پاکستان پریس ریلیزاہم خبریں

سکردو انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر سینٹرل ایشیا ریجنل اکنامک کوآپریشن (CAREC) اجلاس: ایئرپورٹ کی توسیع اور ائیر کارگو سیٹ اپ پر غور

مستقبل میں یہ ایئرپورٹ نہ صرف پاکستان کے اندرونی علاقوں کے لیے ایک اہم ٹرانزٹ پوائنٹ بنے گا بلکہ عالمی سطح پر تجارتی روابط کو مزید فروغ دے گا

سید عاطف ندیم-پاکستان، وائس آف جرمنی اردو نیوز کے ساتھ
سکردو: سکردو انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر سینٹرل ایشیا ریجنل اکنامک کوآپریشن (CAREC) کے تحت ایک اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں ایئرپورٹ کی ترقی اور توسیع کے حوالے سے متعدد تجاویز پر غور کیا گیا۔ اس اجلاس کی صدارت جناب محمد فہیم یار خان (سینئر ایڈیشنل ڈائریکٹر APS)، جناب اسامہ خان (ایڈیشنل ڈائریکٹر پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ)، اور جناب شاہد عمران (چیف آپریٹنگ آفیسر/ایئرپورٹ منیجر سکردو) نے کی۔ اس اہم اجلاس میں مختلف سرکاری اداروں کے سربراہان اور متعلقہ اسٹیک ہولڈرز نے شرکت کی جن میں ڈپٹی کمشنر سکردو، کمانڈر 62 بریگیڈ، ڈی آئی جی بلتستان، ڈائریکٹر ایگریکلچر بلتستان، بیس کمانڈر پی اے ایف بیس قدری، چیئرمین شنگریلا ریزورٹ کے علاوہ ائیرلائنز کے اسٹیشن مینیجرز، گراؤنڈ ہینڈلنگ ایجنسیوں کے نمائندگان، چیمبر آف کامرس سکردو کے اراکین اور علاقے کے معروف بزنس مین شامل تھے۔

اجلاس کا مقصد اور اہم نکات:
اجلاس کا بنیادی مقصد سکردو ایئرپورٹ کے پیسنجر ٹرمینل بلڈنگ کی توسیع اور ائیر کارگو سیٹ اپ کے قیام پر تفصیل سے بات چیت کرنا تھا۔ اس موقع پر شرکاء نے ایئرپورٹ کی توسیع کے حوالے سے مختلف تجاویز پیش کیں جن میں خاص طور پر کارگو کے بہاؤ، تجارتی ضروریات، اور علاقائی روابط کو بہتر بنانے پر زور دیا گیا۔ سکردو کی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے، شرکاء نے اس بات پر زور دیا کہ ایئرپورٹ کی ترقی کے ذریعے نہ صرف مقامی معیشت کو فروغ ملے گا بلکہ علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر تجارتی روابط میں بھی اضافہ ہو گا۔
کارگو سیٹ اپ کی اہمیت:
اجلاس کے دوران ایئر کارگو سیٹ اپ کے قیام پر خاصی تفصیل سے گفتگو کی گئی۔ اس بات پر زور دیا گیا کہ سکردو جیسے سیاحتی اور تجارتی لحاظ سے اہم علاقے کے لیے ایک مؤثر اور جدید ایئر کارگو سسٹم ضروری ہے تاکہ مقامی مصنوعات کی برآمد اور دیگر ضروری سامان کی ترسیل کو بہتر بنایا جا سکے۔ شرکاء نے بتایا کہ ایئر کارگو سسٹم کے قیام سے نہ صرف بلتستان ریجن کی تجارتی سرگرمیوں میں اضافہ ہو گا بلکہ پاکستان کے دیگر حصوں اور ہمسایہ ممالک سے کاروباری تعلقات میں بھی بہتری آئے گی۔
پیسنجر ٹرمینل کی توسیع:
سکردو ایئرپورٹ کی پیسنجر ٹرمینل بلڈنگ کی توسیع کے حوالے سے بھی اہم فیصلے کیے گئے۔ اس بات پر زور دیا گیا کہ ایئرپورٹ کی موجودہ سہولتوں کی بنیاد پر مزید مسافروں کی ضروریات کو پورا کرنا ممکن نہیں ہے، اور اس کے لیے ٹرمینل کی توسیع کرنا ضروری ہے۔ اس بات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا کہ توسیع کے دوران جدید سہولتوں کی فراہمی جیسے کہ سیکیورٹی چیکنگ، ہوائی جہازوں کی آسان رسائی، اور مسافروں کے لیے آرام دہ انتظار کے علاقے فراہم کیے جائیں۔
سکردو کی اہمیت اور حکومتی اقدامات:
اجلاس کے دوران پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی (PAA) کی بلتستان ریجن کی ضروریات کو تسلیم کرنے کی کوششوں کو سراہا گیا۔ شرکاء نے اس بات کی اہمیت کو اجاگر کیا کہ سکردو کا جغرافیائی مقام، قدرتی خوبصورتی اور سیاحت کا شعبہ اس علاقے کی ترقی کے لیے ایک بڑا موقع فراہم کرتا ہے۔ حکومت اور مقامی اداروں کی جانب سے سکردو ایئرپورٹ کی ترقیاتی منصوبوں پر کام کرنے کی کوششوں کو سراہا گیا اور اس حوالے سے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی گئی۔
آئندہ ترقیاتی منصوبے اور تعاون:
شرکاء نے آئندہ کے ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے بھی بات چیت کی اور اس بات پر اتفاق کیا کہ تمام متعلقہ ادارے اور اسٹیک ہولڈرز اس منصوبے کی تکمیل کے لیے مکمل تعاون کریں گے۔ اجلاس میں موجود کاروباری شخصیات اور چیمبر آف کامرس سکردو کے اراکین نے یقین دہانی کرائی کہ وہ ایئرپورٹ کی توسیع اور کارگو سسٹم کے قیام میں اپنا کردار ادا کریں گے تاکہ سکردو کی معیشت اور تجارتی روابط کو مزید مستحکم بنایا جا سکے۔
اجلاس کا اختتام:
اس اجلاس میں تمام شرکاء نے اس عزم کا اظہار کیا کہ سکردو ایئرپورٹ کی توسیع اور کارگو سیٹ اپ کے قیام کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں گے تاکہ نہ صرف مقامی اقتصادی ترقی کو فروغ ملے بلکہ بین الاقوامی سطح پر سکردو کا مقام مزید مستحکم ہو سکے۔ شرکاء نے حکومت کی جانب سے اس اہم پروجیکٹ کی حمایت اور اس کی تکمیل کے لیے تعاون فراہم کرنے کا وعدہ کیا۔
نتیجہ:
سکردو انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر سینٹرل ایشیا ریجنل اکنامک کوآپریشن (CAREC) اجلاس نے یہ واضح کر دیا کہ ایئرپورٹ کی ترقی نہ صرف سکردو بلکہ پورے بلتستان کی اقتصادی ترقی کے لیے اہم قدم ثابت ہو گا۔ مستقبل میں یہ ایئرپورٹ نہ صرف پاکستان کے اندرونی علاقوں کے لیے ایک اہم ٹرانزٹ پوائنٹ بنے گا بلکہ عالمی سطح پر تجارتی روابط کو مزید فروغ دے گا۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button