
بھارت کی عالمی دھشت گردی اور اقوام عالم کی مجرمانہ خاموشی ۔۔۔!!پیر مشتاق رضوی
انڈیا کی خفیہ ایجنسی را (RAW) پاکستان میں دہشت گرد تنظیموں کو سپانسر کرتی ہے بلوچستان لبریشن آرمی (BLA) کو مالی معاونت، ہتھیار اور تربیت فراہم کرتی ہے
بھارت خطے میں ریاستی دہشتگردی کا سب سے بڑا سرپرست ہے۔اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کمیٹی میں پاکستانی نمائندے آصف خان کا بھارت کو کرارا جواب دیتے ہوئے کہا کہ بھارت کالعدم ٹی ٹی پی، بی ایل اے اور مجید بریگیڈ جیسے گروہوں کی مدد میں ملوث ہے۔ بھارت کا غیر ذمہ دارانہ رویہ علاقائی امن و استحکام کے لیے شدید خطرہ ہے۔آصف خان نے کہا کہ پاکستان نے گذشتہ ماہ مئی میں بھارت کی اشتعال انگیز جارحیت پردفاع کا حق استعمال کرتے ہوئے منہ توڑ جواب دیا۔ ھم بھارت کی منافقت کو بے نقاب کرتےرہیں گے۔ رپورٹس کے مطابق بھارت بیرون ملک خاص طور پر پاکستان، کینیڈا اور امریکہ میں غیر قانونی ٹارگٹ کلنک اور دہشت گردی کے واقعات میں ملوث ہے۔ بلاشبہ بھارتی خفیہ ایجنسی RAW دہشت گردوں، معصوم شہریوں اور مجرموں کو بھرتی کر کے دہشت گرد حملے اور ٹارگٹ کلنگ کرانے میں ملوث ہےپاکستان کی وزارت خارجہ نے اس حوالے سے سخت مذمت کی ہے اور عالمی برادری سے بھارت کی اس سرگرمی کے خلاف قدم اٹھانے کا مطالبہ کیا ہے۔ بھارتی کی بدنام زمانہ خفیہ ایجنسی RAW وہ پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات میں ملوث ہے، جن میں کشمیر اور دیگر علاقوں میں حملے شامل ہیں۔
بھارت اپنی خفیہ ایجنسی RAW کے ذریعے پاکستان میں دہشت گرد کارروائیاں کراتا ہے۔
انڈیا کی خفیہ ایجنسی را (RAW) پاکستان میں دہشت گرد تنظیموں کو سپانسر کرتی ہے بلوچستان لبریشن آرمی (BLA) کو مالی معاونت، ہتھیار اور تربیت فراہم کرتی ہے جماعت الاحرار اور تحریک طالبان پاکستان (TTP) جیسے دہشت گرد گروہوں کو سپانسر کرنے کے علاوہ سندھی اور
سرائیکی علیحدگی قوم پرستوں کی مکمل پشت پناہی کرتی ہے ۔. پاکستان کے مختلف علاقوں میں دہشت گرد کارروائیاں کروانے کے لیے دہشت گردوں کو ہدایات اور مالی مدد فراہم کی جاتی ہے بھارت نے گذشتہ آٹھ دہائیوں سے جمون کشمیر پر غاصبانہ قبضہ کر رکھا ہے بھارت نے لاکھوں معصوم کشمیریوں کا قتل عام کیا 9 .اکھ سے زائد قابض بھارتی فوج نے مقبوضہ کشمیر کو دنیا کی سب بڑی انسانی جیل بنا رکھی بھارت نے آج تک اقوام متحدہ کی قردادون کے مطابق کشمیریوں کو حق خودارادیت نہ دیا ہے 90 لاکھ بھارتی قابض فوج نے مظلوم کشمیریوں کو بنیادی انسانی حقوق سے محروم کر رکھا ہے
