
پاکستان کے صوبہ پنجاب لاہور میں علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ لاہور پر فل اسکیل فائر ایمرجنسی مشق 2025 کامیابی سے مکمل
ایوی ایشن اداروں اور ریسکیو ٹیموں کی مشترکہ مشق ICAO کے بین الاقوامی معیار کے مطابق، آپریشنل صلاحیتوں کا کامیاب مظاہرہ
ترجمان پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی، وائس آف جرمنی اردو نیوز کے ساتھ
پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی (پی اے اے) کے زیراہتمام علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ لاہور پر سال 2025 کی فل اسکیل فائر اینڈ ریسکیو ایمرجنسی ایکسرسائز کامیابی سے مکمل کر لی گئی۔ یہ مشق بین الاقوامی سول ایوی ایشن آرگنائزیشن (ICAO) کے طے کردہ حفاظتی معیارات اور ایمرجنسی رسپانس تقاضوں کے مطابق کی گئی، جس کا مقصد کسی بڑے فضائی حادثے یا طیارے میں آگ لگنے کی صورت میں ایئرپورٹ کی مجموعی تیاری، ادارہ جاتی ہم آہنگی، اور فوری ردعمل کی صلاحیت کو جانچنا تھا۔
مشق کا منظر — حقیقی حادثے جیسا عملی مظاہرہ
مشق کے دوران ایک فرضی منظرنامہ تخلیق کیا گیا جس میں ایک مسافر طیارے کے رن وے پر لینڈنگ کے وقت آگ لگنے کی صورتِ حال کو فرض کیا گیا۔ ایئرپورٹ کے فائر اینڈ ریسکیو یونٹس نے فوری طور پر الرٹ جاری کرتے ہوئے کارروائی کا آغاز کیا۔
چند لمحوں میں فائر ٹینڈرز موقع پر پہنچ گئے، فوم اسپرے کے ذریعے طیارے کی آگ پر قابو پایا گیا، اور ریسکیو ٹیموں نے زخمی “مسافروں” کو محفوظ مقام پر منتقل کر دیا۔ اس دوران ایئرپورٹ کی ایمرجنسی کنٹرول روم نے ریسکیو 1122، آرمی ایوی ایشن، پاکستان ایئر فورس، ایئرپورٹ سیکیورٹی فورس (ASF)، اور مقامی اسپتالوں کے ساتھ رابطہ برقرار رکھا تاکہ امدادی کارروائیاں مربوط انداز میں انجام پائیں۔
متعدد اداروں کی شرکت — بہترین ہم آہنگی کی مثال
اس مشق میں پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی کے ساتھ ساتھ آرمی ایوی ایشن، پاکستان ایئر فورس، اے ایس ایف، ایئرپورٹ ہیلتھ یونٹ، مختلف ایئرلائنز، ریسکیو 1122، ضلعی ایمرجنسی ادارے، اور مقامی اسپتالوں نے بھرپور شرکت کی۔
تمام اداروں کے درمیان مؤثر کوآرڈی نیشن، بروقت ردعمل اور پیشہ ورانہ کارکردگی نے یہ ثابت کیا کہ ایئرپورٹ کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے مکمل طور پر تیار ہے۔
چیف آپریٹنگ آفیسر کی شرکاء کو خراجِ تحسین
چیف آپریٹنگ آفیسر / ایئرپورٹ منیجر لاہور نے مشق کے اختتام پر شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا:
“ایمرجنسی کی صورتحال میں ہر سیکنڈ قیمتی ہوتا ہے۔ اس طرح کی مشقیں ہمارے ردعمل کے نظام کو نہ صرف جانچنے بلکہ مزید بہتر بنانے میں مدد دیتی ہیں۔ آج کی مشق نے ثابت کیا کہ ہمارے ادارے مکمل ہم آہنگی کے ساتھ کسی بھی بحران کا سامنا کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔”
انہوں نے تمام شریک اداروں کی پیشہ ورانہ مہارت، نظم و ضبط اور فوری رسپانس کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس مشق کی کامیابی پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی کے عزم اور تربیتی معیار کا مظہر ہے۔
بین الاقوامی معیار کے مطابق مشق — مبصرین کی تعریف
مشق کے دوران بین الاقوامی اور ملکی مبصرین بھی موجود تھے جنہوں نے مجموعی کارکردگی کو “بہترین” قرار دیا۔ مبصرین کے مطابق مشق کا منظرنامہ حقیقی، ردعمل تیز اور تکنیکی معیار عالمی سطح کے تقاضوں کے عین مطابق تھا۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کی مشقیں ایوی ایشن سیفٹی کلچر کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ متعلقہ اداروں کی استعداد کار میں اضافہ کرتی ہیں۔
ایئرپورٹس اتھارٹی کی جانب سے تسلسل پر زور
پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی کے ترجمان نے کہا کہ اس طرح کی فائر اینڈ ریسکیو مشقیں ہر سال باقاعدگی سے منعقد کی جاتی ہیں تاکہ عملے کی صلاحیتوں کو جانچا جا سکے اور کسی بھی ممکنہ حادثے کی صورت میں فوری اور مؤثر ردعمل یقینی بنایا جا سکے۔
ان کا کہنا تھا:
“ہمارا ہدف بین الاقوامی ایوی ایشن سیکیورٹی اور سیفٹی کے تمام معیارات پر پورا اترنا ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ پاکستان کے تمام ایئرپورٹس عالمی معیار کے مطابق محفوظ، مؤثر اور جدید ترین ایمرجنسی رسپانس سسٹم کے حامل ہوں۔”
نتیجہ — محفوظ فضائی سفر کی سمت میں اہم سنگ میل
علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ لاہور پر منعقدہ فل اسکیل فائر اینڈ ریسکیو ایکسرسائز 2025 نہ صرف ایک کامیاب آپریشنل مظاہرہ تھی بلکہ یہ اس عزم کی تجدید بھی تھی کہ پاکستان کے ہوائی اڈے جدید، محفوظ اور عالمی معیار کے مطابق ہیں۔
مشق کی کامیاب تکمیل نے یہ ثابت کیا کہ لاہور ایئرپورٹ کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیار، منظم اور مربوط ہے — جو فضائی سفر کے مسافروں کے لیے اعتماد اور تحفظ کا اہم پیغام ہے۔



