
ڈی جی آئی ایس پی آر کی جامعہ عروۃ الوثقیٰ لاہور میں طلباء و علماء کے ساتھ خصوصی نشست، پاک فوج کے کردار کو بھرپور خراج تحسین
"یہ آپریشن نہ صرف عسکری میدان میں دشمن کو ناکام بنانے کی ایک مثال ہے بلکہ پاکستان کی سالمیت، امن اور خودمختاری کا عملی مظہر بھی ہے۔"
سید عاطف ندیم-پاکستان،وائس آف جرمنی اردو نیوز کے ساتھ:
جامعہ عروۃ الوثقیٰ لاہور میں ایک منفرد اور بامعنی نشست کا انعقاد کیا گیا، جس میں ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (ڈی جی آئی ایس پی آر) نے طلباء، علماء اور دینی شخصیات سے خصوصی ملاقات کی۔ اس نشست میں جامعہ کے مدیر اعلیٰ علامہ سید جواد نقوی، اساتذہ اور مختلف شعبہ ہائے تعلیم سے وابستہ طلباء و طالبات کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کی جامعہ میں آمد پر گرم جوشی سے استقبال کیا گیا اور جامعہ کے طلباء نے پاک فوج کے شاندار کردار اور قربانیوں کو سراہتے ہوئے بھرپور محبت اور یکجہتی کا اظہار کیا۔
علامہ سید جواد نقوی کا خطاب: قومی شعور اور دفاعی آگاہی کی ضرورت پر زور
نشست کے آغاز میں مدیر اعلیٰ جامعہ علامہ سید جواد نقوی نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ:
"قوموں کی بقاء صرف سرحدی دفاع سے نہیں، بلکہ فکری، اخلاقی اور نظریاتی شعور سے بھی مشروط ہے۔ دینی اداروں، مدارس اور نوجوان نسل کو قومی شعور سے بہرہ مند کرنا آج کی اہم ترین ضرورت ہے۔”
انہوں نے زور دیا کہ دینی طبقہ ملک کی نظریاتی و جغرافیائی سرحدوں کا بھی محافظ ہے اور افواج پاکستان کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتا ہے۔
آپریشن بنیان مرصوص کی فتح پر طلباء کا خراج تحسین
نشست کے دوران طلباء و طالبات نے اظہار خیال کرتے ہوئے آپریشن بنیان مرصوص کی تاریخی کامیابی پر پاک فوج کو زبردست خراج تحسین پیش کیا۔ طلباء نے کہا کہ:
"یہ آپریشن نہ صرف عسکری میدان میں دشمن کو ناکام بنانے کی ایک مثال ہے بلکہ پاکستان کی سالمیت، امن اور خودمختاری کا عملی مظہر بھی ہے۔”
انہوں نے کہا کہ اس آپریشن کی کامیابی نے قوم میں نیا اعتماد پیدا کیا ہے، اور یہ حقیقت سب پر آشکار ہو چکی ہے کہ پاک فوج قوم کی امنگوں کی حقیقی نمائندہ ہے۔
سوشل میڈیا پر منفی پراپیگنڈے کے خلاف یکجہتی کا اظہار
طلباء نے کہا کہ سوشل میڈیا پر پھیلائے جانے والے منفی پراپیگنڈے، افواہوں اور سازشوں کا مقصد قوم کو تقسیم کرنا ہے، لیکن ایسے منفی بیانیے کی اب کوئی جگہ نہیں بچی۔
شرکاء نے کہا کہ:
"افواج پاکستان پر تنقید دراصل پاکستان پر حملہ ہے۔ دینی طبقات اس بیانیے کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں اور ریاستی اداروں کے دفاع کو اپنی ذمہ داری سمجھتے ہیں۔”
افواج پاکستان ہماری آن، فخر اور وقار ہیں: طلباء کا دوٹوک پیغام
طلباء نے مزید کہا کہ:
"ہم افواج پاکستان کو صرف ایک ادارہ نہیں بلکہ قوم کا فخر، وقار اور شان سمجھتے ہیں۔ ہماری پہچان، ہماری سلامتی، اور ہمارا مستقبل ان کی قربانیوں سے وابستہ ہے۔”
انہوں نے کہا کہ دینی مدارس اور دینی مکاتب فکر کی نئی نسل نہ صرف تعلیم و تدریس میں آگے بڑھ رہی ہے بلکہ قومی سلامتی کے تقاضوں سے بھی مکمل طور پر باخبر ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کا اظہار تشکر، دینی طبقات کے کردار کی تحسین
ڈی جی آئی ایس پی آر نے علماء، طلباء اور جامعہ انتظامیہ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ:
"دینی طبقات کا افواج پاکستان پر اعتماد اور محبت ہمیں مزید ذمہ داری کا احساس دلاتا ہے۔ ہم جانتے ہیں کہ ریاستی ادارے اسی وقت مضبوط ہوتے ہیں جب قوم کا ہر طبقہ ان کے ساتھ کھڑا ہو۔”
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے خلاف ہائبرڈ وار جاری ہے، جس کا نشانہ سوچ، بیانیہ اور اتحاد ہے۔ اس جنگ کا مقابلہ صرف بندوق سے نہیں بلکہ علم، شعور اور سچائی سے کیا جا سکتا ہے۔
دینی مدارس قومی وحدت کا مضبوط ستون ہیں
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ دینی مدارس ہمیشہ سے امن، رواداری اور حب الوطنی کے فروغ کا ذریعہ رہے ہیں۔ نوجوان طلباء کو سچائی سے آگاہ رکھنا، حق اور باطل کے درمیان تمیز سکھانا اور قومی سلامتی کو اولین ترجیح دینا، وقت کا تقاضا ہے۔
اختتامیہ: اتحاد و یکجہتی کا عملی مظاہرہ
یہ خصوصی نشست نہ صرف افواج پاکستان اور دینی طبقات کے درمیان ہم آہنگی کا عملی مظاہرہ تھی، بلکہ اس نے یہ واضح کر دیا کہ:
پاک فوج کو علماء و طلباء کی مکمل حمایت حاصل ہے
سوشل میڈیا پر پھیلائی جانے والی نفرت انگیز مہم کا علمی و اخلاقی جواب دیا جائے گا
دینی ادارے قومی بیانیے کے محافظ اور فکری سرحدوں کے سپاہی ہیں
نشست کے اختتام پر خصوصی دعا کی گئی اور طلباء نے "پاک فوج زندہ باد، پاکستان پائندہ باد” کے فلک شگاف نعرے لگا کر اپنے جذبات کا اظہار کیا۔