
پاکستان آرمی کی جانب سے عراق کے فوجی دستوں کے لیے نیشنل کاؤنٹر ٹیررازم سنٹر (NCTC) میں خصوصی تربیت کا کامیاب انعقاد
اس موقع پر، دونوں ممالک کے فوجیوں نے اپنی تربیت کے دوران غیر معمولی پیشہ ورانہ مہارت، آپریشنل تیاری، اور لگن کا مظاہرہ کیا
سید عاطف ندیم.پاکستان،وائس آف جرمنی اردو نیوز، این سی ٹی سی پاکستان کے ساتھ
پاکستان آرمی نے 24 ستمبر سے 29 نومبر 2025 تک نیشنل کاؤنٹر ٹیررازم سنٹر (NCTC) پاکستان میں عراقی فوج کے دستوں کے لیے خصوصی افواج کی تربیت کا کامیابی سے انعقاد کیا۔ اس تربیتی پروگرام کا مقصد دونوں ممالک کے فوجیوں کو انسداد دہشت گردی کی جدید تکنیکوں اور آپریشنل حکمت عملیوں سے آشنا کرنا تھا، اور یہ تربیت پاکستان اور عراق کے درمیان فوجی تعاون کو مزید مستحکم کرنے میں اہم سنگ میل ثابت ہوئی۔
29 نومبر 2025 کو گریجویشن کی تقریب
اس تربیتی پروگرام کے تیسرے بیچ کی گریجویشن تقریب 29 نومبر 2025 کو منعقد ہوئی، جس میں پاکستانی فوج کے اعلیٰ حکام اور عراق کے فوجی نمائندوں نے شرکت کی۔ اس موقع پر، دونوں ممالک کے فوجیوں نے اپنی تربیت کے دوران غیر معمولی پیشہ ورانہ مہارت، آپریشنل تیاری، اور لگن کا مظاہرہ کیا۔ تقریب میں شرکت کرنے والے عراقی فوجی اہلکاروں نے اپنی کامیابیوں اور سیکھنے کے تجربات کو شیئر کیا، اور اس تربیت کو اپنے لیے ایک اہم پیشہ ورانہ پیشرفت قرار دیا۔
پاکستان اور عراق کے درمیان فوجی تعلقات ایک طویل عرصے سے مضبوط ہیں، اور یہ تربیتی پروگرام دونوں ممالک کے دفاعی تعلقات میں مزید اضافہ کرنے کے لیے ایک اہم قدم ثابت ہوا۔ پروگرام کا بنیادی مقصد دونوں افواج کو انسداد دہشت گردی کی صلاحیتوں میں اضافہ، مشترکہ حکمت عملیوں کی مشقیں، اور مؤثر مشن کی منصوبہ بندی سکھانا تھا۔
تربیت کا مقصد اور کامیاب نتائج
پاکستان آرمی کے نیشنل کاؤنٹر ٹیررازم سنٹر میں یہ تربیت ایک جامع پروگرام کے تحت دی گئی، جس میں عراقی فوجیوں کو دہشت گردی کے جدید طریقوں سے نمٹنے کی مشقیں کرائی گئیں۔ تربیتی پروگرام کی اہم خصوصیت یہ تھی کہ اس میں نہ صرف جنگی حکمت عملیوں کو اپنانا سکھایا گیا بلکہ دہشت گردی کے جدید طریقوں کو سمجھنے اور ان کے خلاف مؤثر کارروائیاں کرنے کی مہارت بھی فراہم کی گئی۔

تربیت کے دوران عراق کے فوجیوں نے دہشت گردوں کے خلاف جدید آپریشنل تکنیکوں پر کام کیا، بشمول چھاپوں، تحقیقات، اور موثر جواب دہی کے طریقے۔ دونوں افواج کے درمیان عملی تعاون کو بڑھانے کے لیے مشترکہ مشن کی منصوبہ بندی پر بھی زور دیا گیا تاکہ دونوں ممالک کی فوجیں ایک دوسرے کے تجربات سے استفادہ کر سکیں۔
پاکستان اور عراق کے درمیان دفاعی تعلقات کی مزید مضبوطی
تربیت کے مکمل ہونے کے بعد دونوں ممالک نے اس بات کا اعادہ کیا کہ یہ پروگرام نہ صرف دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اہم سنگ میل ثابت ہوا ہے بلکہ دونوں افواج کے درمیان دیرینہ اور مضبوط فوجی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے میں بھی مددگار ثابت ہوا ہے۔ عراقی فوجی نمائندوں نے اس تربیت کو نہ صرف اپنے پیشہ ورانہ علم میں اضافہ بلکہ پاکستان کی فوجی مہارت اور تربیتی وسائل کی تعریف بھی کی۔

