پاکستان پریس ریلیزاہم خبریں

"مستند سفری دستاویزات والے مسافروں کو بیرون ملک سفر سے نہیں روکا جائے گا”وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی

انہوں نے مسافروں کے مسائل سنے اور اس بات کا نوٹس لیا کہ بعض افراد جعلی ویزوں کے ذریعے معصوم لوگوں کو استحصال کا شکار بنا رہے ہیں۔

سید عاطف ندیم.پاکستان،وائس آف جرمنی اردو نیوز کے ساتھ

وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے ہفتہ کے روز اسلام آباد ایئرپورٹ کا دورہ کیا اور وہاں بیرون ملک سفر کرنے والے مسافروں کے مسائل براہِ راست سنے۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ جو مسافر مستند اور مکمل سفری دستاویزات کے حامل ہوں، انہیں بیرونِ ملک سفر سے روکا نہیں جانا چاہیے۔ وزیر داخلہ نے یہ بیان ایسے وقت میں دیا ہے جب حالیہ چند مہینوں میں مختلف ایئرپورٹس پر مسافروں کو درست سفری کاغذات ہونے کے باوجود پروازوں سے اتارنے کے واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔

انسانی اسمگلنگ کے خلاف سخت اقدامات

محسن نقوی کا یہ بیان خاص طور پر اس پس منظر میں اہمیت رکھتا ہے کہ گزشتہ سال یونان کشتی حادثے کے بعد پاکستان میں انسانی اسمگلنگ کے خلاف کریک ڈاؤن کیا گیا تھا، جس میں متعدد پاکستانی بھی جاں بحق ہوئے تھے۔ اس حادثے نے پاکستانی حکومت کو غیر قانونی طور پر بیرونِ ملک بھیجنے والے اسمگلروں کے خلاف سخت اقدامات کرنے پر مجبور کر دیا۔ وفاقی وزیر نے اس بات کا اعادہ کیا کہ جن مسافروں کے پاس تمام دستاویزات درست ہوں، انہیں کسی صورت سفر سے روکا نہیں جائے گا۔

جعلی ویزہ ایجنٹس کے خلاف کارروائی

محسن نقوی نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ "ایکس” پر ایک پیغام میں بتایا کہ اسلام آباد ایئرپورٹ کے دورے کے دوران انہوں نے مسافروں کے مسائل سنے اور اس بات کا نوٹس لیا کہ بعض افراد جعلی ویزوں کے ذریعے معصوم لوگوں کو استحصال کا شکار بنا رہے ہیں۔ وزیر داخلہ نے اس حوالے سے ویزا ایجنٹس کے خلاف سخت کریک ڈاؤن کا حکم دیا ہے جو جعلی ویزوں کے ذریعے لوگوں کی زندگیوں کے ساتھ کھیل کر ان سے پیسے بٹورتے ہیں۔ انہوں نے واضح طور پر کہا کہ "ایسے ایجنٹ مافیا کے لیے زیرو ٹالرنس پالیسی ہوگی” اور اس سلسلے میں کوئی بھی نرمی نہیں برتی جائے گی۔

وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ حکومت انسانی اسمگلنگ کو روکنے کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کر رہی ہے اور اس کام میں ملوث افراد کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ "مستند سفری دستاویزات رکھنے والے مسافروں کو نہ تو روکا جائے گا اور نہ ہی انہیں کسی قسم کی پریشانی کا سامنا ہوگا، لیکن اگر کوئی شخص جعلی یا غیر تصدیق شدہ دستاویزات کے ساتھ سفر کرنے کی کوشش کرے گا، تو وہ کسی صورت سفر نہیں کر سکے گا”۔

اسلام آباد ایئرپورٹ پر کم اسٹافنگ کی شکایت کا فوری نوٹس

محسن نقوی نے ایک مسافر کی شکایت کا ذکر بھی کیا جس میں 7 نومبر کو اسلام آباد ایئرپورٹ پر کم اسٹافنگ کے باعث مسائل پیش آئے تھے۔ وزیر داخلہ نے اس شکایت کا فوری نوٹس لیتے ہوئے انکوائری کی ہدایت کی اور سی سی ٹی وی فوٹیج کا جائزہ لینے کا حکم دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس شکایت کو سنجیدگی سے لیا گیا ہے اور اس حوالے سے جلد تحقیقات کی جائیں گی تاکہ ایئرپورٹ پر موجود مسائل کا حل نکالا جا سکے۔

