
پنجاب بھر میں سیلاب متاثرین کی بحالی سروے تیزی سے جاری — 27 اضلاع میں 2,233 ٹیمیں متحرک، لاکھوں متاثرین کا ڈیٹا جمع
"یہ سروے صرف ڈیٹا اکٹھا کرنے کا عمل نہیں بلکہ متاثرین کے ساتھ ریاستی ہمدردی اور عملی مدد کا مظہر ہے۔ وزیر اعلیٰ کی واضح ہدایات ہیں کہ حق دار کو اُس کا حق ہر صورت ملے۔"
سید عاطف ندیم-پاکستان,وائس آف جرمنی اردو نیوز کے ساتھ
لاہور: وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی خصوصی ہدایت پر سیلاب متاثرین کی بحالی اور امداد کے لیے صوبہ بھر میں فلڈ بحالی سروے نہایت مؤثر اور منظم انداز میں جاری ہے۔ پنجاب کے 27 اضلاع میں 2,233 سروے ٹیمیں گھر گھر جا کر متاثرین سے ڈیٹا اکٹھا کر رہی ہیں، تاکہ نقصانات کا درست اندازہ لگا کر متاثرین کو بروقت اور شفاف امداد فراہم کی جا سکے۔
محکمہ برائے ڈیزاسٹر مینجمنٹ (PDMA) کے ڈائریکٹر جنرل عرفان علی کاٹھیا کے مطابق، سروے ٹیموں نے اب تک ایک لاکھ 27 ہزار سے زائد متاثرین کا ڈیٹا حاصل کر لیا ہے۔ دور دراز، دشوار گزار اور پانی سے گھرے علاقوں میں سروے کے لیے ٹیموں نے کشتیوں کا استعمال کرتے ہوئے متاثرہ مقامات تک رسائی حاصل کی۔
کسان، اراضی اور مویشیوں کے نقصانات کی تفصیلات جمع
ڈی جی پی ڈی ایم اے کے مطابق، مختلف اضلاع میں 88,865 کسانوں سے ان کی فصلوں کو پہنچنے والے نقصان کی تفصیلات جمع کی گئی ہیں۔ سروے ٹیموں نے 3 لاکھ 42 ہزار ایکڑ سے زائد متاثرہ زرعی اراضی کی نشاندہی مکمل کر لی ہے۔ اس کے علاوہ 37,044 مکانات جو سیلاب سے متاثر ہوئے، ان کا بھی ریکارڈ مرتب کیا جا چکا ہے۔
ڈیٹا کے مطابق، سیلاب کے نتیجے میں 1,400 افراد براہِ راست متاثر ہوئے، جبکہ مختلف اضلاع سے 5,836 ہلاک شدہ مویشیوں کی اطلاعات موصول ہوئیں۔ یہ ڈیٹا متاثرہ خاندانوں کو مالی امداد اور بحالی کے لیے بنیاد فراہم کرے گا۔
فوج اور سرکاری اداروں کا اشتراک — شفافیت اور مؤثریت کی ضمانت
سروے کے عمل میں پاک فوج، اربن یونٹ، محکمہ ریونیو، زراعت، اور لائیو اسٹاک کے افسران و نمائندگان شامل ہیں جو فیلڈ میں گھر گھر جا کر حقیقی متاثرین تک پہنچ رہے ہیں۔ PDMA روزانہ کی بنیاد پر اس سروے کی پیشرفت کا جائزہ لے رہا ہے تاکہ بروقت فیصلے لیے جا سکیں۔
عرفان علی کاٹھیا نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا:
"یہ سروے صرف ڈیٹا اکٹھا کرنے کا عمل نہیں بلکہ متاثرین کے ساتھ ریاستی ہمدردی اور عملی مدد کا مظہر ہے۔ وزیر اعلیٰ کی واضح ہدایات ہیں کہ حق دار کو اُس کا حق ہر صورت ملے۔”
متاثرین سے وعدہ — ’حق دار کو حق ملے گا‘
سروے ٹیموں نے فیلڈ میں متاثرین کو یقین دہانی کرائی ہے کہ انہیں ان کے نقصان کا ازالہ کیا جائے گا، اور کوئی بھی مستحق امداد سے محروم نہیں رہے گا۔ ٹیموں کی موجودگی اور حکومت کی براہِ راست نگرانی سے عوام میں اعتماد کی فضا قائم ہوئی ہے۔
وزیر اعلیٰ پنجاب کا وژن — بحالی، شفافیت، خدمت
وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف کی جانب سے اس سروے کی خود نگرانی کی جا رہی ہے اور ان کا عزم ہے کہ:
"متاثرین کو ان کا حق شفاف، جلد اور بغیر کسی سفارش یا رکاوٹ کے فراہم کیا جائے۔ یہ حکومت عوام کی خدمت کے لیے ہے، اور ہم ہر متاثرہ شہری کے ساتھ کھڑے ہیں۔”
خلاصہ:
پنجاب میں سیلاب سے متاثرہ افراد کی بحالی کے لیے جاری یہ فلڈ سروے ایک مثالی قدم ہے جو شفافیت، رفتار اور مؤثریت کے اصولوں پر مبنی ہے۔ لاکھوں متاثرہ افراد کی نشاندہی، ان کے نقصانات کا جائزہ، اور بروقت امداد کی فراہمی موجودہ حکومت کی عوامی فلاح کے لیے سنجیدگی اور عزم کا ثبوت ہے۔ یہ سروے نہ صرف نقصانات کا جائزہ لینے کا ذریعہ ہے بلکہ ایک پالیسی بیس لائن بھی فراہم کرے گا، جس کے ذریعے مستقبل میں قدرتی آفات سے نمٹنے کی منصوبہ بندی بہتر انداز میں کی جا سکے گی۔



