پاکستان پریس ریلیزاہم خبریں

وزیر تعلیم رانا سکندر حیات کوپ 30 کانفرنس میں شرکت کے لیے برازیل روانہ — پنجاب کی گرین اسکول پالیسی کی عالمی سطح پر نمائندگی

ہمیں یہ سمجھنا ہوگا کہ تعلیمی ادارے صرف علم کا مرکز نہیں بلکہ ان کے ذریعے ماحولیات کی حفاظت کے حوالے سے بھی شعور بیدار کیا جا سکتا ہے۔

سید عاطف ندیم-پاکستان،وائس آف جرمنی اردو نیوز کے ساتھ

پاکستان کے وزیر تعلیم رانا سکندر حیات کوپ 30 کانفرنس میں شرکت کے لیے برازیل روانہ ہو گئے جہاں وہ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کے ہمراہ پاکستان کی نمائندگی کریں گے۔ یہ کانفرنس عالمی سطح پر ماحولیات، تعلیم اور پائیداری کے موضوعات پر تبادلہ خیال کے لیے اہم فورم ہے، جس میں دنیا بھر سے حکومتیں، عالمی ادارے اور ماہرین شرکت کرتے ہیں۔

وزیر تعلیم نے اپنے دورے کو ایک اہم موقع قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ وہ پنجاب کے تعلیمی ماڈلز اور گرین اسکول پالیسی کو عالمی سطح پر اجاگر کریں گے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ دورہ نہ صرف تعلیمی ترقی بلکہ ماحولیاتی پائیداری کے حوالے سے بھی اہمیت رکھتا ہے، کیونکہ پنجاب نے تعلیم کے شعبے میں کئی انقلابی اقدامات اٹھائے ہیں جو نہ صرف تعلیمی معیار کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہوئے ہیں بلکہ ماحولیات کے تحفظ میں بھی معاون ثابت ہو رہے ہیں۔

پنجاب کی گرین اسکول پالیسی اور ماحولیات کے اقدامات

رانا سکندر حیات نے کہا کہ وہ کوپ 30 کانفرنس کے دوران ایک تفصیلی بریفنگ دیں گے جس میں پنجاب کی گرین اسکول پالیسی کو عالمی سطح پر متعارف کروائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں پہلی بار سکولوں میں سکریگیٹڈ ویسٹ بن (کچرے کی علیحدگی کے لیے مخصوص ڈبے) لگائے گئے ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ پنجاب میں روزانہ ایک ملین کلوگرام کچرا ری سائیکل کیا جا رہا ہے۔
وزیر تعلیم نے مزید بتایا کہ پنجاب میں تعلیمی اداروں کو ماحول دوست بنانے کے لیے اہم اقدامات کیے جا رہے ہیں، جن میں الیکٹرک بسوں کی فراہمی اور پنجاب کے 50 فیصد پبلک سکولز کا ای پی اے (ماحولیات کے تحفظ کی ایجنسی) سے گرین سرٹیفیکیٹ حاصل کرنا شامل ہیں۔ ان اقدامات کا مقصد ماحولیاتی اثرات کو کم کرنا اور تعلیمی اداروں کو زیادہ ماحول دوست بنانا ہے۔

تعلیمی اداروں میں ماحول دوست اقدامات

وزیر تعلیم رانا سکندر حیات نے اس بات پر زور دیا کہ پنجاب کے تعلیمی ادارے نہ صرف تعلیمی معیار کو بہتر بنا رہے ہیں بلکہ وہ ماحولیاتی اثرات کو کم کرنے کے لیے بھی ایک اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ

"ہمیں یہ سمجھنا ہوگا کہ تعلیمی ادارے صرف علم کا مرکز نہیں بلکہ ان کے ذریعے ماحولیات کی حفاظت کے حوالے سے بھی شعور بیدار کیا جا سکتا ہے۔ پنجاب کی اسکولوں میں گرین اسکول سرٹیفیکیٹ حاصل کرنے کی شرح میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، اور ہم یہ چاہتے ہیں کہ نجی اسکولز کے سربراہان بھی گرین اسکول سرٹیفیکیٹ کے لیے ای پی اے سے رجوع کریں۔”

انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کے ہمراہ ان کا کوپ 30 کانفرنس میں شرکت ان کے لیے اعزاز کی بات ہے اور یہ ایک موقع ہے کہ وہ پاکستان کو گرین اور ماحول دوست ملک بنانے کی حکومتی کوششوں کو عالمی سطح پر متعارف کروا سکیں۔

پاکستان کا ماحول دوست تعلیمی ماڈل

رانا سکندر حیات نے کہا کہ پاکستان اپنے تعلیمی اداروں میں ماحولیاتی تبدیلی کو روکنے کے لیے جدید اور پائیدار طریقے اپناتا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں مختلف تعلیمی اداروں میں توانائی کی بچت کے جدید نظام، پانی کے بہتر انتظام اور فضائی آلودگی کو کم کرنے کے لیے عملی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
وزیر تعلیم نے اس بات پر بھی زور دیا کہ

"ہماری حکومت نے پنجاب کے تعلیمی اداروں میں جو اقدامات کیے ہیں وہ نہ صرف پاکستان کی تعلیمی ترقی کا حصہ ہیں بلکہ ماحول کے تحفظ کے سلسلے میں بھی اہمیت رکھتے ہیں۔”

دورے کے اہداف

وزیر تعلیم کا کہنا تھا کہ ان کا برازیل کا دورہ ان کے لیے ایک نیا سنگ میل ثابت ہوگا۔ اس کانفرنس میں شرکت کا مقصد پنجاب کی گرین اسکول پالیسی اور ماحولیات کے حوالے سے کی جانے والی حکومتی کوششوں کو عالمی سطح پر متعارف کرانا ہے تاکہ دیگر ممالک بھی پاکستان کے تجربات سے سیکھیں اور اپنے تعلیمی اداروں کو مزید ماحول دوست بنا سکیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ وہ اس دورے میں عالمی رہنماؤں کو بتائیں گے کہ پنجاب میں تعلیمی معیار اور ماحولیاتی تحفظ کے امتزاج سے کیسے ترقی ممکن ہوئی ہے اور پاکستان ماحولیاتی تبدیلی کے چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہے۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button