آپ نے جڑواں بھائیوں اور جڑواں بہنوں کی بہت ساری کہانیاں سنی ہوں گی کہ کس طرح وہ دو جان اور ایک قالب ہوتے ہیں لیکن یہاں دو جاپانی بہنوں نے ایک نیا عالمی ریکارڈ بنایا ہے۔
گنیز ورلڈ ریکارڈ نے ان دونوں جاپانی بہنوں کو 107 سال اور 300 دن کی عمر میں دنیا کی سب سے عمر رسیدہ جڑواں بچوں کا سند دیا ہے جو کہ ایک نیا عالمی ریکارڈ ہے۔
یومینو سومی یاما اور کومے کوڈاما نے سابق ورلڈ ریکارڈ کی حامل جاپانی جڑواں بہنوں کن نریٹا اور جن کینی کے ریکارڈ توڑ دیا ہے۔
دونوں بہنوں یومینو اور کومے کو لوگ ملنسار بتاتے ہیں۔ ان کی پیدائش 5 نومبر سنہ 1913 کو شودوشیما جزیرے پر ہوئی تھی۔
یہ اعلان پیر کے روز کیا گیا جو کہ عمر رسیدہ لوگوں کے ساتھ عزت و احترام کا مظاہرہ کرنے کا دن تھا اور اس دن جاپان میں معمر افراد کے اعزاز میں قومی تعطیل ہوتی ہے۔
کوویڈ 19 کی موجودہ صورتحال کی وجہ سے احتیاط کے طور پر دونوں بہنوں کو یہ اسناد نمائندوں کی معرفرت ان کی رہائش پر بھیجی گئیں۔
یہ دونوں بہنیں جاپان کے مختلف حصوں میں علیحدہ نگہداشت گھروں (کیئرہومز) میں رہتی ہیں جہاں گینیز ورلڈ ریکارڈ کے نمائندوں نے انھیں یہ اسناد دیں۔
گنیز نے پیر کو ایک بیان میں کہا کہ ان جڑواں بہنوں کو یکم ستمبر کو نئے سب سے معمر جڑواں بچوں کے طور پر تسلیم کیا گیا۔
پچھلے ریکارڈ ہولڈرز کن اور جن کے پاس یہ اعزاز جنوری سنہ 2000 سے تھے جب 107 سال اور 175 دن کی عمر میں انھیں سب سے معمر جڑواں بچوں کا خطاب ملا تھا۔ کن کی موت سنہ 2000 میں ہوئی جبکہ جن اگلے سال 108 سال کی عمر میں انتقال کر گئیں۔
ان دونوں سابق ورلڈ ریکارڈ کی حمال بہنوں کے جاپانی ناموں کے معانی سونا اور چاندی ہوتے ہیں۔ یہ بہنیں یکم اگست 1892 کو ناگویا میں پیدا ہوئیں اور اپنی زندگی کے آخری عشرے میں وہ میڈیا کی توجہ کا مرکز رہیں۔
یومینو اور کومے کے خاندان نے بتایا کہ دونوں بہنوں نے اپنی اس عمر کے بارے میں مذاق کیا تھا۔
یومینو کے چار بچے ہیں جبکہ کوومے کے تین بچے ہیں۔
خیال رہے کہ جاپان میں عمریں اوسطا سب سے طویل ہین اور وہاں معمر لوگوں کا بہت احترام کیا جاتا ہے۔
گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ کے مطابق سب سے معمر زندہ شخص کا تعلق بھی جاپان سے ہے اور وہ 118 سالہ جاپانی خاتون کین ٹاناکا ہیں۔