
سید عاطف ندیم-پاکستان،وائس آف جرمنی اردو نیوز کے ساتھ
پاکستان نے اردن کے فرماں روا شاہ عبداللہ دوم کو ملک کا اعلیٰ ترین سول اعزاز ’نشانِ پاکستان‘ دیا ہے۔ ایوانِ صدر اسلام آباد میں اتوار کے روز منعقد ہونے والی پُروقار تقریب میں صدرِ پاکستان آصف علی زرداری نے شاہ عبداللہ کو یہ اعزاز پیش کیا۔ یہ اعزاز اُن غیر معمولی خدمات کے اعتراف میں دیا جاتا ہے جو پاکستان کے لیے انتہائی اہمیت کی حامل ہوں اور بین الاقوامی سطح پر دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے میں معاون ہوں۔

تقریب میں اعلیٰ سول اور عسکری قیادت نے شرکت کی، جن میں وزیراعظم شہباز شریف، فیلڈ مارشل عاصم منیر، ائیر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو اور بحریہ کے سربراہ ایڈمرل نوید اشرف شامل تھے۔ اس کے علاوہ وفاقی وزرا، سینیٹرز، سفارتکار اور دیگر اعلیٰ شخصیات بھی موجود تھیں، جن کی شرکت اس تقریب کی اہمیت کو مزید بڑھاتی ہے۔
جوابی اعزاز: شاہ عبداللہ کی جانب سے صدر زرداری کو ’وسامُ النّہضہ المرصّع‘
پاکستان کی جانب سے ملنے والے اعلیٰ ترین اعزاز کے جواب میں شاہ عبداللہ نے صدر آصف علی زرداری کو اردن کا نمایاں ترین سول ایوارڈ ’وسامُ النّہضہ المرصّع‘ (آرڈر آف دی رینیسانس) عطا کیا۔ یہ ایوارڈ اردن میں سربراہانِ مملکت اور عالمی سطح پر نمایاں خدمات انجام دینے والی شخصیات کو دیا جاتا ہے۔
دورۂ پاکستان اور اعلیٰ سطحی ملاقاتیں
اردن کے شاہ عبداللہ ایک روز قبل دو روزہ سرکاری دورے پر پاکستان پہنچے تھے۔ ایوانِ صدر میں اُن کی صدر آصف علی زرداری سے تفصیلی ملاقات ہوئی، جس میں دونوں ممالک کے درمیان جاری تعاون اور علاقائی صورتِ حال پر گفتگو کی گئی۔
ملاقات میں خاتونِ اوّل آصفہ بھٹو زرداری، ڈپٹی وزیراعظم و وزیرِ خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار، چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری، سینیٹر شیری رحمان, وفاقی وزیر برائے ماحولیاتی تبدیلی سینیٹر مصدق ملک, سیکریٹری خارجہ اور پاکستان و اردن کے سفیران بھی موجود تھے۔

دوطرفہ تعلقات کا فروغ
ملاقات کے دوران صدر زرداری نے پاکستان اور اردن کے درمیان دیرینہ برادرانہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اظہار کیا۔ دونوں رہنماؤں نے تجارت، سرمایہ کاری، دفاعی تعاون اور عوامی روابط کو مزید بڑھانے کی ضرورت پر اتفاق کیا۔
فریقین نے اس بات پر زور دیا کہ دوطرفہ تعاون کو نئے اور ابھرتے ہوئے شعبوں—جیسے قابلِ تجدید توانائی، ماحولیات، زراعت، ٹیکنالوجی اور انسانی وسائل کی ترقی—تک وسعت دی جائے۔
فلسطین اور مشرقِ وسطیٰ کی صورتحال پر گفتگو
خطے کی مجموعی صورتِ حال بھی ملاقات کا اہم محور رہی۔ صدر آصف علی زرداری اور شاہ عبداللہ نے مشرقِ وسطیٰ میں جاری کشیدگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے امن و استحکام کی مشترکہ حمایت کی۔ دونوں رہنماؤں نے اس بات پر زور دیا کہ مسئلہ فلسطین کا مستقل حل اقوامِ متحدہ کی قراردادوں اور دو ریاستی حل کے تحت ہی ممکن ہے۔
دونوں ممالک نے اس مؤقف کی تجدید کی کہ فلسطینی عوام کے لیے آزاد، خودمختار اور قابلِ عمل ریاست کا قیام خطے میں دیرپا امن کا بنیادی تقاضا ہے۔
اختتامی پیغام
پاکستان اور اردن کے درمیان تاریخی، مذہبی اور ثقافتی رشتوں پر مبنی تعلقات دہائیوں سے قائم ہیں۔ شاہ عبداللہ کے اس دورے اور اعلیٰ ترین اعزازات کے باہمی تبادلے کو دونوں ممالک کے تعلقات میں مزید گہرائی اور مضبوطی کی علامت قرار دیا جا رہا ہے۔ سرکاری ذرائع کے مطابق یہ دورہ نہ صرف موجودہ شراکت داری کو وسعت دے گا بلکہ مستقبل میں نئے تعاون کے دروازے بھی کھولے گا۔





