یورپتازہ ترین

جرمنی کا انفراسٹرکچر بحران، آٹو بان منصوبے اور خدشات

تاہم، وزارتِ ٹرانسپورٹ کے بجٹ میں بظاہر اضافہ ہونے کے باوجود مجموعی فنڈز میں 10 ارب یورو کی کٹوتی کر دی گئی ہے۔

زابینے کِنکراتس 

جرمنی اپنی تباہ حال سڑکوں، پلوں اور ریل کے نظام کی مرمت اور توسیع کے لیے اربوں یورو خرچ کرنا چاہتا ہے، مگر بجٹ میں موجود بھاری خسارے نے حکومت کو مشکل فیصلوں پر مجبور کر دیا ہے۔

جرمنی میں فنڈز کی کمی کے باعث درجنوں آٹو بان منصوبے تعطل کا شکار ہو سکتے ہیں، جبکہ اپوزیشن اور صوبائی حکومتیں اس پر سخت احتجاج کر رہی ہیں۔

2026 کے وفاقی بجٹ پر جرمن پارلیمان میں بحث جاری ہے۔ بائیں بازو کی جانب جھکاؤ رکھنے والی جماعت سوشل ڈیموکریٹک پارٹی (ایس پی ڈی) سے تعلق رکھنے والے وزیر خزانہ لارس کلنگ بائل نے خبردار کیا ہے کہ حکومت کو ”مشکل اور غیر مقبول فیصلے‘‘ کرنا ہوں گے کیونکہ قرضوں کا بوجھ بڑھ چکا ہے۔ کئی وزارتوں کے بجٹ میں واضح کمی کی جا رہی ہے تاکہ مالیاتی خسارے کو کم کیا جا سکے۔

ٹرانسپورٹ سیکٹر کی ترجیح لیکن کٹوتی بھی

جرمنی کا ٹریفک انفراسٹرکچر بہت اچھی حالت میں نہیں ہے۔ آدھی سے زیادہ ہائی ویز یا آٹو بان متاثر ہیں اور تقریباً پانچ ہزار پل مرمت یا دوبارہ تعمیر کے منتظر ہیں۔ اسی وجہ سے بجٹ میں ٹرانسپورٹ سیکٹر کو خاصی ترجیح دی گئی ہے۔ تاہم، وزارتِ ٹرانسپورٹ کے بجٹ میں بظاہر اضافہ ہونے کے باوجود مجموعی فنڈز میں 10 ارب یورو کی کٹوتی کر دی گئی ہے۔ مرکزی حکومتی جماعت کرسچین ڈیموکریٹک یونین سے تعلق رکھنے والے وزیر ٹرانسپورٹ پیٹرک شنائیڈر کا کہنا ہے کہ 2026 سے 2029 تک تقریباً 15 ارب یورو کی کمی کے باعث بڑے منصوبے متاثر ہوں گے۔

ڈریسڈن شہر کا گرنے والا پل
ڈریسڈن شہر میں واقع ایک پل گر گیا تھاتصویر: Matthias Rietschel/REUTERS

منصوبے رکنے کا خطرہ

فنڈز کی کمی کی وجہ سے 74 آٹو بان اور 99 قومی شاہراہوں کے نئے یا توسیعی منصوبے رکنے کا خدشہ ہے۔ ان میں کئی اہم بائی پاس اور ہائی وے کے لنک منصوبے شامل ہیں۔ اس صورتحال نے صوبوں اور مقامی سیاستدانوں میں بے چینی پیدا کر دی ہے کیونکہ ان منصوبوں کا براہِ راست تعلق عوامی سہولت اور مقامی ترقی سے ہے۔

صوبوں اور اپوزیشن کا احتجاج

صوبائی حکومتوں اور اپوزیشن جماعتوں نے منصوبوں کی ممکنہ معطلی پر شدید تنقید کی ہے۔ ان کا مؤقف ہے کہ جب وفاقی حکومت 500 ارب یورو کا قرضہ لے رہی ہے تو پھر عوام کو یہ کیسے سمجھایا جائے کہ پہلے سے منظور شدہ منصوبے روک دیے گئے ہیں۔

ماگدے برگ
جرمنی میں کئی شہری ڈھانچے کے منصوبے سرمایہ کاری کے متقاضی ہیںتصویر: Micha Korb/pressefoto_korb/picture alliance

وزیر خزانہ کلنگ بائل نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ ٹرانسپورٹ سیکٹر کو پہلے ہی سب سے زیادہ سرمایہ دیا جا رہا ہے اور مزید فنڈز فراہم کرنا ممکن نہیں۔ ان کے مطابق اب یہ وزارتِ ٹرانسپورٹ کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنی ترجیحات طے کرے اور فنڈز کا مؤثر استعمال کرے۔

متبادل تجاویز اور مستقبل کی سمت

جرمن چانسلر فریڈرش میرس نے متبادل تجویز پیش کی ہے کہ نجی سرمایہ کاروں کو انفراسٹرکچر منصوبوں میں شامل کیا جائے اور بڑے پیمانے پر پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ ماڈلز اپنائے جائیں۔ دوسری جانب وفاقی ادارہ برائے حساب کتاب

(Bundesrechnungshof) حکومت پر دباؤ ڈال رہا ہے کہ قرضوں پر حد سے زیادہ انحصار خطرناک ہے اور مالیاتی پالیسی کو مستحکم بنانا لازمی ہے۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button