پاکستان پریس ریلیزاہم خبریں

سپاہی محمد طیب کی وطن پر قربانی: پنڈ دادن خان میں فوجی اعزاز کے ساتھ تدفین، ڈپٹی کمشنر جہلم کی شرکت

ڈپٹی کمشنر میر رضا اوزگن کا خراجِ تحسین: "قوم سپاہی محمد طیب جیسے بیٹوں پر ناز کرتی ہے، ان کی قربانی کبھی فراموش نہیں کی جائے گی"

مخدوم حسین-پاکستان،وائس آف جرمنی اردو نیوز کے ساتھ:

پاک فوج کے بہادر سپاہی محمد طیب، جنہوں نے پاک افغان سرحد پر دشمن کی فائرنگ کے دوران جامِ شہادت نوش کیا، کو ان کے آبائی گاؤں جھگیاں، تحصیل پنڈ دادن خان، ضلع جہلم میں مکمل فوجی اعزاز کے ساتھ سپردِ خاک کر دیا گیا۔ شہید کی نمازِ جنازہ میں ڈپٹی کمشنر جہلم میر رضا اوزگن، اعلیٰ فوجی افسران، شہید کی یونٹ کے ساتھی، سیاسی و سماجی شخصیات، اور ہزاروں کی تعداد میں عوام نے شرکت کی۔

"قومی جذبے اور فخر کا دن”

نمازِ جنازہ کے موقع پر علاقے کی فضا سوگوار مگر فخر سے لبریز تھی۔ شہید کا جسدِ خاکی پاکستانی پرچم میں لپٹا ہوا تھا، جسے پاک فوج کے چاق و چوبند دستے نے سلامی دی اور کندھوں پر اٹھا کر تدفین کے مقام تک لے جایا گیا۔ ہر آنکھ اشکبار تھی، اور ہر دل شہید کی قربانی پر نازاں۔ سپاہی محمد طیب نے مادرِ وطن کی حفاظت کرتے ہوئے اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا، اور اپنی قربانی سے قوم کے ہر فرد کا سر فخر سے بلند کر دیا۔

ڈپٹی کمشنر میر رضا اوزگن کی خصوصی شرکت

ڈپٹی کمشنر جہلم میر رضا اوزگن نے نمازِ جنازہ میں خصوصی شرکت کرتے ہوئے شہید کے اہلِ خانہ سے دلی تعزیت کی۔ انہوں نے شہید کے والدین، بھائیوں اور دیگر رشتہ داروں سے ملاقات کی اور ان کے صبر و استقامت کو سراہا۔

اس موقع پر انہوں نے کہا:
"شہید محمد طیب کی قربانی پوری قوم کے لیے مشعلِ راہ ہے۔ ہم ان کی جرات، بہادری اور حب الوطنی کو سلام پیش کرتے ہیں۔ ضلعی انتظامیہ اس غم کی گھڑی میں شہید کے خاندان کے ساتھ کھڑی ہے اور ہر ممکن تعاون فراہم کرے گی۔”

ڈپٹی کمشنر نے مزید کہا کہ وطن کے لیے قربانی دینے والے سپاہی ہمارا فخر ہیں، اور قوم ان کی قربانیوں کو کبھی فراموش نہیں کرے گی۔

فوجی اعزاز کے ساتھ تدفین

شہید محمد طیب کی تدفین فوجی اعزاز کے ساتھ عمل میں آئی۔ پاک فوج کے دستے نے رسمی سلامی دی، اور قبر پر قومی پرچم لہرایا گیا۔ یونٹ کے ساتھیوں نے شہید کو آخری الوداع کیا، اور غم زدہ ماحول میں شہید کو سپردِ خاک کر دیا گیا۔

عوام کی بھرپور شرکت: قومی اتحاد کا مظاہرہ

شہید کی نماز جنازہ میں شریک عوام، مقامی سیاسی و سماجی رہنماؤں اور علاقائی معززین نے شہید محمد طیب کی قربانی کو خراجِ تحسین پیش کیا۔ ہزاروں افراد نے جنازے میں شرکت کرکے اس امر کا ثبوت دیا کہ قوم اپنے شہداء کو کبھی تنہا نہیں چھوڑتی۔

ایک مقامی بزرگ نے کہا:
"ہمیں اپنے بیٹے پر فخر ہے۔ اُس نے ہمارے گاؤں کا نہیں، پورے ملک کا سر بلند کیا ہے۔ یہ قربانی رائیگاں نہیں جائے گی۔”

پس منظر: سرحدوں پر قربانی دینے والے سپوت

سپاہی محمد طیب نے پاک افغان سرحد پر ڈیوٹی انجام دیتے ہوئے دشمن کی بزدلانہ فائرنگ کا سامنا کرتے ہوئے شہادت پائی۔ وہ اپنی یونٹ میں بہادری، فرض شناسی اور جذبۂ حب الوطنی کے لیے جانے جاتے تھے۔ ان کی قربانی اس امر کی گواہی ہے کہ پاکستان کے محافظ ہر لمحہ ملک کے لیے اپنی جان قربان کرنے کو تیار ہیں۔


اختتامیہ
سپاہی محمد طیب کی شہادت ایک جانب جہاں قوم کے دلوں میں غم کا چراغ جلا گئی، وہیں دوسری طرف ان کی جرات اور بہادری نے عوام کے جذبے کو مزید بلند کر دیا ہے۔ شہداء ہماری قومی سلامتی کے محافظ ہیں، اور ان کی قربانیوں کو سلام پیش کرنا ہر پاکستانی کا فرض ہے۔ قوم عہد کرتی ہے کہ محمد طیب جیسے شہیدوں کی قربانیوں کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا، اور وطن کی حفاظت کے لیے ہر قیمت پر متحد رہا جائے گا۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button