
پاکستان پنجاب: کاؤنٹر نارکوٹکس فورس کی گزشتہ ایک ہفتے کی کامیاب کارروائیاں، بڑی مقدار میں منشیات برآمد
کارروائیاں خفیہ معلومات کی بنیاد پر کی گئیں اور ان کا مقصد منشیات کے خلاف پنجاب حکومت کی زیرو ٹالرنس پالیسی کو مزید مستحکم کرنا ہے
سید عاطف ندیم-پاکستان،وائس آف جرمنی اردو نیوز کے ساتھ
لاہور: کاؤنٹر نارکوٹکس فورس پنجاب نے گزشتہ ایک ہفتے کے دوران صوبے کے مختلف شہروں میں خفیہ اطلاعات پر کئی کامیاب کارروائیاں کی ہیں، جس کے نتیجے میں بڑی مقدار میں منشیات برآمد ہوئی ہے۔ ان کارروائیوں میں لاہور، فیصل آباد، ڈی جی خان، گوجرانوالہ اور راولپنڈی کے علاقوں میں مختلف آپریشنز کے ذریعے منشیات فروشوں کے نیٹ ورکس کا قلع قمع کیا گیا ہے۔ فورس نے ان کارروائیوں میں 13 کلو آئس، 6 کلو چرس، 3 کلو ویڈ، 8 لٹر کیٹامین، 760 گرام کوکین، 1 کلو ہیروئن اور 1 کلو افیون برآمد کی ہے، جنہیں مختلف ملزمان اپنے قبضے میں رکھے ہوئے تھے۔
ملزمان کی گرفتاری اور منشیات کی برآمدگی:
کاؤنٹر نارکوٹکس فورس نے اس آپریشن کے دوران 12 ملزمان کو گرفتار کیا، جن میں 5 خواتین بھی شامل ہیں۔ یہ ملزمان منشیات کی اسمگلنگ اور فروخت میں ملوث تھے اور ان کے قبضے سے مختلف نوعیت کی منشیات برآمد کی گئیں۔ اس کے علاوہ، فورس نے ملزمان کے خلاف قانونی کارروائی شروع کر دی ہے تاکہ ان کی گرفتاری کے بعد منشیات کے خلاف مزید سخت اقدامات اٹھائے جا سکیں۔
کاؤنٹر نارکوٹکس فورس کے حکام کا کہنا ہے کہ یہ کارروائیاں خفیہ معلومات کی بنیاد پر کی گئیں اور ان کا مقصد منشیات کے خلاف پنجاب حکومت کی زیرو ٹالرنس پالیسی کو مزید مستحکم کرنا ہے۔ حکام نے اس بات پر زور دیا کہ منشیات کے خلاف جنگ صرف ایک حکومتی مہم نہیں ہے بلکہ یہ نوجوان نسل کے محفوظ اور روشن مستقبل کی جدوجہد ہے۔
پنجاب حکومت کی زیرو ٹالرنس پالیسی:
پنجاب حکومت نے منشیات فروشوں اور اسمگلروں کے خلاف کارروائیاں تیز کر دی ہیں اور ان کے نیٹ ورکس کو جڑ سے اکھاڑنے کے لیے مربوط اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ حکومت کا کہنا ہے کہ اس میں عوام کا بھی تعاون انتہائی اہم ہے تاکہ منشیات کے کاروبار کو مکمل طور پر ختم کیا جا سکے اور معاشرے کو اس سے آزاد کرایا جا سکے۔
کاؤنٹر نارکوٹکس فورس کے افسران نے کہا کہ منشیات کی اسمگلنگ اور فروخت ایک سنگین مسئلہ بن چکا ہے اور اس کی روک تھام کے لیے فورس کی جانب سے سخت ترین اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کارروائیوں میں پولیس، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور دیگر متعلقہ محکموں کی مکمل مدد حاصل ہے تاکہ اس گھناؤنے کاروبار کا خاتمہ کیا جا سکے۔
منشیات کے خلاف جنگ:
کاؤنٹر نارکوٹکس فورس کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ منشیات کے خلاف جنگ محض ایک آپریشن نہیں بلکہ یہ پوری قوم کی اجتماعی کوشش ہے جس میں نوجوان نسل کو منشیات کے تباہ کن اثرات سے بچانا ہماری اولین ترجیح ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ منشیات کے استعمال سے نہ صرف فرد کی صحت کو نقصان پہنچتا ہے بلکہ پورے معاشرتی نظام پر اس کے منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں، جس سے جرائم کی شرح میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔
پنجاب حکومت کی جانب سے اس بات کی یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ منشیات کے خلاف یہ مہم ہر سطح پر جاری رہے گی اور اس سلسلے میں کوئی بھی نرمی نہیں برتی جائے گی۔ حکومتی حکام کا کہنا ہے کہ منشیات فروشوں کے خلاف بھرپور کارروائیاں عمل میں لائی جا رہی ہیں تاکہ منشیات کے نیٹ ورکس کو مکمل طور پر ختم کیا جا سکے۔
آگاہی اور تعلیم کی ضرورت:
منشیات کے بڑھتے ہوئے استعمال کے خلاف آگاہی کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے حکومت نے تعلیمی اداروں میں اس حوالے سے آگاہی پروگرامز شروع کرنے کی منصوبہ بندی کی ہے۔ اس میں اس بات پر زور دیا جائے گا کہ نوجوان نسل کو منشیات کے استعمال کے خطرات سے آگاہ کیا جائے تاکہ وہ اس لعنت سے دور رہیں اور ایک صحت مند معاشرتی ماحول میں پروان چڑھیں۔
خواتین کا کردار:
پنجاب میں منشیات کے کاروبار میں خواتین کی بڑھتی ہوئی شمولیت نے حکام کو مزید پریشان کر دیا ہے۔ کاؤنٹر نارکوٹکس فورس نے اس حوالے سے کہا کہ خواتین کی گرفتاریاں اس بات کا اشارہ ہیں کہ منشیات کے کاروبار میں ہر طبقہ، چاہے وہ مرد ہو یا خواتین، ملوث ہو سکتا ہے۔ اس لیے اس مسئلے کا حل صرف سخت کارروائیوں تک محدود نہیں ہے بلکہ عوامی سطح پر آگاہی اور تعلیم کا بھی اہتمام ضروری ہے۔
خلاصہ:
کاؤنٹر نارکوٹکس فورس پنجاب کی جانب سے حالیہ ایک ہفتے کے دوران کی گئی کارروائیوں میں بڑی مقدار میں منشیات برآمد کی گئی ہے اور 12 ملزمان، جن میں 5 خواتین شامل ہیں، گرفتار کیے گئے ہیں۔ پنجاب حکومت کی زیرو ٹالرنس پالیسی کے تحت ان کارروائیوں کو مزید تیز کیا گیا ہے تاکہ منشیات فروشوں کے نیٹ ورکس کو جڑ سے اکھاڑ کر معاشرے کو اس گھناؤنے کاروبار سے پاک کیا جا سکے۔ حکومت نے اس بات کا عزم ظاہر کیا ہے کہ اس جنگ میں عوام کا تعاون ضروری ہے اور منشیات کے استعمال کو روکنے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔







