
لاس اینجلس: 23 مرتبہ کی گرینڈ سلیم سنگلز چیمپئن اور ٹینس کی لیجنڈ سرینا ولیمز نے پیشہ ورانہ ٹینس میں واپسی کے لیے ضروری قانونی قدم اٹھایا ہے، تاہم، اس کا کہنا ہے کہ وہ اس وقت واپس آنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتیں۔
ولیمز، جو حالیہ برسوں میں اپنی ذاتی زندگی اور مختلف کاروباری منصوبوں پر توجہ مرکوز کر رہی ہیں، نے حال ہی میں انٹرنیشنل ٹینس انٹیگریٹی ایجنسی (ITIA) کی ویب سائٹ پر اپنے نام کا اندراج کرایا، جس میں کھلاڑی بین الاقوامی ڈوپنگ ٹیسٹنگ پول میں شامل ہوتے ہیں۔ اس دستاویز کی تاریخ 6 اکتوبر 2025 ہے، اور یہ ظاہر کرتی ہے کہ ولیمز نے خود کو دوبارہ ٹیسٹنگ کے لیے دستیاب کرایا ہے، جو کہ ایک ایسا قدم ہے جو پیشہ ورانہ کھیل میں واپسی کی تیاریوں کا اشارہ دے سکتا ہے۔
سرینا ولیمز کی واپسی کی قیاس آرائیاں
تاہم، سرینا ولیمز نے فوراً اس قیاس آرائیوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ وہ ٹینس میں واپس آنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتیں۔ "او ایم جی، میں واپس نہیں آ رہا ہوں،” ولیمز نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X (پہلے ٹوئٹر) پر کہا۔ "یہ جنگل کی آگ پاگل ہے۔” ان کے اس بیان سے یہ واضح ہے کہ وہ اس وقت ٹینس کی دنیا میں واپس آنے کی سوچ نہیں رکھتیں۔
سرینا ولیمز کا آخری میچ 2022 کے یو ایس اوپن میں تھا، جب انہوں نے پہلی مرتبہ آسٹریلیا کی اجلا ٹوملجانووچ کے ہاتھوں شکست کھائی۔ اس وقت، ولیمز نے "ریٹائرمنٹ” کے لفظ کا استعمال نہیں کیا، بلکہ کہا تھا کہ وہ "ٹینس سے کچھ وقت کے لیے دور جا رہی ہیں۔” اس کے بعد، ان کی مکمل طور پر پیشہ ورانہ ٹینس سے کنارہ کشی کے بارے میں کوئی واضح اعلان نہیں آیا۔
واپسی کے لیے قانونی تقاضے
اگرچہ سرینا ولیمز نے اس فہرست میں اپنا نام درج کرایا ہے، اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ وہ فوری طور پر مسابقتی سطح پر واپس آئیں گی۔ انٹرنیشنل ٹینس انٹیگریٹی ایجنسی (ITIA) کے ترجمان ایڈرین باسیٹ نے منگل کو "دی ایتھلیٹک” سے بات کرتے ہوئے کہا، "اس نے ہمیں مطلع کیا ہے کہ وہ ٹیسٹنگ پول میں دوبارہ شامل ہونا چاہتی ہے۔ میں نہیں جانتا کہ اس کا مطلب یہ ہے کہ وہ واپس آ رہی ہیں، یا صرف خود کو اختیار دے رہی ہیں۔ میں صرف اتنا کہہ سکتا ہوں کہ وہ پول میں واپس آ گئی ہے اور اس وجہ سے وہ دوبارہ ٹیسٹ کی حالت میں ہیں۔”
یہ ایک اہم نقطہ ہے کیونکہ ٹینس میں واپسی کے لیے کھلاڑیوں کو کئی قانونی تقاضوں کو پورا کرنا پڑتا ہے۔ ان میں ایک اہم شرط یہ ہے کہ اگر کھلاڑی پیشہ ورانہ ٹینس میں واپسی کرنا چاہتے ہیں تو انہیں کم از کم چھ ماہ پہلے تحریری طور پر اپنے ارادے کا اعلان کرنا پڑتا ہے اور ساتھ ہی ٹینس کے اینٹی ڈوپنگ قوانین کے مطابق خود کو ٹیسٹ کے لیے دستیاب کرانا پڑتا ہے۔
سرینا ولیمز کے کیریئر پر ایک نظر
سرینا ولیمز نے اپنے کیریئر میں 23 گرینڈ سلیم سنگلز ٹائٹل جیت کر خواتین ٹینس کی تاریخ میں ایک نیا سنگ میل قائم کیا۔ ان کی کامیابیاں اور اثرات نے نہ صرف ٹینس کو نئی بلندیوں تک پہنچایا بلکہ وہ خواتین کی کھیلوں کی دنیا میں ایک آئیکن بن گئی ہیں۔ ان کی فزیکلی مضبوط کھیل اور حریفوں کے خلاف بے مثال مزاحمت نے انہیں دنیا کی سب سے کامیاب اور مقبول ٹینس کھلاڑیوں میں سے ایک بنا دیا۔
سرینا نے اپنی زندگی کے مختلف حصوں میں کئی بار واپسی کی کوشش کی ہے، لیکن ان کی آخری واپسی 2017 میں حاملہ ہونے کے بعد تھی، جس کے دوران انہوں نے اپنے بیٹے الیگزینڈر اولیوئیر اوہانیان کو جنم دیا۔ اس کے بعد انہوں نے 2018 میں یو ایس اوپن فائنل میں پہنچ کر ایک زبردست واپسی کی۔ تاہم، ان کی آخری میچ یو ایس اوپن 2022 میں ٹوملجانووچ کے ہاتھوں شکست کے ساتھ آیا، جس کے بعد سے ان کی مستقبل کے بارے میں مختلف قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں۔
آگے کا راستہ
اگرچہ ولیمز نے اپنی واپسی کے لیے کوئی پختہ اعلان نہیں کیا، مگر یہ واضح ہے کہ انہوں نے ٹیسٹنگ پول میں دوبارہ شمولیت اختیار کر کے ایک آپشن کھلا رکھا ہے۔ سرینا کے فیصلے اور اعلان کا اثر ٹینس کی دنیا پر پڑے گا، کیونکہ ان کی واپسی سے نہ صرف کھلاڑیوں کو متاثر ہو گا بلکہ مداح بھی ان کی ایک اور شاندار واپسی کی امید رکھتے ہیں۔
اس وقت، سرینا ولیمز نے مختلف کاروباری منصوبوں، زندگی کے نئے تجربات اور اپنے خاندان کے ساتھ وقت گزارنے پر توجہ مرکوز کر رکھی ہے، لیکن وہ ہمیشہ اس بات پر زور دیتی ہیں کہ وہ اپنے کیریئر کے دوران کبھی بھی "ریٹائر” نہیں ہوئیں۔
آگے کیا ہوگا، یہ تو وقت ہی بتائے گا، لیکن فی الحال سرینا ولیمز نے اپنی واپسی کی قیاس آرائیوں کو مسترد کیا ہے اور ٹینس کی دنیا میں کسی بھی بڑی تبدیلی کے بارے میں ان کا کوئی ارادہ نہیں دکھ رہا۔



