
پاکستان گرین لاہور منصوبہ — شاہدرہ میں 1.3 کلومیٹر طویل جی ٹی روڈ کے اطراف شجرکاری مکمل، 5500 درخت لگائے گئے
“یہ منصوبہ نہ صرف شاہدرہ کے داخلی راستے کو خوبصورت بنائے گا بلکہ شہریوں کو صاف فضا، ٹھنڈی چھاؤں اور سموگ سے نجات دلانے میں بھی کردار ادا کرے گا۔”
سید عاطف ندیم-پاکستان،وائس آف جرمنی اردو نیوز کے ساتھ
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کے ویژن “گرین لاہور” کے تحت صوبائی دارالحکومت میں شجر کاری کے منصوبے تیزی سے تکمیل کے مراحل طے کر رہے ہیں۔ حال ہی میں شاہدرہ جی ٹی روڈ کے اطراف 1.3 کلومیٹر طویل سڑک پر شجر کاری کا منصوبہ مکمل کر لیا گیا ہے۔ اس منصوبے کے تحت مجموعی طور پر 5500 درخت لگائے گئے ہیں جن سے نہ صرف شہر کی خوبصورتی میں اضافہ ہوگا بلکہ ماحولیاتی آلودگی اور سموگ پر قابو پانے میں بھی مدد ملے گی۔
ایم ڈی پارکس اینڈ ہارٹیکلچر اتھارٹی (پی ایچ اے) لاہور راجہ منصور احمد کے مطابق لاہور کے شمالی داخلی دروازے — شاہدرہ — کو سرسبز و شاداب بنانے کے لیے تین سطحی شجرکاری کا نظام متعارف کرایا گیا ہے، جس میں مختلف قد و قامت اور اقسام کے درخت شامل کیے گئے ہیں۔
تین سطحی شجرکاری — لاہور کے داخلی راستے پر نیا سبز منظر
تفصیلات کے مطابق، شاہدرہ جی ٹی روڈ پر بنائی گئی 20 فٹ چوڑی گرین بیلٹ پر شجرکاری تین سطحوں میں کی گئی ہے:
پہلی لائن میں 15 فٹ لمبے 1000 درخت لگائے گئے ہیں۔
دوسری لائن میں 8 سے 10 فٹ تک اونچائی والے 1500 درخت شامل ہیں۔
تیسری لائن میں 4 سے 6 فٹ قد والے 3000 پودے لگائے گئے ہیں۔
ان سبز قطاروں میں لاہور کے موسمی حالات اور خوبصورتی کے توازن کو مدنظر رکھتے ہوئے سکھ چین، کچنار، فائیکس، اشوک، مولسری، پلکان، اور بوہری جیسے مقامی و سجاوٹی درخت شامل کیے گئے ہیں۔
ماحولیاتی بہتری اور شہری خوبصورتی کا سنگ میل
ایم ڈی پی ایچ اے راجہ منصور احمد نے کہا کہ شجر کاری لاہور کے ماحول کو بہتر بنانے کے لیے ایک اہم قدم ہے۔
ان کے مطابق:
“یہ منصوبہ نہ صرف شاہدرہ کے داخلی راستے کو خوبصورت بنائے گا بلکہ شہریوں کو صاف فضا، ٹھنڈی چھاؤں اور سموگ سے نجات دلانے میں بھی کردار ادا کرے گا۔”
انہوں نے مزید کہا کہ “وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی ہدایت پر لاہور میں گرین بیلٹس کی بحالی اور شجر کاری کے تمام منصوبے تیزی سے جاری ہیں۔ ہمارا مقصد لاہور کو نہ صرف خوبصورت بلکہ ماحولیاتی طور پر صحت مند شہر بنانا ہے۔”
گرین لاہور — مریم نواز کا ماحولیاتی وژن
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کے زیر نگرانی شروع ہونے والا “گرین لاہور منصوبہ” شہر کی فضا کو صاف اور ماحول دوست بنانے کے لیے ایک جامع حکمتِ عملی کا حصہ ہے۔ اس منصوبے کے تحت لاہور کے تمام داخلی و خارجی راستوں، مرکزی شاہراہوں اور پارکوں میں لاکھوں درخت لگانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔
ماحولیاتی ماہرین کے مطابق، لاہور میں بڑھتی ہوئی سموگ، گرد و غبار اور صنعتی آلودگی پر قابو پانے کے لیے اس طرح کے منصوبے انتہائی ضروری ہیں۔ شجر کاری سے نہ صرف فضائی معیار بہتر ہوگا بلکہ درجہ حرارت میں بھی کمی واقع ہوگی۔
شہریوں کی رائے اور مثبت ردعمل
شاہدرہ کے رہائشیوں اور دکانداروں نے شجر کاری کے اس منصوبے پر خوشی کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ درخت لگانے سے نہ صرف علاقے کی خوبصورتی بڑھی ہے بلکہ ٹریفک شور اور گردوغبار میں بھی واضح کمی آئی ہے۔
ایک شہری نے کہا:
“پہلے یہ علاقہ گرد اور دھویں سے بھرا رہتا تھا، اب درختوں کے باعث ہوا میں تازگی محسوس ہوتی ہے۔”
نتیجہ — لاہور کے سرسبز مستقبل کی جانب ایک اور قدم
شاہدرہ جی ٹی روڈ پر 1.3 کلومیٹر طویل شجرکاری منصوبے کی تکمیل “گرین لاہور” کے وژن کی عملی شکل ہے۔ 5500 درختوں پر مشتمل یہ گرین بیلٹ نہ صرف شہر کی خوبصورتی میں اضافہ کرے گی بلکہ مستقبل کی نسلوں کے لیے ایک صاف اور صحت مند ماحول کی بنیاد بھی رکھے گی۔
ماحولیاتی ماہرین کے مطابق، اگر اس رفتار سے منصوبے جاری رہے تو آنے والے چند برسوں میں لاہور حقیقی معنوں میں “سبز اور سموگ فری شہر” میں تبدیل ہو سکتا ہے۔



