
‘بیڈز آف بالی ووڈ’ کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ: شاہ رخ خان، ریڈ چلیز انٹرٹینمنٹ، نیٹ فلکس کو سمن
عرضی میں کہا گیا ہے کہ یہ سیریز جان بوجھ کر وانکھیڑے کی ساکھ کو داغدار کرنے کے ارادے سے تیار کی گئی ہے۔
نئی دہلی: دہلی ہائی کورٹ نے بدھ کے روز اداکار شاہ رخ خان، ریڈ چلیز انٹرٹینمنٹ، اور او ٹی ٹی پلیٹ فارم نیٹ فلکس کو انڈین ریونیو سروس (آئی آر ایس) کے افسر سمیر وانکھیڑے کی طرف سے دائر ہتک عزت کے مقدمے میں سمن جاری کیا۔ وانکھیڑے نے ان پر ویب سیریز ‘دی بیڈز آف بالی ووڈ’ کے ذریعے ان کی ساکھ کو داغدار کرنے کا الزام لگایا ہے۔
جسٹس پروشندر کمار کور نے ہتک عزت کیس میں مدعا علیہان ،گوری خان کی ملکیت والی ریڈ چلیز انٹرٹینمنٹ پرائیویٹ لمیٹڈ، نیٹ فلکس، ایکس کارپوریشن (سابقہ ٹویٹر)، گوگل ایل ایل سی، میٹا پلیٹ فارمز، آر پی ایس جی لائف اسٹائل میڈیا پرائیویٹ لمیٹڈ، اور جان ڈو کو سمن جاری کیا اور ان سے سات دنوں کے اندر جواب داخل کرنے کو کہاہے۔عدالت نے کیس کی اگلی سماعت کے لیے 30 اکتوبر کی تاریخ مقرر کی۔
عدالت نے اس مرحلے پر کوئی عبوری حکم امتناعی جاری نہیں کیا اور مدعا علیہان سے کہا کہ وہ وانکھیڑے کی درخواست پر اپنے جواب داخل کریں۔ درخواست میں متعدد ویب سائٹس سے مبینہ طور پر ہتک آمیز مواد کو ہٹانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔جج نے کہا، "انہیں ہدایات لینے دیں اور جواب داخل کریں۔ میں عام کورس میں حکم امتناعی پاس نہیں کر سکتا۔”
وانکھیڑے نے 2 کروڑ کا ہرجانہ طلب کیا ہے اور کینسر کے مریضوں کی مدد کے لیے یہ رقم ٹاٹا میموریل کینسر ہسپتال کو عطیہ کرنے پر آمادگی ظاہر کی ہے۔
درخواست میں کہا گیا ہے، "یہ سیریز انسداد منشیات نافذ کرنے والے اداروں کی گمراہ کن اور منفی تصویر کشی کرتی ہے، جس سے قانون نافذ کرنے والے اداروں پر عوام کا اعتماد مجروح ہوتا ہے۔”
عرضی میں کہا گیا ہے کہ یہ سیریز جان بوجھ کر وانکھیڑے کی ساکھ کو داغدار کرنے کے ارادے سے تیار کی گئی ہے، خاص طور پر ایسے وقت میں جب درخواست گزار اور شاہ رخ خان کے بیٹے آریان کا معاملہ بامبے ہائی کورٹ اور اسپیشل کورٹ فار نارکوٹک ڈرگس اینڈ سائیکو ٹراپک سبسٹنس (این ڈی پی ایس) کے سامنے زیر التوا ہے۔
سینئر ایڈوکیٹ سندیپ سیٹھی اور ایڈوکیٹ ٹی سنگھ دیو نے، وانکھیڑے کی نمائندگی کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ایک ترمیم شدہ مقدمہ دائر کیا ہے اور عدالت سے عبوری حکم امتناعی کا حکم جاری کرنے کی درخواست کی ہے۔ وکلاء نے کہا کہ ویب سیریز کے بارے میں، "مجھے (وانکھیڑے)، میری بیوی اور بہن کو ٹرول کرنے والی پوسٹس ہیں، جو واضح طور پر ہتک آمیز ہیں۔نیٹ فلکس کے وکیل نے اس مقدمے کی مخالفت کی۔
درخواست میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ سیریز میں ایک کردار کو فحش اشارہ کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے، خاص طور پر "ستیامیوا جیتے” کا نعرہ لگانے کے بعد درمیانی انگلی اٹھاتے ہوئے، حالانکہ "ستیامیوا جیتے” واضح طور پر قومی نشان کا حصہ ہے۔
اس میں کہا گیا ہے کہ یہ ایکٹ پریوینشن آف انسلٹس ٹو نیشنل آنر ایکٹ 1971 کی دفعات کی سنگین اور حساس خلاف ورزی ہے جس کے لیے قانون کے تحت سزائیں دی گئی ہیں۔
درخواست میں کہا گیا کہ سیریز میں فحش اور قابل اعتراض مواد کا استعمال کرکے قومی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کی کوشش کی گئی ہے اور یہ انفارمیشن ٹیکنالوجی ایکٹ اور تعزیرات ہند (آئی پی سی) کی مختلف دفعات کی خلاف ورزی ہے۔