا۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button