ایف آئی اے کا موقف: دستاویزات کی تصدیق اور غیر قانونی سرگرمیوں کا قلع قمع

پاکستان کی وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے گزشتہ جمعرات کو ایک وضاحت جاری کی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ مسافروں کو صرف اس صورت میں پرواز سے روکا یا بورڈنگ سے منع کیا جا رہا ہے جب ان کے پاس درست دستاویزات نہ ہوں یا جب حکام کو یہ شبہ ہو کہ وہ انسانی اسمگلروں کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔ ایف آئی اے نے مزید کہا تھا کہ اس سلسلے میں تمام کارروائیاں قوانین کے مطابق کی جا رہی ہیں اور کسی بھی مسافر کے ساتھ غیر منصفانہ سلوک نہیں کیا جا رہا۔

ایف آئی اے نے سوشل میڈیا پر مسافروں کے آف لوڈ ہونے سے متعلق من گھڑت معلومات پھیلانے والوں کے خلاف قانونی کارروائی شروع کر دی ہے اور اس معاملے پر مزید تحقیقات کا آغاز کیا ہے۔ اس کے علاوہ، ایف آئی اے نے اس بات کو بھی وضاحت سے کہا کہ مسافروں کو اس وقت آف لوڈ کیا جا رہا ہے جب ان کے پاس جعلی یا غیر قانونی دستاویزات ہوں یا جب ان کے بارے میں یہ شبہ ہو کہ وہ انسانی اسمگلروں کے ساتھ تعلق رکھتے ہیں۔

لاہور اور کراچی ایئرپورٹس پر تحقیقات

ایف آئی اے کے ڈائریکٹر جنرل رِفعت مختار نے اس ماہ کے آغاز میں اعتراف کیا تھا کہ لاہور اور کراچی ایئرپورٹس پر مسافروں کو آف لوڈ کرنے کے واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔ ان کے مطابق ان واقعات کی تحقیقات جاری ہیں اور اس بات کا پتہ لگایا جا رہا ہے کہ آیا ان واقعات میں کسی قسم کی کوتاہی یا غلط فہمی ہوئی ہے۔

انہوں نے اس بات کا عندیہ دیا کہ مسافروں کے آف لوڈ ہونے کے پیچھے بعض اوقات تکنیکی وجوہات یا دستاویزات کی تصدیق میں آنے والی پیچیدگیاں ہو سکتی ہیں، لیکن اس حوالے سے تمام کارروائیاں قوانین اور ضوابط کے مطابق کی جا رہی ہیں۔

پاکستان کی ساکھ کو نقصان سے بچانے کے لیے اقدامات

وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے ایک بار پھر اس بات پر زور دیا کہ جعلی یا غیر تصدیق شدہ دستاویزات کے ذریعے بیرون ملک سفر کرنے کی کوشش کرنے والے افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی کیونکہ ایسے اقدامات پاکستان کی ساکھ کو نقصان پہنچاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کا مقصد نہ صرف انسانی اسمگلنگ کے خاتمے کے لیے کام کرنا ہے بلکہ پاکستان کے قومی مفادات اور ساکھ کو بھی محفوظ رکھنا ہے۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ حکومت اپنی تمام تر کوششوں میں کامیاب ہو گی اور بیرونِ ملک سفر کرنے والے مسافروں کے حقوق کا مکمل تحفظ کیا جائے گا۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ پاکستان ایئرپورٹس پر ہونے والی تمام مشکلات کا حل نکالے گا اور کسی بھی مسافر کو غیر قانونی طور پر تنگ نہیں کیا جائے گا۔

نتیجہ: سفری دستاویزات کی تصدیق کے عمل میں شفافیت کی ضرورت

محسن نقوی کا یہ بیان اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ پاکستانی حکومت مسافروں کے حقوق کے تحفظ کے لیے پُرعزم ہے اور اس کے ساتھ ساتھ انسانی اسمگلنگ اور جعلی دستاویزات کے خلاف ایک جامع حکمت عملی اپنائی جا رہی ہے۔ تاہم، اس عمل کو مزید شفاف اور مؤثر بنانے کے لیے ایئرپورٹ پر اسٹاف کی کمی، دستاویزات کی تصدیق کے طریقہ کار میں بہتری اور انسانی اسمگلروں کے خلاف سخت کارروائیوں کی ضرورت ہے تاکہ عوام کا اعتماد بحال ہو سکے اور پاکستان کی ساکھ کو بین الاقوامی سطح پر نقصان نہ پہنچے۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button