
جناح انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی لاہور: خطے کی عوام کے لیے عالمی معیار کی صحت سہولتیں فراہم کرنے کا عزم
اس منصوبے پر دھیان دینے سے یہ یقین دہانی ہوتی ہے کہ جلد ہی یہ ادارہ مکمل طور پر فعال ہوگا اور اپنے مشن کی تکمیل کے قریب پہنچ جائے گا
قاسم بخاری،پاکستان،وائس آف جرمنی اردو نیوز کے ساتھ
لاہور:جناح انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی لاہور کے بورڈ آف گورنرز کا پہلا اجلاس لاہور میں منعقد ہوا، جس کی صدارت صوبائی وزیر صحت خواجہ سلمان رفیق اور چیئرمین بورڈ ڈاکٹر فرقد عالمگیر نے کی۔ اجلاس میں سیکرٹری محکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن پنجاب، عظمت محمود خان نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔ اس اجلاس میں متعدد اہم شخصیات نے شرکت کی جن میں پروفیسر زبیر اکرم، اسد علی خان، عرفان علی، پرنسپل علامہ اقبال میڈیکل کالج پروفیسر طیبہ وسیم، پروین قادر آغا اور محکمہ قانون و فنانس کے افسران شامل تھے۔
اجلاس کے دوران آئی ڈیپ کے افسران نے جناح انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی لاہور پر جاری ترقیاتی کاموں کے بارے میں بریفنگ دی اور بتایا کہ 256 بستروں پر مشتمل یہ جدید ہسپتال مقررہ وقت پر مکمل کر کے حوالے کر دیا جائے گا۔ اجلاس میں 8 نکاتی ایجنڈا پیش کیا گیا جس میں ادارے کی قانونی حیثیت اور نوٹیفکیشن کی توثیق کی گئی، اور ادارے کی مختلف اہم عہدوں جیسے ڈین، میڈیکل ڈائریکٹر، ہوسپٹل ڈائریکٹر، نرسنگ ڈائریکٹر اور فنانس ڈائریکٹر کی تقرریوں کی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں ادارے کے بینک اکاؤنٹس کے قیام، عملے کی بھرتی اور رولز و ریگولیشنز کی تیاری کی بھی منظوری دی گئی۔
اس کے علاوہ اسٹیبلشمنٹ اور انسٹی ٹیوشنل فنڈز کے قیام کی منظوری دی گئی جبکہ ایچ آر، فنانس اور پروکیورمنٹ کمیٹیاں تشکیل دی گئیں تاکہ ادارے کی شفافیت اور کارکردگی کو مزید بہتر بنایا جا سکے۔
صوبائی وزیر صحت خواجہ سلمان رفیق کا خطاب
صوبائی وزیر صحت خواجہ سلمان رفیق نے اجلاس کے دوران کہا کہ جناح انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی لاہور خطے کی عوام کو عالمی معیار کی صحت سہولتیں فراہم کرے گا۔ خواجہ سلمان رفیق نے مزید کہا کہ اس انسٹی ٹیوٹ کو جلد مکمل فعال کیا جائے گا تاکہ دل کے مریضوں کو جدید علاج کی بہترین سہولتیں فراہم کی جا سکیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کا عزم ہے کہ صوبے بھر میں دل کے مریضوں کو اعلیٰ معیار کی طبی سہولتیں فراہم کی جائیں۔
انہوں نے کہا، "یہ ادارہ نہ صرف دل کے مریضوں کے لیے ایک سنگ میل ثابت ہوگا بلکہ پنجاب کے عوام کو صحت کی بہتر سہولتیں فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کرے گا۔ ہم اس منصوبے کو جلد مکمل کرنے کے لیے اپنی تمام تر کوششیں بروئے کار لائیں گے۔”
چیئرمین بورڈ ڈاکٹر فرقد عالمگیر کا بیان
چیئرمین بورڈ آف گورنرز، ڈاکٹر فرقد عالمگیر نے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بورڈ کے تمام ممبران ادارے کی بہتری کے لیے اپنی بھرپور کوششیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ جناح انسٹی ٹیوٹ کو ایک جدید، شفاف اور عالمی معیار کے ہیلتھ ماڈل کے طور پر قائم کیا جائے گا تاکہ عوام کو بہترین صحت کی سہولتیں فراہم کی جا سکیں۔ ڈاکٹر فرقد نے مزید کہا کہ ادارے کی تمام سرگرمیوں کی نگرانی اور ترقی کے لیے باقاعدہ کمیٹیاں تشکیل دی جائیں گی تاکہ ہر قدم پر معیار کو برقرار رکھا جا سکے۔
سیکرٹری صحت پنجاب عظمت محمود خان کی ہدایات
سیکرٹری صحت پنجاب عظمت محمود خان نے اجلاس کے دوران کہا کہ تمام فیصلوں پر فوری عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے گا تاکہ ادارے کی تکمیل اور اس کی فعالیت میں کوئی تاخیر نہ ہو۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ جناح انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی لاہور میں دل کے مریضوں کو جدید ترین سہولتیں فراہم کی جائیں گی اور ادارے کو ایک بہترین ماڈل کے طور پر قائم کیا جائے گا۔
جناح انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی لاہور کی اہمیت
جناح انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی لاہور ایک جدید اور مکمل طور پر لیس ہسپتال ہوگا جو 256 بستروں پر مشتمل ہوگا۔ اس انسٹی ٹیوٹ کا مقصد دل کے مریضوں کے علاج کے لیے عالمی معیار کی سہولتیں فراہم کرنا ہے، اور یہاں جدید ترین طبی آلات اور تربیت یافتہ ماہرین کی ٹیم مریضوں کو بہترین علاج فراہم کرے گی۔
اس منصوبے کی تکمیل سے نہ صرف پنجاب بلکہ پورے خطے کے لوگوں کو دل کی بیماریوں کے علاج کے لیے جدید ترین سہولتیں ملیں گی، اور یہ ادارہ پاکستان کی صحت کے شعبے میں ایک نئے باب کا آغاز کرے گا۔
نتیجہ
جناح انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی لاہور کا قیام اور اس کی ترقی کا عمل پنجاب کے صحت کے نظام میں انقلاب لانے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔ اس منصوبے کے ذریعے دل کے مریضوں کو عالمی معیار کی سہولتیں فراہم کی جائیں گی اور صحت کے شعبے میں جدید ترین معیارات کو اپنانا ممکن ہوگا۔ وزیر صحت خواجہ سلمان رفیق اور دیگر حکام کی جانب سے اس منصوبے پر دھیان دینے سے یہ یقین دہانی ہوتی ہے کہ جلد ہی یہ ادارہ مکمل طور پر فعال ہوگا اور اپنے مشن کی تکمیل کے قریب پہنچ جائے گا۔



