
پاک بحریہ اور بنگلہ دیش نیوی کے درمیان تعلقات مزید مستحکم — بحرِ ہند میں امن و استحکام کے لیے تعاون کے عزم کا اعادہ
"پاکستان نیوی بحرِ ہند میں تمام ممالک کے ساتھ تعاون کی پالیسی پر یقین رکھتی ہے۔ ہمارا مقصد صرف اپنی سرحدوں کا تحفظ نہیں بلکہ پورے خطے کو ایک پرامن، محفوظ اور خوشحال میری ٹائم زون میں تبدیل کرنا ہے۔"
سید عاطف ندیم-پاکستان،وائس آف جرمنی اردو نیوز کے ساتھ
ڈھاکا : چیف آف دی نیول اسٹاف، پاکستان نیوی ایڈمرل نوید اشرف، نشانِ امتیاز (ملٹری) نے بنگلہ دیش کے نیول چیف ایڈمرل محمد شفیع الاسلام سے اہم ملاقات کی، جس میں دونوں ممالک نے بحرِ ہند کے خطے میں امن، استحکام اور باہمی تعاون کے فروغ کے لیے اپنے مشترکہ عزم کا اعادہ کیا۔
یہ ملاقات پاک بحریہ اور بنگلہ دیش نیوی کے درمیان دوطرفہ دفاعی اور میری ٹائم تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لیے ایک اہم پیش رفت قرار دی جا رہی ہے۔
خطے میں استحکام اور میری ٹائم سیکیورٹی پر تفصیلی گفتگو
ملاقات کے دوران دونوں بحری افواج کے سربراہان نے علاقائی میری ٹائم سیکیورٹی ماحول، خطے کی جیو اسٹریٹجک صورتحال، اور بحری راستوں کی سلامتی سے متعلق اُبھرتے ہوئے چیلنجز پر تفصیلی تبادلۂ خیال کیا۔
فریقین نے اس بات پر اتفاق کیا کہ بحرِ ہند کے وسیع و عریض خطے میں امن و استحکام صرف باہمی تعاون، اشتراکِ معلومات، اور مشترکہ آپریشنز کے ذریعے ممکن ہے۔
ایڈمرل نوید اشرف نے کہا کہ پاکستان نیوی ایک ذمہ دار اور فعال بحری قوت کے طور پر خطے میں امن و استحکام کے لیے ہمیشہ کردار ادا کرتی رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاک بحریہ نے نہ صرف اپنے سمندری حدود کی حفاظت کو یقینی بنایا ہے بلکہ خطے میں امن کے قیام، انسدادِ قزاقی، انسدادِ منشیات، اور انسانی ہمدردی کی کارروائیوں میں بھی اہم کردار ادا کیا ہے۔
"پاکستان نیوی امن کی محافظ” — ایڈمرل نوید اشرف
ایڈمرل نوید اشرف نے اس موقع پر کہا:
"پاکستان نیوی بحرِ ہند میں تمام ممالک کے ساتھ تعاون کی پالیسی پر یقین رکھتی ہے۔ ہمارا مقصد صرف اپنی سرحدوں کا تحفظ نہیں بلکہ پورے خطے کو ایک پرامن، محفوظ اور خوشحال میری ٹائم زون میں تبدیل کرنا ہے۔”
انہوں نے کہا کہ پاکستان نیوی کی "ریجنل میری ٹائم سیکیورٹی پٹرول (RMSP)”، "امن ایکسرسائزز” اور "کولیشن میری ٹائم فورسز (CMF)” میں شمولیت اس بات کا عملی ثبوت ہے کہ پاکستان خطے میں بحری استحکام کے لیے عالمی کوششوں کا ایک فعال حصہ ہے۔
بنگلہ دیش نیول چیف کی جانب سے پاکستان کے کردار کی تعریف
بنگلہ دیش کے نیول چیف ایڈمرل محمد شفیع الاسلام نے ایڈمرل نوید اشرف کی قیادت میں پاکستان نیوی کے پیشہ ورانہ کردار کو سراہا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نیوی نے بحرِ ہند میں امن کے فروغ، نیویگیشن کی آزادی کے تحفظ، اور قدرتی آفات کے دوران ہیومینٹیرین ریلیف آپریشنز میں نمایاں خدمات انجام دی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور بنگلہ دیش مشترکہ مذہبی، ثقافتی اور تاریخی رشتوں میں بندھے ہوئے ہیں، اور دونوں ممالک کے درمیان دفاعی و عسکری تعلقات باہمی اعتماد اور پیشہ ورانہ احترام پر مبنی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش نیوی پاکستان کے ساتھ مشترکہ مشقوں، تربیتی پروگرامز، اور میری ٹائم آپریشنز میں تعاون بڑھانے کی خواہاں ہے۔
دونوں ممالک کا باہمی تعاون بڑھانے پر اتفاق
دونوں سربراہان نے اس بات پر اتفاق کیا کہ خطے میں امن، اقتصادی ترقی، اور بحری سلامتی کے لیے قریبی تعاون ناگزیر ہے۔
انہوں نے باہمی مشقوں، افسران کے تربیتی تبادلے، میری ٹائم سیکیورٹی ڈائیلاگ، اور ٹیکنالوجی و انفارمیشن شیئرنگ کو فروغ دینے پر زور دیا۔
ذرائع کے مطابق، ملاقات میں دونوں بحری افواج کے درمیان "نیول کوآپریشن اینڈ انڈر اسٹینڈنگ فریم ورک” کو وسعت دینے پر بھی بات چیت ہوئی تاکہ آئندہ برسوں میں دوطرفہ تعلقات مزید مضبوط ہو سکیں۔
علاقائی تعاون اور امن کے لیے پاکستان نیوی کا وژن
دفاعی تجزیہ کاروں کے مطابق ایڈمرل نوید اشرف کا یہ عزم کہ بحرِ ہند تمام ممالک کے لیے امن، ترقی اور اشتراک کا سمندر بنے، پاکستان نیوی کے بین الاقوامی وژن کی عکاسی کرتا ہے۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ پاکستان نیوی اپنی روایتی اور غیر روایتی سیکیورٹی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے جدید حکمتِ عملی اور علاقائی شراکت داری پر یقین رکھتی ہے۔
ان کے مطابق، بنگلہ دیش نیوی کے ساتھ بڑھتا ہوا تعاون جنوبی ایشیا میں میری ٹائم سفارتکاری (Maritime Diplomacy) کا ایک مؤثر مظہر ہے، جو خطے میں اعتماد سازی کے نئے راستے کھول سکتا ہے۔
اختتامیہ
ایڈمرل نوید اشرف اور ایڈمرل محمد شفیع الاسلام کی ملاقات کو بحرِ ہند میں امن و تعاون کے نئے دور کا آغاز قرار دیا جا رہا ہے۔
یہ ملاقات اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستان نیوی نہ صرف اپنی قومی سلامتی کے تقاضے پورے کر رہی ہے بلکہ خطے میں امن، استحکام اور مشترکہ ترقی کے لیے بھی قیادت کا کردار ادا کر رہی ہے۔



