اہم خبریںپاکستان پریس ریلیز

وزیر داخلہ محسن نقوی سے قائم مقام امریکی سفیر نیٹلی بیکر کی ملاقات: انسدادِ منشیات، سکیورٹی تعاون اور غیر قانونی امیگریشن پر بات چیت

پاکستان کی زیرو ٹالرنس پالیسی پر سختی سے عمل ہو رہا ہے اور اس بات کو یقینی بنایا جا رہا ہے

سید عاطف ندیم-پاکستان،وائس آف جرمنی اردو نیوز کے ساتھ

وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی سے قائم مقام امریکی سفیر نیٹلی بیکر نے اسلام آباد میں ملاقات کی، جس میں دونوں فریقین نے انسدادِ منشیات، سکیورٹی تعاون اور غیر قانونی امیگریشن کے مسائل پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔ اس ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے لیے مشترکہ کوششوں پر زور دیا گیا۔

انسدادِ منشیات کے حوالے سے تعاون

ملاقات کے دوران وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ پاکستان منشیات کی روک تھام کے لیے ایک مضبوط اور جامع حکمت عملی پر عمل پیرا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ حکومت نے ایئرپورٹس پر منشیات کی اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے جدید ترین اسکیننگ مشینیں نصب کرنے کی منصوبہ بندی کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی زیرو ٹالرنس پالیسی پر سختی سے عمل ہو رہا ہے اور اس بات کو یقینی بنایا جا رہا ہے کہ منشیات کی اسمگلنگ میں ملوث افراد کے خلاف فوری کارروائی کی جائے۔

وزیر داخلہ نے افغانستان سے منشیات کی اسمگلنگ کی بڑھتی ہوئی تشویش کا ذکر کیا، جس سے نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر میں نوجوان نسل متاثر ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ منشیات کی اسمگلنگ کے خلاف سخت اقدامات کیے جا رہے ہیں، اور اس حوالے سے امریکہ کی ٹیکنیکل معاونت کو خوش آمدید کہا گیا۔

پاکستان کی پالیسی پر وضاحت

محسن نقوی نے اس موقع پر غیر قانونی امیگریشن کے حوالے سے پاکستان کی پالیسی پر بھی روشنی ڈالی۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے غیر قانونی امیگریشن کو روکنے کے لیے سخت اقدامات کیے ہیں اور اس پر عمل درآمد کیا جا رہا ہے۔ وزیر داخلہ نے واضح کیا کہ پاکستان کی پالیسی اس بات پر مبنی ہے کہ غیر قانونی طور پر ملک میں داخل ہونے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔

پاکستان اور امریکہ کے درمیان سکیورٹی تعاون

قائم مقام امریکی سفیر نیٹلی بیکر نے پاکستان کے ساتھ سکیورٹی تعاون کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ پاکستان کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے اور انسدادِ منشیات، سکیورٹی اور دیگر شعبوں میں تعاون کو مزید مؤثر بنانے کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ پاکستان کو انسدادِ منشیات کے شعبے میں ٹیکنیکل معاونت فراہم کرنے کے لیے ہر ممکن مدد دینے کو تیار ہے۔

نیشنل نارکوٹکس کوآرڈینیشن سینٹر کی تشکیل

وزیر داخلہ نے کہا کہ وزیراعظم کی ہدایت پر نیشنل نارکوٹکس کوآرڈینیشن سینٹر جلد قائم کیا جائے گا تاکہ ملک بھر میں منشیات کی اسمگلنگ کی روک تھام اور منشیات کے خلاف جاری آپریشنز کو مزید مؤثر بنایا جا سکے۔ ملاقات کے دوران اے این ایف (انسدادِ منشیات فورس) کی کارکردگی اور ملک بھر میں جاری آپریشنز پر بھی بریفنگ دی گئی۔

اے این ایف کی کارکردگی پر بریفنگ

اے این ایف کی طرف سے فراہم کی جانے والی بریفنگ میں بتایا گیا کہ سالانہ کاؤنٹر نارکوٹکس مہم کے تحت 134 ٹن منشیات ضبط کی گئی، جس کی مالیت تقریباً 12.797 بلین ڈالر ہے۔ اس دوران 2001 ملزمان کو گرفتار کیا گیا، جن میں 75 غیر ملکی شامل ہیں۔ مزید بتایا گیا کہ بلوچستان، خیبر پختونخوا اور سندھ میں 110 افغان شہریوں کو گرفتار کیا گیا اور 40,659 ایکڑ رقبہ کلیئر کر کے "پاپی فری اسٹیٹس” برقرار رکھا گیا۔

امریکی سفیر کی پاکستان کی کوششوں کی تعریف

قائم مقام امریکی سفیر نیٹلی بیکر نے اے این ایف کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ امریکہ پاکستان کی انسدادِ منشیات کی کوششوں کی حمایت کرتا ہے اور دونوں ممالک کے درمیان اس تعاون کو مزید بڑھانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ پاکستان کے ساتھ اپنے دیرینہ تعلقات کو مستحکم بنانے کے لیے مکمل تعاون فراہم کرے گا۔

پاکستان اور امریکہ کے تعلقات:

وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ پاک، امریکہ تعلقات خطے میں امن و استحکام کے لیے اہم ہیں اور پاکستان ان تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان سکیورٹی، انسدادِ منشیات اور دیگر شعبوں میں بڑھتے ہوئے تعاون سے دونوں ممالک کے عوام کو فائدہ ہوگا اور خطے میں امن کا قیام ممکن ہوگا۔

ملاقات میں شریک افراد

اس ملاقات میں وفاقی سیکرٹری داخلہ، ڈی جی اے این ایف، ڈائریکٹر انفورسمنٹ، امریکی سفارتخانے کے نمائندے اور دیگر حکام بھی شریک تھے۔ ملاقات کے دوران دونوں فریقین نے پاکستان اور امریکہ کے درمیان موجودہ تعاون کو مزید مستحکم کرنے کے لیے مختلف اقدامات پر تبادلہ خیال کیا۔

یہ ملاقات دونوں ممالک کے تعلقات میں ایک اور اہم سنگ میل ثابت ہوئی ہے، جس کے ذریعے نہ صرف انسدادِ منشیات اور سکیورٹی کے شعبوں میں تعاون کو بڑھایا جائے گا بلکہ غیر قانونی امیگریشن کے مسائل پر بھی مؤثر حکمت عملی تیار کی جائے گی۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button