پاکستان آرمی نے اس تربیت کے دوران غیر معمولی انتظامات کیے، جس کے نتیجے میں عراقی فوجیوں کو بہترین تربیت، جدید ٹیکنالوجی اور آپریشنل تجربات فراہم کیے گئے۔ عراقی فوجی نمائندوں نے پاکستان کے دفاعی اداروں کے ساتھ تعاون کو سراہا اور دونوں ممالک کے درمیان فوجی تعلقات میں مزید بہتری کی امید ظاہر کی۔
علاقائی سلامتی اور دفاعی تیاریوں کا عزم
یہ تربیت نہ صرف پاکستان اور عراق کے لیے بلکہ پورے خطے کے لیے اہمیت کی حامل ہے۔ پاکستان اور عراق کے درمیان اس تعاون نے نہ صرف دہشت گردی کے خلاف مشترکہ کوششوں کو مضبوط کیا بلکہ دونوں ممالک کی دفاعی تیاریوں کو مزید بہتر بنایا۔ اس تربیت کے ذریعے پاکستان اور عراق کے فوجیوں نے اپنی صلاحیتوں کو بہتر بنایا، جو کہ دونوں ممالک کے دفاعی مستقبل کے لیے ایک مضبوط بنیاد فراہم کرتی ہے۔

علاقائی سلامتی کی صورتحال کے پیش نظر، دونوں ممالک نے اس تربیت کے ذریعے یہ ثابت کیا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ان کا تعاون انتہائی ضروری ہے، اور وہ اس جنگ میں اپنے عزم کو پختہ کرنے کے لیے ہر ممکن اقدام اٹھائیں گے۔
پاکستان اور عراق کے عزم کا اعادہ
پاکستان آرمی کے حکام نے اس موقع پر کہا کہ اس تربیت کے دوران دونوں افواج نے ایک دوسرے کے تجربات اور مہارتوں سے استفادہ کیا اور اس پروگرام کے ذریعے دونوں ممالک کی مشترکہ دفاعی حکمت عملی میں بہتری آئی۔ انہوں نے کہا کہ اس تربیتی پروگرام کے کامیاب انعقاد نے پاکستان اور عراق کے درمیان فوجی تعلقات کو مزید مستحکم کیا اور ان دونوں ممالک کے دفاعی اتحاد کو مزید پختہ بنایا۔
آگے کا سفر
پاکستان اور عراق کے درمیان اس تربیتی پروگرام کے کامیاب اختتام کے بعد، دونوں ممالک کے فوجی حکام نے اس بات پر اتفاق کیا کہ یہ صرف آغاز ہے اور مستقبل میں مزید مشترکہ تربیتی پروگرامز، مشقیں اور دفاعی تعاون کے امکانات پر بات چیت کی جائے گی۔ اس تربیت کے بعد، دونوں افواج کو مزید مشترکہ مشنوں میں تعاون کا موقع ملے گا، جس سے نہ صرف دونوں ممالک کے دفاعی تعلقات مزید مستحکم ہوں گے بلکہ علاقائی سطح پر دہشت گردی کے خلاف مشترکہ حکمت عملی بھی فروغ پائے گی۔
یہ تربیتی پروگرام اس بات کا غماز ہے کہ پاکستان اور عراق کے درمیان دفاعی تعلقات کا مستقبل روشن ہے اور دونوں ممالک اپنے مشترکہ مفادات کی حفاظت کے لیے مزید قریبی تعاون کریں گے۔ اس پروگرام کے کامیاب انعقاد کے بعد، پاکستان اور عراق کی فوجوں نے دہشت گردی کے خلاف ایک دوسرے کے ساتھ بھرپور تعاون کا عہد کیا اور اس جنگ میں مشترکہ کامیابی کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔



