
چھٹیاں منانے کے لیے ترکی جانے والے ایک جرمن خاندان کے تین افراد ہلاک ہو گئے جبکہ ایک انتہائی نگہداشت یونٹ میں زیر علاج ہے۔ بتایا گیا ہے کہ ایک جرمن خاتون اور ان کے دو بچوں کی میتیں پوسٹ مارٹم کے بعد ورثا کے حوالے کر دی گئی ہیں، جن کی تدفین آج ہفتے کے روز ترکی کے مغربی شہر افیون قرہ حصار میں کی جائے گی۔
خاندانی ذرائع کے مطابق بچوں کے والد استنبول کے ایک ہسپتال کے آئی سی یو میں زیرِ علاج ہیں۔

ان ہلاکتوں کی تحقیقات جاری ہیں اور تاحال فوڈ پوائزننگ کو ہی امکانی وجہ سمجھا جا رہا ہے، تاہم لیبارٹری رپورٹس ابھی موصول نہیں ہوئیں۔ استنبول میں حکام نے جمعے کے روز چار مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا، جن پر غفلت کا مرتکب ہو کر قتل کرنے کے الزامات ہیں۔
سرکاری میڈیا کے مطابق گرفتار افراد مٹھائیاں، بھری ہوئی صدفیں اور کوکورچ (بچھڑے کی آنتوں سے تیارہونے والی ترکش ڈش) بیچتے تھے اور ان کا مجرمانہ ریکارڈ بھی موجود ہے۔
یہ جرمن نژاد ترک خاندان اتوار کو چھٹیاں منانے استنبول پہنچا تھا۔ منگل کو انہوں نے شہر کے ایک مرکزی سیاحتی علاقے اورتاکوئے میں ایک اسٹال سے بھری ہوئی صدفیں کھائیں، پھر ایک دکان سے سوپ اور کوکورچ لیا۔ واپسی پر انہوں نے ترکش ڈیلائٹس، پانی اور بظاہر چکن بھی خریدا۔

بدھ کو حالت بگڑنے پر اہلِ خانہ کو ہسپتال منتقل کیا گیا۔ بچوں کو ابتدائی علاج کے بعد ڈسچارج کر دیا گیا، مگر رات گئے طبیعت زیادہ خراب ہونے پر پوری فیملی دوبارہ ہسپتال لائی گئی، جہاں دو بچوں نے دم توڑ دیا، اس کے کچھ ہی دیر بعد ان کی والدہ بھی چل بسیں۔



