پاکستانتازہ ترین

نائب وزیراعظم محمد اسحاق ڈار سے بیلجیئم کے ہم منصب کی ملاقات — اقوام متحدہ کے 80ویں اجلاس کے موقع پر اہم دوطرفہ امور پر گفتگو

دونوں رہنماؤں نے اس بات پر زور دیا کہ دوطرفہ تعلقات کو مزید وسعت اور گہرائی دینے کی ضرورت ہے، خاص طور پر موجودہ عالمی حالات کے تناظر میں

(رپورٹ: عالمی امور ڈیسک)
مقام: اقوام متحدہ ہیڈکوارٹر، نیو یارک

نیویارک (نمائندہ خصوصی): نائب وزیرِاعظم اور وزیرِ خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 80ویں سالانہ اجلاس کے موقع پر بیلجیئم کے نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ میکسم پریوو (Maxime Prévot) سے اہم ملاقات کی۔ یہ ملاقات نیویارک میں منعقدہ عالمی اجلاس کی سائیڈ لائنز پر ہوئی، جس میں دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعلقات، علاقائی و عالمی چیلنجز اور باہمی تعاون کے فروغ سے متعلق متعدد اہم امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔

دوطرفہ تعلقات کو نئی جہت دینے پر اتفاق

ملاقات کے دوران پاکستان اور بیلجیئم کے مابین طویل مدتی دوستانہ تعلقات اور باہمی احترام کی بنیاد پر استوار سفارتی روابط پر اطمینان کا اظہار کیا گیا۔ دونوں رہنماؤں نے اس بات پر زور دیا کہ دوطرفہ تعلقات کو مزید وسعت اور گہرائی دینے کی ضرورت ہے، خاص طور پر موجودہ عالمی حالات کے تناظر میں۔

اس موقع پر نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے بیلجیئم کو پاکستان کا ایک قابل اعتماد شراکت دار قرار دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں تجارت، سرمایہ کاری، تعلیم اور سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبوں میں تعاون کو مزید مستحکم کرنے کے وسیع امکانات موجود ہیں۔

ملاقات میں دونوں فریقین نے تجارتی تعلقات کو بڑھانے پر زور دیا۔ پاکستان کی جانب سے یورپی یونین کے جی ایس پی پلس (GSP+) اسٹیٹس کے تحت حاصل ہونے والے فوائد اور ان کے تسلسل کی اہمیت پر روشنی ڈالی گئی، جبکہ بیلجیئم کے وفد نے اس حوالے سے پاکستان کے کردار اور ریفارمز کو سراہا۔

دونوں رہنماؤں نے ماحولیاتی تبدیلی کو ایک مشترکہ عالمی چیلنج قرار دیا اور اس پر قابو پانے کے لیے مشترکہ اقدامات اور ٹیکنالوجی کے تبادلے کی ضرورت پر اتفاق کیا۔ اس موقع پر اسحاق ڈار نے پاکستان میں حالیہ سیلابوں اور ماحولیاتی بحران سے پیدا ہونے والے چیلنجز کا تذکرہ کرتے ہوئے عالمی برادری خصوصاً ترقی یافتہ ممالک سے تعاون کی اپیل کی۔

تعلیم اور ہنر کے شعبوں میں تعاون پر گفتگو

ملاقات میں تعلیم، طلبا کے تبادلے کے پروگرامز، اور ووکیشنل ٹریننگ کے شعبے میں تعاون بڑھانے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ بیلجیئم کی یونیورسٹیوں میں پاکستانی طلبا کی موجودگی اور ان کے لیے اسکالرشپ کے مواقع پر بھی بات چیت کی گئی، جس پر بیلجیئن ہم منصب نے ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا۔

دونوں وزرائے خارجہ نے علاقائی صورتحال، خاص طور پر جنوبی ایشیاء میں امن و استحکام، افغانستان کی صورتحال اور مشرق وسطیٰ میں جاری کشیدگی جیسے عالمی ایشوز پر بھی خیالات کا تبادلہ کیا۔ پاکستان نے مسئلہ کشمیر پر بیلجیئم سمیت عالمی برادری کی توجہ دلانے کی ضرورت پر زور دیا، اور مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تحفظات کا اظہار کیا۔

سفارتی روابط کو مزید فعال بنانے پر اتفاق

ملاقات کے اختتام پر دونوں وزرائے خارجہ نے اس بات پر اتفاق کیا کہ دوطرفہ وزٹس، سیاسی مشاورت، اور کاروباری وفود کے تبادلوں کو فروغ دے کر باہمی تعاون کو مزید وسعت دی جائے گی۔ بیلجیئم کے نائب وزیراعظم نے پاکستان کو یورپ میں اہم اقتصادی و اسٹریٹیجک شراکت دار قرار دیا اور دونوں ممالک کے مابین اعتماد پر مبنی تعلقات کو مزید فروغ دینے کی خواہش کا اظہار کیا۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button