
پاکستان اور مصر کا بحری و صنعتی شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق، بلیو اکانومی کے فروغ کے لیے مشترکہ اقدامات کا اعلان
پاکستان افریقہ، وسطی ایشیا اور مصر میں "پاکستان ہاؤسز" کے قیام پر غور کر رہا ہے
ناصر خان خٹک-پاکستان.وائس آف جرمنی اردو نیوز کے ساتھ
اسلام آباد: پاکستان اور مصر نے دوطرفہ تعلقات کو نئی بلندیوں پر لے جانے کے لیے بحری اور صنعتی شعبوں میں تعاون کو وسعت دینے، سرمایہ کاری کے نئے مواقع تلاش کرنے اور "بلیو اکانومی” کو فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔ یہ پیش رفت اسلام آباد میں وفاقی وزیر برائے بحری امور اور پاکستان میں تعینات مصری سفیر کے درمیان ہونے والی ایک اہم ملاقات میں سامنے آئی۔
اعلیٰ سطحی ملاقات میں اہم فیصلے
ملاقات کے دوران دونوں ممالک کے نمائندوں نے باہمی دلچسپی کے مختلف شعبوں پر تبادلہ خیال کیا۔ وفاقی وزیر نے اس موقع پر تجویز دی کہ پاکستان افریقہ، وسطی ایشیا اور مصر میں "پاکستان ہاؤسز” کے قیام پر غور کر رہا ہے جن کا مقصد ان خطوں میں تجارتی روابط کو مضبوط بنانا اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کو پاکستان کی مارکیٹ کی طرف راغب کرنا ہے۔
پاکستان ہاؤسز کے قیام کا منصوبہ ایک ہمہ جہت تجارتی پلیٹ فارم فراہم کرے گا جو پاکستانی مصنوعات کی نمائش، کاروباری شراکت داری، اور مشترکہ سرمایہ کاری کے مواقع کو فروغ دے گا۔ اس سے نہ صرف پاکستان کی برآمدات میں اضافہ ہوگا بلکہ ملک کی معاشی سفارتکاری کو بھی تقویت ملے گی۔
سویس کینال فری زون کے تجربات پاکستان سے شیئر کرنے کی پیشکش
ملاقات میں مصری سفیر نے پاکستان کے ساتھ سویز کینال فری زون کے تجربات شیئر کرنے کی پیشکش کی، جو مصر کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے ساتھ بحری امور، بندرگاہی ترقی، اور فری زونز کے قیام میں قریبی تعاون ممکن ہے جس سے دونوں ممالک کی اقتصادی نمو میں نمایاں اضافہ ہوسکتا ہے۔
مصری سفیر نے پاکستانی مصنوعات کے معیار اور بین الاقوامی منڈیوں میں ان کی مسابقت کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ مصر، پاکستان کے ساتھ تجارت کو فروغ دینے میں سنجیدہ ہے اور دوطرفہ اقتصادی شراکت داری کو مزید گہرا کرنے کے لیے ہر ممکن تعاون فراہم کرے گا۔
ایس آئی ایف سی کے تعاون سے عالمی سطح پر توسیع کی کوششیں
اس موقع پر یہ بھی بتایا گیا کہ اسپیشل انویسٹمنٹ فسیلیٹیشن کونسل (SIFC) کی معاونت سے پاکستان اپنے بحری اور صنعتی شعبوں کو عالمی منڈیوں تک وسعت دینے کے لیے مربوط اقدامات کر رہا ہے۔ ایس آئی ایف سی کا کردار نہ صرف ملکی سرمایہ کاری کے عمل کو تیز اور شفاف بنانے میں ہے بلکہ وہ پاکستان کو عالمی سرمایہ کاری کے لیے ایک پرکشش مقام کے طور پر متعارف کرانے کے لیے بھی سرگرم ہے۔
بلیو اکانومی: پاکستان کی نئی اقتصادی حکمتِ عملی
ماہرین کے مطابق، حالیہ اقدامات پاکستان کی بلیو اکانومی کی ترقی کی جانب ایک اہم قدم ہیں۔ بلیو اکانومی سے مراد وہ اقتصادی سرگرمیاں ہیں جو سمندر اور آبی وسائل سے منسلک ہیں، جیسے ماہی گیری، سمندری تجارت، ساحلی سیاحت، بحری تعمیرات اور بندرگاہی خدمات۔
یہ شعبہ پاکستان کے لیے ایک نئی معاشی راہداری ثابت ہو سکتا ہے جو روزگار کے مواقع فراہم کرنے، زرمبادلہ کمانے، اور ملکی معیشت کو پائیدار ترقی کی طرف لے جانے میں کلیدی کردار ادا کرے گا۔
نتیجہ: دوطرفہ تعلقات میں ایک نئی جہت
پاکستان اور مصر کے درمیان حالیہ ملاقات دونوں ممالک کے بڑھتے ہوئے تعلقات اور باہمی اقتصادی مفادات کی غمازی کرتی ہے۔ توقع کی جا رہی ہے کہ آنے والے دنوں میں دونوں ممالک مشترکہ منصوبوں، تجارتی وفود کے تبادلوں، اور سرمایہ کاری کے فورمز کے انعقاد کے ذریعے اپنے تعاون کو عملی شکل دیں گے۔
پاکستان کی کوشش ہے کہ وہ اپنی جغرافیائی اہمیت، نوجوان افرادی قوت، اور قدرتی وسائل کو بروئے کار لا کر عالمی معیشت میں مؤثر کردار ادا کرے، اور مصر جیسے اہم شراکت دار کے ساتھ مل کر ایک مضبوط علاقائی و عالمی اقتصادی مقام حاصل کرے۔