بھارت پاکستان میں پراکسی وار کے تحت بلوچستان اور دیگر علاقوں میں دہشت گرد اور علیحدگی پسند تنظیموں کو مالی، عسکری اور تربیتی مدد دیتا ہے، فتنۀالہندوستان اور فتنۀالخوارج جیسی دہشت گرد تنظیمیں بھارت کی مدد سے افغانستان میں تربیت بھی حاصل کرکے پاکستان میں حملے کرتی ہیں پاکستان میں را کے مشہور ایجنٹس پکڑے جاچکے ہیں بھارتی دھشت گرد اور جاسوس سلمان اور ارسلان، جو دہشت گردی کی فنڈنگ اور ٹارگٹ کلنگ میں ملوث تھے۔
دیگر را کے ایجنٹس سجاد، عبید، عمیر اصغر، اور شکیل، جنہیں مٹلی، بدین میں عبدالرحمن کی قتل میں گرفتار کیا گیا۔ سنجئے سنجیو کمار (فوجی) جو را کا اہم رکن تھا اور پاکستان میں ایجنٹس کی بھرتی کرتا تھا۔ بدنام زمانہ بھارتی عالمی دھشت گرد کلبھوشن یادھو پاکستان میں دہشت گرد کارروائیوں میں ملوث تھا، خاص طور پر بلوچستان اور کراچی میں علیحدگی پسندوں کو مالی اور عسکری مدد فراہم کرنا، سیکیورٹی فورسز کے خلاف حملے، اور چین-پاکستان اقتصادی راہداری کو نقصان پہنچانے کی سازش کا سرغنہ تھا کلبھوشن یادھو 3 مارچ 2016ء کو بلوچستان میں پاکستان کی خفیہ ایجنسیوں نے گرفتار کیا جہاں اسے جعلی شناخت پر جاسوسی کرتے ہوئے گرفتار کیا گیا تھا۔ را کے دو ایجنٹس حال ہی میں کراچی میں گرفتار ہوئے
یہ تمام مجرمان دہشت گرد کارروائیوں، ہتھیاروں کے ذخیرہ اندوزی اور فنڈنگ میں ملوث پائے گئے۔ بھارتی جاسوس مختلف ممالک میں بھی پکڑے گئے امریکہ میں ایک بھارتی جاسوس نے امریکی شہری کی ہلاکت کی سازش کی۔ کینیڈا میں سکھ ایکٹیوسٹ کی ٹارگٹ کلنگ میں بھارتی جاسوس ملوث پائے گئے۔قطر میں8 بھارتی سابق نیوی آفیسرز کو اسرائیل کے لیے جاسوسی کے الزام میں گرفتار کیا گیاآسٹریلیا سے 4 بھارتی جاسوسوں کو گرفتار کر کے ملک سے نکال دیا گیا۔ ایران نے 2025ء میں بھارتی جاسوسوں کو اسرائیل کی خفیہ ایجنسی موساد کے لیے جاسوسی کرنے میں ملوث بھارتی را کے ایجنٹس کو گرفتار کیا جبکہ کچھ کو سخت سزا دی گئی۔ 23 جون 2025ء کو ایران نے تین بھارتی ایجنٹس کو اسرائیل کے لیے جاسوسی، ہتھیار سمگلنگ، اور ہلاکتوں میں ملوث ہونے پر پھانسی دی۔ مجموعی طور پر ایران میں 70 بھارتیوں کو جاسوسی کے الزام میں گرفتار کیا گیا، جنہیں اسرائیل کی مدد کا الزام تھا۔- ایرانی عدالتوں نے یہ کیسز سختی سے نمٹائے، اور کچھ میں قید اور پھانسی کی سزائیں بھی دی گئیں۔ بھارتی خفیہ ایجنسی را (RAW) اور اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد کے درمیان خفیہ تعاون اور معلومات کا تبادلہ رہا ہے، جس کی شروعات 1968ء میں را کے قیام کے وقت ہوئی۔ یہ دونوں بدنام زمانہ خفیہ ایجنسیاں دنیا بھر میں دہشت گردی کےلئے آپریشنز، جاسوسی، اور عسکری تربیت میں مل کر کام کرتی ہیں، خصوصاً پاکستان اور ایران مذموم کاروائیوں میں ملوث ہیں پاکستان نے اقوام متحدہ اور دیگر عالمی تنظیموں کو بھارت کی دہشت گردی میں ملوث ہونے کے واضح ٹھوس ثبوت پیش کیے ہیں۔