
سول ڈیفنس جہلم کا غیر قانونی ایل پی جی شاپز اور پٹرول پمپ کے خلاف کریک ڈاؤن
سول ڈیفنس آفیسر محمد بُوٹا کی قیادت میں کی جانے والی اس کارروائی میں پنڈدادنخان میں مختلف غیر قانونی ایل پی جی گیس شاپز کا سراغ لگایا گیا
مخدوم حسین.پاکستان،وائس آف جرمنی اردو نیوز کے ساتھ
جہلم (خصوصی رپورٹ):
ڈائریکٹر سول ڈیفنس پنجاب رانا تسنیم علی خان اور ڈپٹی کمشنر و کنٹرولر سول ڈیفنس جہلم میر رضا اوزگن کی خصوصی ہدایات پر سول ڈیفنس آفیسر جہلم محمد بُوٹا نے تحصیل پنڈدادنخان میں غیر قانونی ایل پی جی شاپز کے خلاف ایک بڑی کارروائی کی ہے۔ اس کریک ڈاؤن کے دوران متعدد غیر قانونی ایل پی جی گیس شاپز کو سیل کر دیا گیا اور ان کے خلاف مقدمات درج کروائے گئے۔
غیر قانونی ایل پی جی شاپز کا خاتمہ
سول ڈیفنس آفیسر محمد بُوٹا کی قیادت میں کی جانے والی اس کارروائی میں پنڈدادنخان میں مختلف غیر قانونی ایل پی جی گیس شاپز کا سراغ لگایا گیا، جو نہ صرف ایمرجنسی حالات میں خطرناک ثابت ہو سکتی تھیں بلکہ ان کے غیر قانونی آپریشنز نے عوام کی زندگیوں کو بھی خطرے میں ڈال رکھا تھا۔ سول ڈیفنس کی ٹیم نے مذکورہ دکانوں کو فوری طور پر سیل کر دیا اور ان کے مالکان کے خلاف قانونی کارروائی کا آغاز کیا۔
ایف آئی آر درج کروا کر ان شاپز کے مالکان کو قانون کے کٹہرے میں لانے کے لیے اقدامات کیے گئے ہیں، تاکہ مستقبل میں کسی بھی غیر قانونی کاروبار کو ایمرجنسی صورتحال میں لوگوں کی جان و مال کے لیے خطرہ نہ بننے دیا جائے۔ اس کے علاوہ، سول ڈیفنس آفیسر محمد بُوٹا نے اس بات کا بھی عہد کیا کہ غیر قانونی سرگرمیاں کرنے والوں کے خلاف سخت سے سخت قانونی کارروائی کی جائے گی اور ایسے کاروباروں کے خاتمے تک کریک ڈاؤن جاری رہے گا۔
پٹرول پمپ کی سیلنگ
اس کارروائی میں ایک اور اہم اقدام جہلم سٹی میں واقع ایک غیر قانونی پٹرول پمپ کی سیلنگ بھی تھی، جسے حکومتی اصولوں کے خلاف چلایا جا رہا تھا۔ سول ڈیفنس آفیسر محمد بُوٹا نے اس پٹرول پمپ کو بھی سیل کرتے ہوئے اس کے خلاف ضروری قانونی کارروائی کی ہدایات جاری کیں۔ یہ پٹرول پمپ غیر قانونی طور پر اپنے کاروبار کو جاری رکھے ہوئے تھا اور اس کی انتظامیہ کی جانب سے قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کی جا رہی تھی۔
کریک ڈاؤن جاری رہے گا
سول ڈیفنس آفیسر محمد بُوٹا نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا، "یہ کریک ڈاؤن محض ابتدائی قدم ہے۔ ہم نے غیر قانونی ایل پی جی شاپز اور پٹرول پمپوں کے خلاف کارروائی کی ہے، لیکن ہمارا مقصد اس سے کہیں زیادہ ہے۔ ہم اپنے علاقے میں تمام غیر قانونی کاروباروں کے خاتمے کے لیے پوری طرح مصروف ہیں۔” انہوں نے مزید کہا، "غیر قانونی کاروباروں کو چلانے والے افراد کے خلاف سخت سے سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی اور سول ڈیفنس کی ٹیم اس میں کسی قسم کی نرمی نہیں برتے گی۔”
محمد بُوٹا نے عوام سے اپیل کی کہ وہ ایسی غیر قانونی سرگرمیوں کی نشاندہی کریں تاکہ ان کے خلاف فوراً کارروائی کی جا سکے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ سول ڈیفنس پنجاب اور جہلم کی انتظامیہ کی جانب سے اس قسم کی مزید کارروائیاں کی جائیں گی تاکہ عوام کی حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے۔
سول ڈیفنس کا عزم
سول ڈیفنس آفیسر جہلم محمد بُوٹا کی جانب سے کیے جانے والے اس کریک ڈاؤن کو عوامی سطح پر بھرپور پذیرائی ملی ہے۔ عوام کا کہنا ہے کہ غیر قانونی کاروباروں کے خاتمے سے علاقے میں امن و سکون کی فضا قائم ہو گی اور ایمرجنسی صورتحال میں کسی بھی غیر قانونی سرگرمی کی موجودگی سے نمٹنا آسان ہو گا۔
محمد بُوٹا نے اس موقع پر کہا کہ سول ڈیفنس کی ٹیم اس قسم کی مزید کارروائیاں جاری رکھے گی اور شہریوں کی حفاظت کو ترجیح دے گی۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ "غیر قانونی کاروباروں کا خاتمہ نہ صرف عوام کی جان و مال کی حفاظت کے لیے ضروری ہے، بلکہ اس سے قانون کی حکمرانی بھی مضبوط ہوگی۔”
عوامی ردعمل
سول ڈیفنس کے اس کریک ڈاؤن پر عوام نے خوشی کا اظہار کیا ہے اور اس اقدام کو وقت کی ضرورت قرار دیا ہے۔ عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ اس قسم کی کارروائیاں نہ صرف علاقے کی فلاح و بہبود کے لیے ضروری ہیں، بلکہ ان سے حکومت کی کارکردگی کا بھی پتا چلتا ہے۔ لوگوں نے سول ڈیفنس آفیسر محمد بُوٹا کی قیادت میں کی جانے والی کارروائیوں کو سراہا اور یقین دہانی کرائی کہ وہ اپنے ارد گرد کی غیر قانونی سرگرمیوں کی نشاندہی کرنے میں سول ڈیفنس کے ساتھ تعاون کریں گے۔
نتیجہ
سول ڈیفنس جہلم کا یہ کریک ڈاؤن واضح طور پر اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ حکومت اور سول ڈیفنس کے ادارے عوامی حفاظت کو انتہائی اہمیت دیتے ہیں اور غیر قانونی کاروباروں کے خلاف بھرپور کارروائیاں جاری رکھیں گے۔ اس کریک ڈاؤن کی کامیابی سے نہ صرف علاقے میں امن و سکون قائم ہو گا بلکہ عوام کو ایک محفوظ اور قانونی ماحول بھی فراہم کیا جائے گا۔
سول ڈیفنس کی اس کامیاب کارروائی کے بعد، یہ توقع کی جا رہی ہے کہ دیگر علاقوں میں بھی غیر قانونی کاروباروں کے خلاف اس طرح کی کارروائیاں کی جائیں گی تاکہ پاکستان بھر میں عوام کی حفاظت اور قانون کی حکمرانی کو یقینی بنایا جا سکے۔



