ٹولوز وولکینک ایش ایڈوائزری سنٹر (VAAC) نے خبردار کیا ہے کہ شمال مشرقی ایتھوپیا میں ہیلی گوبی آتش فشاں کے بڑے پیمانے پر پھٹنے کے بعد اٹھنے والا وسیع راکھ کا بادل یمن اور عمان کے فضائی علاقوں سے گزر کر بحیرہ عرب کے اوپر سے جنوبی پاکستان کی سمت بڑھ سکتا ہے۔ یہ دھماکہ تقریباً 12 ہزار سال میں پہلی مرتبہ ریکارڈ کیا گیا ہے، جس نے خطے میں فضائی اور موسمیاتی نگرانی بڑھا دی ہے۔
آتش فشاں کا شدید دھماکہ — 14 کلومیٹر تک راکھ کے بادل
اعداد و شمار کے مطابق افار ریجن میں واقع ہیلی گوبی آتش فشاں نے اتوار کی صبح زوردار دھماکے کے ساتھ لاوا اور راکھ اگلنی شروع کی، جس کا اثر کئی گھنٹوں تک جاری رہا۔ راکھ کے گہرے بادل 14 کلومیٹر (45 ہزار فٹ) کی بلندی تک پہنچے اور تیز ہواؤں کے باعث بحیرہ عرب کی جانب بڑھتے رہے۔
دی ایڈیس اسٹینڈرڈ کی رپورٹ کے مطابق دھماکے کی آواز جبوتی، ٹِگرے اور وولو تک سنی گئی جبکہ قریبی دیہات میں زمین میں جھٹکے بھی محسوس کیے گئے۔ آتش فشاں کے قریب رہنے والے ایک شخص نے بتایا:
ایتھوپیا میں 12 ہزار سال بعد آتش فشاں پھٹنے سے راکھ کا بادل بحیرہ عرب اور جنوبی پاکستان کی جانب رواں
“ہم دھماکے کی آواز سے گھبرا گئے۔ بادل نے چند ہی لمحوں میں پورے علاقے کو اندھیرے میں ڈبو دیا۔”
ڈچ نیوز ایجنسی BNO News نے تصدیق کی کہ آتش فشانی سلسلہ صبح 8:30 بجے شروع ہوا اور دوپہر تک وقفے وقفے سے دھماکے ہوتے رہے۔
مشی گن ٹیکنالوجیکل یونیورسٹی کے آتش فشاں ماہر پروفیسر سائمن کارن کے مطابق:
“ہیلی گوبی آتش فشاں کے ہولوسین دور میں پھٹنے کا کوئی ریکارڈ موجود نہیں تھا۔ یہ ایک غیر معمولی واقعہ ہے۔”
پاکستان کی طرف بڑھتا ہوا بادل — مگر کراچی محفوظ
پاکستان کے محکمہ موسمیات نے بتایا کہ موجودہ تجزیے کے مطابق یہ راکھ کا بادل کراچی پر اثر انداز نہیں ہوگا اور بحیرہ عرب کے اوپر سے گزر کر آگے بڑھے گا۔
ترجمان کے مطابق:
راکھ کا بادل 50 ہزار فٹ کی بلندی سے گزر رہا ہے
اثرات زیادہ تر گہرے بحیرہ عرب، عمان اور ممبئی فلائٹ انفارمیشن ریجن (FIR) میں محسوس ہوں گے
تازہ ترین مشاہدے میں بادل کا اثر گوادر سے 60 ناٹیکل میل جنوب میں دیکھا گیا ہے
محکمہ موسمیات اور سول ایوی ایشن اتھارٹی نے متعلقہ حکام کو ایڈوائزری جاری کر دی ہے۔
فلائٹ ریڈار کا الرٹ — 18 گھنٹے میں بادل پاکستان کے قریب
فلائٹ ٹریکنگ پلیٹ فارم ’فلائٹ ریڈار‘ نے صبح 3:31 بجے اپنی اپ ڈیٹ میں آتش فشانی راکھ کے ممکنہ راستے کا ماڈل جاری کیا جس کے مطابق:
بادل تیز ہواؤں کے ساتھ عرب جزیرہ نما، یمن اور عمان سے گزرتا ہوا
18 گھنٹوں میں پاکستان کے فضائی علاقے کے قریب پہنچ سکتا ہے
VAAC کے نقشے کے مطابق راکھ کا بادل جنوبی سندھ کے اوپر سے گزرنے کے بعد بھارت کے شمال مشرقی علاقوں کی طرف بڑھ سکتا ہے۔
تاہم ابتدائی جائزے کے مطابق اس کا اثر زمینی سطح پر نہ ہونے کے برابر ہوگا، مگر ہوا بازی کے شعبے نے احتیاطی اقدامات شروع کر دیے ہیں۔
علاقے میں خوف و ہراس — مقامی آبادی کے بیانات
قریبی رہائشی علاقوں کے مطابق:
دھماکے کے فوراً بعد کئی گھنٹوں تک راکھ کی بارش ہوتی رہی
آسمان مکمل طور پر سیاہ دھوئیں سے ڈھک گیا
مقامی آبادی نے خوف کے عالم میں گھروں میں پناہ لی
متعدد علاقوں سے سانس لینے میں دشواری کی شکایات سامنے آئیں
جبوتی اور اریتھریا کے کچھ سرحدی علاقوں میں سکول بند کر دیے گئے ہیں۔
آتش فشاں کا عمل رک گیا — لیکن نگرانی جاری
ایتھوپیا کے موسمیاتی ادارے کے مطابق آتش فشانی سرگرمی عارضی طور پر رک چکی ہے مگر اب بھی:
گہرے دھوئیں کے بادل موجود ہیں
فضائی نگرانی مسلسل جاری ہے
محکمہ موسمیات عالمی اداروں کے ساتھ رابطے میں ہے
VAAC کی تازہ ترین ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ ہواؤں کی سمت تبدیل ہونے کی صورت میں راکھ کے بادل کے راستے میں بھی تبدیلی آ سکتی ہے۔
ہوائی سفر کے لیے وارننگ
عالمی ہوا بازی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ آتش فشانی راکھ:
انجنوں کو شدید نقصان پہنچا سکتی ہے
جہازوں کے نیویگیشن سسٹم کو متاثر کر سکتی ہے
طیاروں کی مرئیت محدود کر سکتی ہے
اسی لیے ممبئی، مسقط اور ریاض کے فضائی مراکز نے ایمرجنسی الرٹس جاری کر دیے ہیں۔
نتیجہ
ایتھوپیا میں 12 ہزار سال بعد ہونے والی اس غیر معمولی آتش فشانی سرگرمی نے پورے خطے میں تشویش پیدا کر دی ہے۔ اگرچہ پاکستان کے کسی بڑے شہر، خاص طور پر کراچی کو فی الحال خطرہ لاحق نہیں، لیکن بحیرہ عرب اور جنوبی سندھ کے فضائی زون میں احتیاطی نگرانی جاری ہے۔
حکام نے کہا ہے کہ اگلے 24 گھنٹے صورتحال کے حوالے سے انتہائی اہم ہوں گے۔