پاکستان پریس ریلیزاہم خبریں

سری لنکا میں تباہ کن سیلاب: الخدمت فاؤنڈیشن پاکستان کا ہنگامی اجلاس، فوری امدادی کھیپ بھیجنے کا اعلان

سرکاری و امدادی اداروں کے مطابق، اب تک 123 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں اور تقریباً 130 افراد ابھی تک لاپتہ ہیں

قاسم بخاری.پاکستان،وائس آف جرمنی اردو نیوز کے ساتھ

لاہور: سری لنکا میں حالیہ تباہ کن سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کے نتیجے میں ہونے والی جانی و مالی نقصانات کے حوالے سے الخدمت فاؤنڈیشن پاکستان نے ایک ہنگامی اجلاس بلایا جس کی صدارت الخدمت فاؤنڈیشن پاکستان کے صدر پروفیسر ڈاکٹر حفیظ الرحمٰن نے کی۔ اجلاس میں سری لنکا کی موجودہ سیلابی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کیا گیا اور اس مشکل وقت میں متاثرہ عوام کے لیے فوری امدادی کھیپ بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا۔


سری لنکا میں سیلابی تباہی

تفصیلات کے مطابق، سری لنکا میں گزشتہ کئی دنوں سے شدید بارشیں اور طوفانی موسم جاری ہیں جس کی وجہ سے سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کے باعث بڑے پیمانے پر جانی و مالی نقصان ہوا ہے۔ سرکاری و امدادی اداروں کے مطابق، اب تک 123 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں اور تقریباً 130 افراد ابھی تک لاپتہ ہیں۔ اس کے علاوہ، 44 ہزار سے زائد افراد کو عارضی پناہ گاہوں میں منتقل کیا گیا ہے۔ لینڈ سلائیڈنگ نے سڑکوں، گھروں، زرعی زمینوں اور رابطہ راستوں کو بھی شدید نقصان پہنچایا ہے۔


الخدمت فاؤنڈیشن کا فوری ردعمل

الخدمت فاؤنڈیشن پاکستان کے صدر پروفیسر ڈاکٹر حفیظ الرحمٰن نے اجلاس میں اس مشکل گھڑی میں سری لنکن عوام کے ساتھ بھرپور یکجہتی کا اظہار کیا اور کہا کہ:

"یہ وقت دکھ، آزمائش اور مشکلات کا ہے اور ہمیں سری لنکا کے عوام کے لیے انسانیت کی خدمت کا بیڑا اٹھانا ہے۔ الخدمت فاؤنڈیشن سری لنکا کی عوام کو ہرگز تنہا نہیں چھوڑے گی اور اس تکلیف دہ وقت میں ان کی مدد کے لیے ہر ممکن اقدام کرے گی۔”

ڈاکٹر حفیظ الرحمٰن نے اجلاس میں فیصلہ کیا کہ فوری طور پر ریلیف سامان کی ایک کھیپ پاکستان سے سری لنکا روانہ کی جائے گی۔ اس کھیپ میں خیمے، ترپالیں، ادویات، کمبل، صاف پانی، خشک خوراک اور دیگر ضروری اشیاء شامل ہوں گی تاکہ متاثرہ خاندانوں کی فوری ضروریات پوری کی جا سکیں۔


ریلیف سرگرمیوں کے لیے پاکستان حکومت کے ساتھ تعاون

الخدمت فاؤنڈیشن نے اعلان کیا ہے کہ امدادی سامان کی کھیپ پاکستان کے نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (NDMA) اور حکومت پاکستان کے تعاون سے سری لنکا بھیجی جائے گی۔ اس امدادی سامان میں وہ تمام اشیاء شامل ہوں گی جو فوری طور پر متاثرہ افراد کی مدد کے لیے درکار ہیں۔ اس موقع پر پروفیسر ڈاکٹر حفیظ الرحمٰن نے کہا:

"ہم سری لنکا میں فوری طور پر امدادی سرگرمیاں شروع کر رہے ہیں۔ الخدمت فاؤنڈیشن کی ٹیم سری لنکا کے دورے کے دوران امدادی کاموں میں براہ راست حصہ لے گی۔ اس کے علاوہ، میں خود بھی جلد سری لنکا کا دورہ کروں گا تاکہ وہاں کی صورتحال کا جائزہ لیا جا سکے اور امدادی کاموں میں تیزی لائی جا سکے۔”


سیلاب متاثرین کے لیے دعائیں اور حمایت کا اظہار

اجلاس میں سری لنکا میں ہونے والی تباہی پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا گیا اور جاں بحق ہونے والوں کے لیے دعا کی گئی۔ پروفیسر حفیظ الرحمٰن نے کہا کہ:

"یہ ایک انتہائی مشکل وقت ہے اور ہم سب کی دعائیں متاثرہ خاندانوں کے ساتھ ہیں۔ ہم سری لنکا کے عوام کو یقین دلاتے ہیں کہ اس مشکل گھڑی میں وہ اکیلے نہیں ہیں۔”

الخدمت فاؤنڈیشن نے اس بات کا اعادہ کیا کہ وہ انسانی بنیادوں پر اپنی بھرپور مدد فراہم کرتی رہے گی اور پاکستان کے عوام اور دنیا بھر کے انسان دوست افراد سے درخواست کی کہ وہ اس ہنگامی صورتحال میں سری لنکا کے متاثرہ افراد کی مدد کے لیے بڑھ چڑھ کر حصہ لیں۔


امدادی سرگرمیوں کا دائرہ بڑھانے کی یقین دہانی

پروفیسر ڈاکٹر حفیظ الرحمٰن نے اس بات پر زور دیا کہ الخدمت فاؤنڈیشن صرف امداد فراہم کرنے تک محدود نہیں رہے گی بلکہ اس کی ٹیم سری لنکا کے متاثرہ علاقوں میں بھرپور طریقے سے ریلیف سرگرمیاں جاری رکھے گی۔ انہوں نے کہا:

"ہم صرف امدادی سامان فراہم نہیں کریں گے بلکہ ہم اس بات کو بھی یقینی بنائیں گے کہ وہاں کے عوام کو طویل مدت کے لیے امداد، علاج معالجہ اور دیگر ضروری سہولتیں بھی فراہم کی جائیں۔”


دوسرے ممالک سے امداد کی اپیل

سری لنکا میں اس تباہ کن سیلاب کے نتیجے میں انسانی بحران کی شدت کو دیکھتے ہوئے، الخدمت فاؤنڈیشن نے عالمی کمیونٹی سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ سری لنکا کے متاثرہ عوام کی مدد کے لیے آگے آئیں اور ان کے لیے امدادی سامان، طبی امداد اور دیگر ضروری اشیاء فراہم کریں۔

پروفیسر حفیظ الرحمٰن نے کہا:

"یہ وقت ہے کہ دنیا بھر کے انسان دوست افراد ایک دوسرے کا ساتھ دیں اور سری لنکا کے متاثرہ عوام کی مدد کے لیے آگے آئیں۔ ہمیں مل کر اس بحران کا مقابلہ کرنا ہوگا۔”

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button