مشرق وسطیٰاہم خبریں

اسرائیل نے غزہ میں ہلاک یرغمالیوں کی لاشیں تلاش کرنے کی اجازت دے دی

اسرائیلی حکام کے مطابق، اس ٹیم کو مناسب سیکیورٹی فراہم کی جائے گی تاکہ لاشوں کی بازیابی کے عمل کو محفوظ اور مؤثر طریقے سے انجام دیا جا سکے۔

تل ابیب/غزہ (رپورٹر)
اسرائیل نے پیر 27 اکتوبر کو اعلان کیا ہے کہ اس نے ایک خصوصی ٹیم کو غزہ میں ہلاک ہونے والے یرغمالیوں کی لاشیں تلاش کرنے کی اجازت دے دی ہے۔ یہ ٹیم بین الاقوامی سرخ صلیب (Red Cross) کے عملے، مصری امدادی کارکنوں اور حماس کے ایک رکن پر مشتمل ہوگی۔

اس اقدام کا مقصد غزہ میں یرغمالیوں کے اہل خانہ کو ان کے پیاروں کی لاشیں واپس فراہم کرنا اور انسانی بنیادوں پر امدادی کارروائیوں کو یقینی بنانا بتایا گیا ہے۔ اسرائیلی حکام کے مطابق، اس ٹیم کو مناسب سیکیورٹی فراہم کی جائے گی تاکہ لاشوں کی بازیابی کے عمل کو محفوظ اور مؤثر طریقے سے انجام دیا جا سکے۔


بین الاقوامی اور علاقائی تعاون

اس فیصلہ کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر اہم قرار دیا جا رہا ہے اور یہ عالمی برادری اور علاقائی ممالک کے دباؤ کے بعد ممکن ہوا ہے۔ مصری امدادی ٹیم کے شامل ہونے کا مقصد نہ صرف انسانی بنیادوں پر مدد فراہم کرنا ہے بلکہ یہ عمل علاقے میں امن اور اعتماد سازی کے لیے بھی اہمیت رکھتا ہے۔

بین الاقوامی سرخ صلیب کے ترجمان نے کہا کہ وہ اس موقع پر تمام قانونی اور انسانی اصولوں کی پاسداری کریں گے تاکہ متاثرہ خاندانوں کو ان کے پیاروں کی لاشیں بروقت واپس فراہم کی جا سکیں۔


حماس کا کردار اور لاشوں کی بازیابی

حماس کے ایک رکن کے شامل ہونے سے یہ یقینی بنایا جائے گا کہ غزہ میں کارروائی مکمل طور پر مقامی سکیورٹی اور انتظامی اجازت کے تحت ہو۔ اطلاعات کے مطابق، غزہ میں ہلاک ہونے والے یرغمالیوں کی تعداد واضح نہیں ہے، اور ان کے اہل خانہ برسوں سے ان کی بازیابی کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔

اسرائیلی حکام نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ کارروائی کے دوران کسی بھی غیر ضروری تاخیر یا خطرے سے گریز کیا جائے گا اور تمام فریقین کی حفاظت کو اولین ترجیح دی جائے گی۔


انسانی بحران اور بین الاقوامی ردعمل

گزشتہ کئی ماہ سے جاری تنازعات کے دوران یرغمالیوں کی صورتِ حال عالمی برادری کی توجہ کا مرکز بنی ہوئی تھی۔ انسانی حقوق کی تنظیموں نے اس امر پر زور دیا ہے کہ انسانی جانوں اور لاشوں کے معاملے میں کسی بھی قسم کی تاخیر یا رکاوٹ قبول نہیں کی جا سکتی۔

ماہرین کے مطابق، لاشوں کی بازیابی کا یہ اقدام علاقے میں اعتماد سازی اور انسانی ہمدردی کے عمل کو تقویت دے گا۔ اس سے نہ صرف متاثرہ خاندانوں کو سکون ملے گا بلکہ اسرائیل اور فلسطینی علاقوں کے درمیان انسانی تعلقات میں بھی مثبت اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔


اگلے اقدامات

اسرائیل نے اعلان کیا ہے کہ بازیابی کی کارروائی جلد از جلد مکمل کی جائے گی اور تمام متعلقہ فریقین کو اس عمل کے بارے میں مسلسل آگاہ رکھا جائے گا۔ اس ٹیم کے غزہ میں داخل ہونے اور لاشوں کی بازیابی کے بعد ایک مفصل رپورٹ عالمی اداروں اور متعلقہ حکومتوں کو فراہم کی جائے گی۔

یہ اقدام بین الاقوامی قوانین اور انسانی ہمدردی کے اصولوں کے مطابق ایک اہم پیش رفت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے اور اس سے غزہ میں انسانی بحران کے حل میں ایک چھوٹی مگر اہم پیش رفت کی توقع ہے۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button