دستاویزی شواہد، دھشت گرد تنظیون کی مالی فنڈنگ اور بھارتی خفیہ ایجنسی را کی دہشت گرد کارروائیوں میں مداخلت کے ثبوت عوامی اور اقوام عالم کے سامنے رکھے ہیں۔ پاکستان نے بارہا اقوام متحدہ کو بتایا ہے کہ بھارت نےپاکستان میں کئی دہشت گرد تنظیموں کو سپورٹ کیا، جن میں یو این کی دہشت گرد فہرست میں شامل گروہ بھی ہیں اقوام متحدہ سمیت اقوام عالم بھارت کی دہشت گردی کے ثبوت بخوبی جانتی ہیں مگر جانبدرانہ مصلحتوں کی بنا پر سخت کارروائی نہیں کرتی ہیں پاکستان عالمی فورمز پر بھارت کی سازشوں کا پردہ فاش کرتا رہتا ہے، مگر عالمی برادری مجرمانہ خاموشی اختیار کرتے ہوئے ہے اور بھارت کی عالمی دھشت گردی کے خلاف زیادہ براہِ راست ایکشن سے گریز کرتی ہے۔ حال ہی میں بھارت افغان طالبان اور ٹی ٹی پی کا گٹھ جوڑ بھی کھل کے سامنے آگیا ہے’ سیندور” مشن میں شکست فاش کھانے کے بعد بھارت باز نہ آیا اور بدستور پاکستان کے خلاف تخریبی کاروائیون اور مذموم سازشون میں مصرف عمل ہے بھارت اب افغان طالبان کو پاکستان کے خلاف پراکسی وار میں استعمال کر رہا ہےحالیہ پاک افغان کشیدگی کے دوران طالبان کے افغان وزیر کا بھارت کا دورہ اور طالبان کا کشمیر میں بھارت کی حمایت کرنا پاکستان کے لیے تشویش کا باعث ہے، اور دھشت گردی کو پاکستان کا اندرونی معاملہ قرار دیا ہے ۔ جس پر پاکستان نے شدید ردعمل دیا ہے افغان جارحیت کے خلاف پاکستان کی سرحدی فضائی کارروائیاں اور طالبان سے جھڑپوں میں شدت آئی ہے، پاکستانی فورسز نے طالبان کے بار بار سرحدی حملوں کا منہ توڑ جواب دیا طالبان اور ٹی ٹی پی کے مراکز کو تباہ کر کے دو درجن کے قریب افغان طالبان کی فوجی چوکیوں پر قبضہ کر لیا ہے بھارت کا طالبان کو خفیہ طور پر طالبان اور ٹی ٹی پی کو ہتھیاروں کی فراہمی پر پاکستان نے سخت جوابی اقدامات کئے ۔پراکسی کے طور پر فتنہ الہندوستان اور فتنہ الخوارج دونوں دہشت گرد تنظیمیں ہیں جو پاکستان میں بھارتی سرپرستی میں کام کر رہی ہیں یہفتنہ الہندوستان اور فتنہ الخوارج دونوں دہشت گرد تنظیمیں گروہ قبل ازین بلوچستان اور دوسرے علاقوں میں حملے کرتے ہیں، عدم استحکام پھیلانے اور مذہبی فرقہ واریت بڑھانے کے لیے بھارتی پراکسی کے طور پر استعمال ہوتے ہیں۔ پاکستان کی سکیورٹی فورسز نے ان کے خلاف کامیاب آپریشنز جاری رکھے ہوئے ہیں اور بھارت کو بے نقاب کیا ہے کہ بھارت خطے میں دہشت گردی کے ذریعے مداخلت کر رہا ہے
وقت آگیا ہے کہ اقوام عالم اپنی مجرمانہ خاموشی کو ختم کر کے عالمی دھشت بھارت کے خلاف سخت اقدامات کرے اور جنوبی ایشیاء میں پائیدار استحکام اور دیرپا امن کے لئے مؤثر کردار ادا کرے #