
سید عاطف ندیم-پاکستان،وائس آف جرمنی اردو نیوز. آئی ایس پی آر کے ساتھ
بلوچستان کے ضلع قلات میں سیکیورٹی فورسز نے ہفتے کی رات ایک کامیاب انٹیلی جنس پر مبنی آپریشن (IBO) کے دوران بھارت کی حمایت یافتہ دہشت گرد تنظیم “فتنہ ال ہندوستان” کے ٹھکانے کو نشانہ بنایا۔ کارروائی کے نتیجے میں چار دہشت گرد مارے گئے، جب کہ ان کے قبضے سے بھاری مقدار میں اسلحہ، گولہ بارود اور مواصلاتی آلات برآمد کیے گئے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق، فورسز کو علاقے میں دہشت گردوں کی نقل و حرکت اور بھارتی ایجنسیوں کے زیرِ اثر سرگرمیوں کی اطلاع ملی تھی۔ اطلاع ملنے پر فورسز نے علاقے کا محاصرہ کیا، جس کے بعد دہشت گردوں نے فائرنگ شروع کر دی۔ جوابی کارروائی میں چار دہشت گرد "جہنم واصل” کر دیے گئے۔
دہشت گرد بھارتی ایجنسیوں کے پراکسیز کے طور پر سرگرم تھے
سیکیورٹی ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ مارے گئے دہشت گرد تنظیم "فتنہ ال ہندوستان” سے وابستہ تھے، جو بھارتی خفیہ ایجنسی را (RAW) کی مالی اور عسکری سرپرستی میں بلوچستان میں تخریبی کارروائیوں میں ملوث تھی۔
ذرائع کے مطابق یہ گروہ صوبے میں فورسز پر حملوں، توانائی کے منصوبوں پر بم دھماکوں، اور عام شہریوں کے اغوا کی وارداتوں میں ملوث رہا ہے۔
ابتدائی تفتیش سے پتہ چلا ہے کہ دہشت گرد پاکستان کے اہم تنصیبات کو نشانہ بنانے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے، تاہم سیکیورٹی فورسز نے بروقت کارروائی کر کے ایک بڑا سانحہ ٹال دیا۔
بھاری اسلحہ و گولہ بارود برآمد
آپریشن کے دوران مارے گئے دہشت گردوں کے قبضے سے خودکار رائفلز، دستی بم، بارودی مواد، سیٹلائٹ فونز، اور غیر ملکی ساختہ گولیاں برآمد ہوئیں۔
یہ بھی بتایا گیا ہے کہ دہشت گردوں کے زیرِ استعمال مواصلاتی آلات سے بھارتی خفیہ ایجنسی سے رابطوں کے شواہد ملے ہیں، جنہیں مزید فرانزک تجزیے کے لیے متعلقہ اداروں کے حوالے کر دیا گیا ہے۔
آپریشن "اعظم استحکام” کے تحت کارروائیاں جاری
ترجمان سیکیورٹی فورسز کے مطابق یہ کارروائی حکومتِ پاکستان کے منظور شدہ وژن "اعظم استحکام” کے تحت جاری انسدادِ دہشت گردی مہم کا حصہ ہے۔
یہ وژن نیشنل ایکشن پلان کی وفاقی سپریم کمیٹی کی منظوری سے تیار کیا گیا ہے، جس کا مقصد ملک بھر سے دہشت گردی، انتہا پسندی اور بیرونی پراکسی نیٹ ورکس کا مکمل خاتمہ ہے۔
ترجمان نے کہا:
"پاکستان کی سیکیورٹی فورسز کسی بھی قیمت پر ملک میں امن و استحکام کے قیام کے لیے پرعزم ہیں۔ بلوچستان سمیت ملک کے تمام حصوں میں بھارتی سپانسر دہشت گردی کے نیٹ ورکس کو ختم کرنے کے لیے کارروائیاں پوری قوت سے جاری رہیں گی۔”
علاقے میں صفائی کی کارروائیاں
آپریشن کے بعد علاقے میں مزید کلیئرنس آپریشن جاری ہے تاکہ کسی ممکنہ فرار ہونے والے دہشت گرد کو گرفتار یا ہلاک کیا جا سکے۔
فورسز نے قریبی پہاڑی علاقوں اور ممکنہ ٹھکانوں کا مکمل محاصرہ کر رکھا ہے، جب کہ فضائی نگرانی بھی کی جا رہی ہے۔
عوامی ردِ عمل
مقامی قبائلی عمائدین اور عوام نے سیکیورٹی فورسز کی اس کامیاب کارروائی پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔
عمائدین کا کہنا ہے کہ "بھارتی پراکسیز کے خلاف ریاستی کارروائیاں بلوچستان میں امن کے قیام کے لیے ضروری ہیں۔ دہشت گرد بیرونی ایجنڈے پر کام کر رہے ہیں، جنہیں عوام کی حمایت حاصل نہیں۔”
حکومت اور فوج کا عزم
سرکاری ترجمان کے مطابق پاکستان اپنی سرزمین پر کسی بھی ملک یا تنظیم کی مداخلت برداشت نہیں کرے گا۔
دہشت گردوں کے نیٹ ورکس، چاہے وہ اندرونی ہوں یا بیرونی، کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کا عزم کیا گیا ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ "پاکستان کی مسلح افواج اور قانون نافذ کرنے والے ادارے، قوم کے تعاون سے، ہر اس قوت کے خلاف لڑتے رہیں گے جو ملک کے امن اور ترقی میں رکاوٹ بنے۔”
تجزیہ:
ماہرین کا کہنا ہے کہ قلات میں یہ کارروائی بلوچستان میں بھارتی پراکسی نیٹ ورکس کے خاتمے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔
گزشتہ چند ماہ میں سیکیورٹی فورسز نے متعدد انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز کے ذریعے دہشت گرد گروہوں کے کئی نیٹ ورکس کو ختم کیا ہے۔
تجزیہ کاروں کے مطابق، “اعظم استحکام” کے تحت جاری یہ مہم ملک میں دیرپا امن کے قیام کے لیے فیصلہ کن مرحلہ ثابت ہو سکتی ہے۔



